شہد کی مکھیوں کے ڈنک سے 90 سالہ خاتون ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
بعض صورتوں میں شہد کی مکھی کے ڈنک مہلک ہوجاتے ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ بھارت کے راجستھان میں حال ہی میں سامنے آیا ہے۔
ایک فیملی پر اچانک شہد کی مکھیوں کے غول نے حملہ کر دیا جس میں تین افراد شدید زخمی اور ایک معمر خاتون جان کی بازی ہار گئیں۔
زخمیوں کا اس وقت علاج جاری ہے اور یہ حملہ علاقے میں بحث کا موضوع بن گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ چتورگڑھ ضلع کے نمبہیرا علاقے میں پیش آیا۔
امری بائی جو کہ ایک 90 سالہ خاتون تھیں، دن کے وقت کھیتوں میں کام کرتی تھیں۔ ان کے اہل خانہ اور دیگر مزدور بھی وہاں موجود تھے جب شہد کی مکھیوں کے جھنڈ نے اچانک ان پر حملہ کر دیا۔
امری بائی کو شدید ڈنک کا سامنا کرنا پڑا اور انہیں تین دیگر زخمی افراد کے ساتھ فوری طور پر نمبہیرہ اسپتال لے جایا گیا۔ تاہم سنگین حالت کی وجہ سے خاتون ایک دن بعد ہلاک ہوگئیں.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شہد کی
پڑھیں:
بابوسر ٹاپ پر سیلاب میں بہنے والی ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش 2 دن بعد مل گئی
ننھا عبد الہادی، جو اپنی والدہ ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے ہمراہ پکنک پر گیا تھا، قیامت خیز حادثے کے بعد لاپتا ہو گیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بابوسرٹاپ پر سیلاب میں بہنے والی ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے تین سالہ بیٹے کی لاش دو دن کے بعد مل گئی۔ ملک میں شدید بارشوں اور بالائی علاقوں میں طوفانی سیلابی ریلوں سے ناقابل تلافی نقصان ہوئے ہیں۔ اسی دوران چلاس کے قریب بابوسر ٹاپ پر آنے والے سیلابی ریلے میں لاپتا ہونے والے 3 سالہ بچے عبد الہادی کی لاش 2 دن بعد تلاش کر لی گئی۔ ننھا عبد الہادی، جو اپنی والدہ ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے ہمراہ پکنک پر گیا تھا، قیامت خیز حادثے کے بعد لاپتا ہو گیا تھا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق مقامی افراد نے گزشتہ شام سات بجے کے قریب بابوسر کے علاقے ڈاسر میں بچے کی لاش کو نالے میں دیکھا اور فوری طور پر متعلقہ حکام کو اطلاع دی۔
جس پر گلگت بلتستان اسکاؤٹس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو نالے سے نکالا اور چلاس کے اسپتال منتقل کیا۔ یاد رہے کہ چند روز قبل لودھراں سے تعلق رکھنے والا ایک خاندان اسکردو سے واپسی کے سفر پر تھا جب وہ بابوسر ٹاپ کے مقام پر اچانک آنے والے سیلابی ریلے کی زد میں آ گیا۔ حادثے میں ڈاکٹر مشعال فاطمہ اور ان کے دیور فہد اسلام موقع پر جاں بحق ہو گئے تھے جب کہ ڈاکٹر مشعال کا کمسن بیٹا عبد الہادی لاپتا ہو گیا تھا جس کی تلاش کا عمل جاری تھا۔