آئی ایم ایف کا جائزہ وفد کل اسلام آباد پہنچے گا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا ایک 9 رکنی مشن اگست 2023 میں پاکستان کے لیے منظور ہونے والے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کے تحت اگلی ایک ارب ڈالر کی قسط سے قبل معاشی جائزہ کے لیے پیر کو پاکستان پہنچے گا۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کا وفد نیتھن پورٹر کی قیادت میں 15 مارچ تک 2 ہفتے تک پاکستان میں قیام کرے گا، اس دوران پہلے تکنیکی بات چیت کی جائے گی، جس کے بعد پاکستانی حکام سے پالیسی سطح پر مذاکرات ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کے 6 رکنی مشن کی چیف جسٹس سے ایک گھنٹہ طویل ملاقات
آئی ایم ایف وفد آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے سفارشات بھی پیش کرے گا، ذرائع کے مطابق تنخواہ دار طبقے کے لیے کوئی بھی ریلیف آئی ایم ایف کی منظوری سے مشروط ہوگا۔
آئی ایم ایف مشن وزارت خزانہ، وزارت توانائی، وزارت منصوبہ بندی اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے حکام کے ساتھ بھی بات چیت کرے گا۔
مزید پڑھیں: رضا ربانی کا آئی ایم ایف وفد کو واپس بھیجنے، وزیر خزانہ سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ
وفد کے فیڈرل بورڈ آف ریونیو، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی، نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی اور دیگر متعلقہ اداروں اور وزارتوں کے ساتھ بھی مذاکرات شیڈول ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی آئی ایم ایف اسٹیٹ بینک آف پاکستان تنخواہ دار ریلیف فیڈرل بورڈ آف ریونیو مذاکرات مشن نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی وزارت خزانہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف اسٹیٹ بینک آف پاکستان تنخواہ دار ریلیف فیڈرل بورڈ آف ریونیو مذاکرات ریگولیٹری اتھارٹی آئی ایم ایف کے لیے
پڑھیں:
مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹرانسپورٹ، سعودی عرب میں خودکار گاڑیوں کا تجربہ
سعودی عرب نے دارالحکومت ریاض میں خودکار گاڑیوں کے ابتدائی تجرباتی مرحلے کا آغاز کر دیا ہے، جو کہ مصنوعی ذہانت پر مبنی جدید اور محفوظ نقل و حمل کے نظام کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔
گزشتہ روز اس پروگرام کا افتتاح کرنے کے بعد وزیر برائے ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک خدمات و چیئرمین جنرل ٹرانسپورٹ اتھارٹی انجینیئر صالح الجاسر کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے اور ایک محفوظ اور ذہین ٹرانسپورٹ سسٹم کے قیام میں معاون ثابت ہوگا۔
برعاية معالي وزير النقل والخدمات اللوجستية @SalehAlJasser
الهيئة العامة للنقل تطلق المرحلة التطبيقية الأولية للمركبات ذاتية القيادة
Under the patronage of H.E. @SalehAlJasser, Minister of Transport and Logistics Services
TGA launches the initial operational phase of autonomous… pic.twitter.com/1BjmGqHT5N
— الهيئة العامة للنقل | TGA (@Saudi_TGA) July 23, 2025
یہ منصوبہ حقیقی طور پر ریاض کے 7 اہم علاقوں میں چلایا جائے گا، جن میں کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ٹرمینل 2 اور 5، روشن بزنس فرنٹ، شہزادی نُورہ یونیورسٹی، شمالی ریلوے اسٹیشن، اور جنرل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا صدر دفتر شامل ہیں، جہاں 13 مخصوص پک اپ اور ڈراپ آف پوائنٹس مقرر کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
یہ منصوبہ مختلف سرکاری و نجی اداروں کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے، جن میں وزارت داخلہ، سعودی ڈیٹا اینڈ اے آئی اتھارٹی، جیو اسپیشل اتھارٹی، اور نجی کمپنیاں جیسے اے آئی ڈرائیور، وی رائیڈ اور اوبر شامل ہیں، اس منصوبے سے سعودی عرب میں مقامی جدت اور عوامی و نجی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی کوشش کی گئی ہے۔
اس 12 ماہ کے پائلٹ مرحلے کے دوران ان گاڑیوں کی مسلسل نگرانی کی جائے گی اور ہر گاڑی میں ایک سیکیورٹی آفیسر موجود ہوگا، یہ گاڑیاں اہم شاہراہوں اور شہری سڑکوں پر چلیں گی جن کی نگرانی جنرل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کرے گی۔
مزید پڑھیں:
انجینیئر صالح الجاسر نے اس اقدام کو پائیدار نقل و حرکت اور معیشت کی ترقی کی جانب ایک مضبوط قدم سمجھتے ہوئے اسے ’ذہین اور محفوظ ٹرانسپورٹ کے لیے ایک ماڈل شراکت داری‘ کا مظہر قرار دیا۔
اتھارٹی نے تصدیق کی کہ یہ تجرباتی مرحلہ مملکت میں خودکار نقل و حرکت کو وسعت دینے کی تیاری کے طور پر کیا جا رہا ہے، تاکہ سعودی عرب کو خطے میں اس ٹیکنالوجی کا قائد بنایا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹرانسپورٹ خودکار سعودی عرب