پھٹنے والے آتش فشاں نے ایک شخص کا دماغ شیشے میں کیسے تبدیل کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
روم(نیوز ڈیسک )سائنسدانوں کو سال 2020 میں انسانی کھوپڑی کے اندر ایک سیاہ شیشہ نما مادہ ملا تھا جو 79 صدی عیسوی میں اٹلی کے قریب واقع ماؤنٹ ویسوویئس میں ہولناک آتش فشانی عمل کا نتیجہ تھا۔
اس خطرناک آتش فشانی کے میں پومپیائی، ہرکولینیئم، اوپلونٹس اور اسٹیبییائی جیسے چار اہم شہر تباہ ہوگئے تھے اور ہزاروں افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اب سائنس دانوں نے پتہ لگاتے ہوئے کہا کہ اس واقعے میں حرارت اتنی شدت کی تھی کہ اس سے انسانی دماغ شیشے میں بدل گئے جس کی تصدیق ایک لاش سے کی گئی ہے۔
آتش فشاں سے تباہ ہونے والے قصبے ہرکولینیم سے ایک نوجوان کی باقیات ملیں جو ایک بستر پر اوندھے منہ لیٹا تھا جو آتش فشاں کی راکھ کے نیچے دبا ہوا پایا گیا۔ سائنسدانوں نے لاش کی کھوپڑی اور ریڑھ کی ہڈی کے اندر سے ملنے والے شیشے کا مطالعہ کیا۔
ان کا خیال ہے کہ اس کا جسم 520 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرم ہو گیا تھا اور پھر تیزی سے ٹھنڈا ہو گیا، جس سے اس کے جسم کے ٹشو شیشے میں تبدیل ہو گئے۔
ایک آتش فشاں ماہر گائیڈو جیورڈانو نے اس معاملے کی وضاحت کی کہ مائع (Liquid) کو شیشے میں تبدیل کرنا اس وقت ہوتا ہے جب وہ جلدی سے ٹھنڈا ہو جاتا ہے، نہ کہ جب یہ تیزی سے گرم ہو۔ جیورڈانو نے مزید کہا کہ آتش فشاں شیشہ، آبسیڈین کی طرح، اس وقت بنتا ہے جب گرم لاوا تیزی سے ٹھنڈا ہو جاتا ہے۔
مزیدپڑھیں:صدر زرداری نے حکومت سے ایک سالہ کارکردگی کی رپورٹ طلب کرلی
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
غزہ پر اسرائیل کے فضائی اور زمینی حملوں میں تیزی، مزید 63 فلسطینی شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">