پشاور: آسٹریلین نسل کی گائے چوری کرنے والا گینگ متحرک، آدھی قیمت پر ڈیلر کو فروخت کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
پشاور میں آسٹریلین نسل کی گائے چوری کرنے کا نیا گینگ ایکٹو ہوگیا، کچھ عرصے کے دوران خزانہ سے 7 غیرملکی نسل کی قیمتی گائے چوری ہوگئیں جب کہ 3 سے 4 لاکھ کی گائے آدھی قیمت پر ڈیلرز کو فروخت کی جاتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پشاور میں مال مویشی چوری کرنے والا نیا گینگ سامنے آگیا، گائے چور گینگ نواحی علاقوں میں ایکٹو ہوا ہے جس نے گزشتہ کچھ عرصے کے دوران پشاور میں آسٹریلوی نسل کی آٹھ گائے چوری کر لی ہیں تاہم مقدمات درج ہونے کے باوجود پولیس اس گینگ تک رسائی حاصل کرنے میں ناکام ہے۔
ذرائع کے مطابق گائے، بھینسیں چوری کرنے والا یہ گروہ حال ہی میں پشاور میں ایکٹو ہوا ہے جو کہ قیمتی ، مال مویشی چوری کر کے مختلف ڈیلرز کے ذریعے پشاور سے دوسرے شہروں کو منتقل کرتے ہیں اور وہاں کی منڈیوں میں فروخت کر دیتے ہیں۔
آسٹریلوی نسل کی گائے پشاور کے مخصوص علاقے میں چوری کرنے کے کچھ دن بعد رکھی جاتی ہیں اور پھر ان کو پنجاب، نوشہرہ اور کوہاٹ کے بوپاریوں کو فروخت کر دی جاتی ہیں۔
خزانہ میں وارداتوں کے بعد پشاور کے تھانہ چمکنی کے لالہ گاؤں میں بھی اس گینگ نے واردات کی جس نے ندیم نامی شخص کی آسٹریلوی گائے کو رات کے وقت چوری کیا۔
گائے چوری کرنے کا واقعہ تھانہ چمکنی میں درج کیا گیا جہاں چمکنی پولیس کے مطابق گینگ کی نشاندہی کرلی گئی ہے جلد بے نقاب کیا جائےگا تاہم پشاور میں گائے چور گینگ کے نیٹ ورک کو تا حال پولیس گرفتار کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔
دوسری جانب پشاور کے نواحی علاقہ موٹروے سروس روڈ پر سابق ایم پی اے کے فارم ہاوس سے گائے چور گروہ کے ملزم نے گائے چوری کی واردات کی تاہم بروقت کارروائی سے چوری شدہ گائے ملزم سمیت برآمد کر لی گئی۔
مقامی لوگوں کی مدد سے گائے چور کو تقریبا ایک ماہ قبل ہی دھر لیا گیا تاہم اس کے باوجود بھی نیٹ ورک کی مکمل گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی۔
شہریوں کے قیمتی مال مویشیوں کے چوری کے بڑھتے ہوئے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے پشاور کے ایس ایس پی آپریشنز مسعود بنگش نے بتایا کہ نیٹ ورک کو جلد ٹریس کرلیا جائیگا ، شہریوں کے جان و مال کی حفاظت اولین ترجیح ہے جن جن لوگوں کیساتھ واقعات پیش آئے ہیں انکی ریکوری کی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گائے چوری کر چوری کرنے پشاور میں گائے چور پشاور کے کی گائے نسل کی
پڑھیں:
بھارت کی ایٹمی تنصیبات اور مواد غیر محفوظ ہیں، ان کی سیکیورٹی لیا جائے، پاکستان کا مطالبہ
پاکستان نے بھارت کی جانب سے پاکستانی ایٹمی اثاثوں کے حوالے سے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت میں ایٹمی تنصیبات اور مواد کا جائزہ لیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: جوہری مواد کی چوری اور فروخت پر بھارت سے پوچھ گچھ کی جائے، پاکستان کا سلامتی کونسل سے مطالبہ
دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کا یہ غیرذمے دارانہ بیان بھارت کے عدم تحفظ اور ناکام دفاعی حکمت عملی کی عکاسی کرتا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ بھارت کے وزیر دفاع کی باتوں سے عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کی ذمے داریوں سے لاتعلقی ظاہر ہوتی ہے۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت میں ایٹمی مواد کی چوری اور غیر قانونی اسمگلنگ پر عالمی برادری کو تشویش ہونی چاہیے۔
مزید پڑھیے: ’بھارتی میڈیا جھوٹا ہے‘، نیویارک ٹائمز نے آئینہ دکھا دیا
بیان میں کہا گیا کہ سنہ 2024 میں بھارت کے بھابھا ایٹمی ریسرچ سینٹر سے تابکاری آلہ چوری ہونے کی اطلاعات آئیں اور دہرا دون سے 5 افراد کے قبضے سے ایٹمی مواد برآمد ہوا اور گزشتہ 10 برسوں میں بھارت سے 100 ملین ڈالر کا تابکار مواد کالیفوینم ایکسپورٹ ہوا اور سال 1021 میں بھارت میں تابکار مواد کی چوری کے 3 واقعات رپورٹ ہوئے۔
پاکستان نے مطالبہ کیا کہ بھارت میں ایٹمی تنصیبات اور مواد کا جائزہ لیا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت بھارت میں ایٹمی مواد چوری پاکستان پاکستان دفتر خارجہ