پشاور میں آسٹریلین نسل کی گائے چوری کرنے کا نیا گینگ ایکٹو ہوگیا، کچھ عرصے کے دوران خزانہ سے 7 غیرملکی نسل کی قیمتی گائے چوری ہوگئیں  جب کہ  3 سے 4 لاکھ  کی گائے آدھی قیمت پر ڈیلرز کو فروخت کی جاتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پشاور میں مال مویشی چوری کرنے والا نیا گینگ سامنے آگیا، گائے چور  گینگ نواحی علاقوں میں ایکٹو ہوا ہے جس نے  گزشتہ کچھ عرصے کے دوران پشاور میں آسٹریلوی نسل کی آٹھ گائے چوری کر لی ہیں تاہم مقدمات درج ہونے کے باوجود پولیس اس گینگ تک رسائی حاصل کرنے میں ناکام ہے۔

ذرائع کے مطابق گائے، بھینسیں چوری کرنے والا یہ گروہ حال ہی میں پشاور میں ایکٹو ہوا ہے جو کہ قیمتی ، مال مویشی چوری کر کے مختلف ڈیلرز کے ذریعے پشاور سے دوسرے شہروں کو منتقل کرتے ہیں اور وہاں کی منڈیوں میں فروخت کر دیتے ہیں۔

آسٹریلوی نسل کی گائے پشاور کے مخصوص علاقے میں چوری کرنے کے کچھ دن بعد رکھی جاتی ہیں اور پھر ان کو پنجاب، نوشہرہ اور کوہاٹ کے بوپاریوں کو فروخت کر دی جاتی ہیں۔

خزانہ میں وارداتوں کے بعد پشاور کے تھانہ چمکنی کے لالہ گاؤں میں بھی اس گینگ نے واردات کی جس نے ندیم نامی شخص کی آسٹریلوی گائے کو رات کے وقت چوری کیا۔

گائے چوری کرنے کا واقعہ تھانہ چمکنی میں درج کیا گیا جہاں چمکنی پولیس کے مطابق گینگ کی نشاندہی کرلی گئی ہے جلد بے نقاب کیا جائےگا تاہم پشاور میں گائے چور گینگ کے نیٹ ورک کو تا حال پولیس گرفتار کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔

دوسری جانب پشاور کے نواحی علاقہ موٹروے سروس روڈ پر سابق ایم پی اے کے فارم ہاوس سے گائے چور گروہ کے ملزم نے گائے چوری کی واردات کی تاہم بروقت کارروائی سے چوری شدہ گائے ملزم سمیت برآمد کر لی گئی۔

مقامی لوگوں کی مدد سے گائے چور کو تقریبا ایک ماہ قبل ہی دھر لیا گیا تاہم اس کے باوجود بھی نیٹ ورک کی مکمل گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی۔

شہریوں کے قیمتی مال مویشیوں کے چوری کے بڑھتے ہوئے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے پشاور کے ایس ایس پی آپریشنز مسعود بنگش نے بتایا کہ نیٹ ورک کو جلد ٹریس کرلیا جائیگا ، شہریوں کے جان و مال کی حفاظت اولین ترجیح ہے جن جن لوگوں کیساتھ واقعات پیش آئے ہیں انکی ریکوری کی جائے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: گائے چوری کر چوری کرنے پشاور میں گائے چور پشاور کے کی گائے نسل کی

پڑھیں:

لاہورہائیکورٹ کا پنجاب حکومت کو گندم کی قمیتیں مقررکرنے سے متعلق قانون پرعملدرآمد کا حکم

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن)  ہائیکورٹ نے گندم کی قیمت مقرر نہ کرنے سے متعلق درخواست کا فیصلہ سنا دیا ہے ، عدالت نے پنجاب حکومت کو قیمتیں مقرر کرنے سے متعلق قانون پر عملدرآمد کا حکم جاری کر دیاہے ۔

عدالت نے محکمہ زراعت کی گندم کے فی من اخراجات کی رپورٹ کو بھی فیصلے کا حصہ بنایا  ہے۔  فیصلے میں کہا گیاہے کہ محکمہ زراعت کی رپورٹ کےمطابق گندم کی فی من لاگت 3ہزار 533 روپے ہے۔ سرکاری وکیل کے مطابق قیمتوں کے تعین کیلئے قانون بنا دیا گیا ہے،  سرکاری اداروں نے سیزن کے دوران آئین کے مطابق کردار ادا نہیں کیا،  کم زمین والے اور ٹھیکے پر کاشتکاری کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا ہے،  حکومتی اداروں نے اخراجات کو مدنظر رکھ کر فی من قیمت کا تعین نہیں کیا،  سرکاری اداروں نے تسلیم کیا کہ گندم خوراک کا اہم جزو ہے۔

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مستحقین تک رقوم پہنچانے کےلئے  6 بینک سالانہ ساڑھے 4 ارب روپے سروس چارجز وصول کرتے ہیں،حکام

جسٹس خالداسحاق نے صدر کسان بورڈ ظفر حسین کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا یا ، صدرکسان بورڈ نے گندم کی قیمت مقرر نہ ہونے پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔
 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • کراچی: لیاری گینگ وار کے 3 ملزمان زخمی حالت میں گرفتار، پولیس اہلکار بھی زخمی
  • لاہورہائیکورٹ کا پنجاب حکومت کو گندم کی قمیتیں مقررکرنے سے متعلق قانون پرعملدرآمد کا حکم
  • ناکارہ پاور پلانٹس کا ملبہ 46.73 ارب میں فروخت، قیمت اسٹیٹ بینک ماہرین نے مقرر کی
  • ملک میں کینسر کی غیرمعیاری بھارتی ادویات کی فروخت کا انکشاف
  • کراچی: بھائی کی ضمانت کیلئے 3 سالہ بچی اغوا کرنے والا ملزم گرفتار
  • امریکا جانے والے غیر ملکیوں پر 250 ڈالر کی اضافی ویزا فیس عائد
  • پُرانے آئی فونز میں یو ایس بی-سی پورٹ شامل کرنے والا ’کیس‘ متعارف
  • بارشوں اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں سندھ حکومت مکمل طور پر متحرک ہے، شرجیل میمن
  • فیصل آباد: شہریوں کے فنگر پرنٹ چوری کرکے بینک اکاؤنٹ کھلوانے والا گروہ گرفتار
  • کراچی: سی ویو پر خطرناک ڈرفٹنگ کرنے والا شخص گرفتار، گاڑی ضبط