رمضان کی آمد کے ساتھ ہی اسلام آباد میں مہنگائی کا طوفان، تمام اشیا کی قیمتیں آسمانوں پر پہنچ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی دارالحکومت میں رمضان المبارک کے آغاز کے ساتھ ہی مہنگائی کا طوفان آگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق رمضان المبارک کے آغاز کے ساتھ ہی اوپن مارکیٹ میں مہنگائی کا بڑا طوفان آگیا، گھی،آئل ،سبزی پھل،چینی،چکن،دالیں،بیسن،چاول ریکارڈ مہنگے ہوگئے۔
اشیا مہنگی ہونے کیوجہ سے روزہ رکھنے کے خواہش مندوں کی قوت خرید جواب دہ گئی، سستے رمضان بازاروں میں سبسڈیز بھی اس سال موجود نہیں ہیں جس کی وجہ سے دکانداروں کے وارے نیارے اور وہ منہ مانگی قیمتیں وصول کررہے ہیں۔
دھنیے کی چوھٹی گڈی تیس روپے، پودینے کی 30سے40روپے فروخت ہو رہی ہے جبکہ اس ساری صورت حال میں پرائس کنٹرول مجسٹریٹ بھی غائب ہیں۔
اوپن مارکیٹ میں چینی مزید اضافہ کے ساتھ 170روپے کلو، بیسن 370روپے کلو، دال چنا400روپے، سفید چنا 420 روپے، سرخ لوبیا 400 روپے کلو، آئل 550 روپے فی لٹر، گھی500 روپے کلو فروخت ہورہا ہے۔
کھجور 700 سے 1600روپے کلو، لہسن 800 روپے، ادرک 600 روپے کلو، آلو90 روپے کلو، پیاز 100روپے کلو، ٹماٹر110 روپے، کیلا 300 روپے درجن، انار 450 روپے کلو، مالٹا مسمی سنگترہ 600 روپے درجن، امرود 250 روپے کلو،سیب300سے 400 روپے، چکن گوشت 750 روپے بڑا گوشت 1400روپے جبکہ چھوٹا گوشت مٹن 2200روپے کلو فروخت کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب رمضان المبارک کے حوالے سے ضلعی انتظامیہ کی تیاریاں جاری ہیں جبکہ شہر بھر میں مختلف مقامات پر رمضان بازار اور فئیر پرائس شاپس قائم کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
ڈی سی اسلام آباد کی جانب سے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے ایچ نائن رمضان بازار کا دورہ کیا گیا، اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل اور اسسٹنٹ کمشنر انڈسٹریل ایریا بھی ہمراہ موجود تھے۔
ڈی سی اسلام آباد کی جانب سے پرائس لسٹوں کا جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اسسٹنٹ کمشنرز رمضان بازاروں میں شہریوں کو ریلیف یقینی بنائیں گے۔ شہریوں کو مہنگے داموں اشیاء فروخت کرنے والوں کے سٹالز کینسل کیے جائیں گے۔
عرفان میمن نے کہا کہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹس ہمہ وقت بازاروں میں موجود رہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسٹیٹ بینک نے جشن معرکۂ حق کے موقع پر 75 روپے کا یادگاری سکّہ جاری کردیا
کراچی:وفاقی حکومت معرکۂ حق میں مسلح افواج کی بہادری کو خراج تحسین پیش کرنے اور جشنِ آزادی کے موقع پر 75 روپے کا یادگاری سکّہ جاری کر رہی ہے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری ہونے والا سکہ دھاتی ساخت، خوب صورت شکل اور خصوصیات کا حامل ہے۔
سکے کی دھاتی ساخت میں نکل اور پیتل، تانبہ 79 فیصد، زنک 20 فیصد اور نکل ایک فیصد ہے، اس کا قطر 30 ملی میٹر اور وزن 13.5 گرام ہے۔
سکے کے سامنے کے رخ پر وسط میں بڑھتا ہوا ہلال اور پانچ نوکوں کا ابھرتا ہوا ستارہ ہے، جس کا رخ شمال مغرب کی طرف ہے، ستارے اور ہلال کے اوپر سکّے کے کنارے کے ساتھ ساتھ اردو میں ’’اسلامی جمہوریہ پاکستان‘‘ کے الفاظ کندہ ہیں۔
چاند کے نیچے اور گندم کی اوپر کی طرف خمیدہ دو بالیوں کے اوپر عددی صورت میں اجرا کا سال 2025 درج ہے، ستارے اور ہلال کے دائیں اور بائیں جانب بالترتیب سکّے کی مالیت جلی اعداد میں ’’75 ‘‘ اور اردو رسم الخط میں ’’روپیہ‘‘ تحریر ہے۔
سکے کے پچھلے رخ پر وسط میں اردو میں ’’معرکۂ حق‘‘ اور ہندسوں میں ’’2025 ‘‘کے الفاظ درج ہیں، سکّے کے بالائی کناروں پر اردو میں ’’پاکستان ہمیشہ زندہ باد‘‘ رقم ہے، سکّے کے پچھلے رخ پر (دائیں اور بائیں جانب) دو لڑاکا طیارے، بحری جہاز، ملٹی پل راکٹ لانچر سسٹم ابھرے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔
مذکورہ سکہ اسٹیٹ بینک بینکنگ سروسز کارپوریشن کے فیلڈ دفاتر کے ایکسچینج کاونٹرز پر 15 اگست 2025 سے دستیاب ہے۔