انٹرنیشنل فیڈریشن آف فٹبال ایسوسی ایشن (فیفا) نے پاکستان کی جانب سے کامیاب آئینی ترامیم کے بعد اتوار کو پاکستان فٹبال فیڈریشن (پی ایف ایف) پر سے پابندی اٹھالی۔

یہ بھی پڑھیں:فیفا نے پاکستان فٹبال فیڈریشن کی رکنیت ایک بار پھر کیوں معطل کردی؟

گزشتہ ہفتے لاہور میں منعقدہ ایک غیر معمولی کانگریس میں پی ایف ایف کی جانب سے مجوزہ آئینی ترامیم کی منظوری کے بعد فٹبال کی اعلیٰ ترین باڈی نے معطلی واپس لے لی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق پی ایف ایف نارملائزیشن کمیٹی (این سی) کے رکن شاہد کھوکھر نے اس پیشرفت کی تصدیق کی اور فیفا اور ایشین فٹ بال کنفیڈریشن (اے ایف سی) کا پاکستان فٹبال کے لیے مسلسل تعاون پر شکریہ ادا کیا۔

شاہد کھوکھر نے کہا کہ پی ایف ایف کانگریس کے اجلاس میں ترامیم منظور ہونے کے بعد معطلی ختم ہوئی ہے۔

پاکستان فٹبال فیڈریشن اجلاس کے دوران کانگریس کے اراکین نے اس بات کی توثیق کی کہ فیفا کی تجویز کردہ ترامیم کو قبول کرنا پاکستان فٹبال کے بہترین مفاد میں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:نامور سابق فٹبالر میسٹ اوزل ترک صدر اردوان کی پارٹی میں شامل

یاد رہے کہ فیفا نے معطلی کا اعلان کرتے ہوئے، اس کے خاتمے کو  فیفا اور اے ایف سی کی جانب سے پیش کردہ پی ایف ایف کے آئین کی منظوری سے مشروط کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پابندی پاکستان فٹبال فیڈریشن فیفا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پابندی پاکستان فٹبال فیڈریشن فیفا پاکستان فٹبال فیڈریشن پی ایف ایف

پڑھیں:

طالبان نے غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کیلیے انٹرنیٹ پر پابندی عائد کردی

افغانستان کی طالبان حکومت نے اعلان کیا ہے کہ کئی صوبوں میں انٹرنیٹ پر پابندی لگا دی گئی ہے تاکہ غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کی جا سکے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پہلے مرحلے میں انٹرنیٹ پابندی شمالی افغانستان کے پانچ بڑے صوبوں قندوز، بدخشاں، بغلان، تخار اور بلخ میں نافذ العمل ہوگی۔

طالبان حکام کا کہنا ہے کہ یہ پابندی فی الحال صرف فائبر آپٹک انٹرنیٹ کنکشنز پر ہوگی موبائل فون کے ڈیٹا پیکجز کے ذریعے انٹرنیٹ استعمال کرنے کی سہولت فی الحال دستیاب رہے گی۔

طالبان حکام کی جانب سے کاری سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان صوبوں میں فائبر کنکشن منقطع کر دیے گئے ہیں۔ جس کے باعث گھروں، دفاتر اور کاروباری مراکز میں انٹرنیٹ دستیاب نہیں ہوگا۔

طالبان حکومت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ ضروریات کے لیے متبادل فراہم کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس طالبان نے اخلاقی ضابطوں پر مشتمل قانون نافذ کیا تھا جس کے تحت خواتین کے لیے چہرہ ڈھانپنا اور مردوں کے لیے داڑھی رکھنا لازمی جب کہ عوامی مقامات پر موسیقی چلانے پر پابندی لگائی گئی تھی۔

طالبان نے 2021 کو اگست کے وسط میں افغانستان کا اقتدار سنبھالا اور تب سے خواتین کے ملازمتوں اور لڑکیوں کے سیکنڈری اسکولوں پر پابندی عائد ہے۔

ملک میں خواتین کے بیوٹی پارلرز بھی بند کردیئے گئے ہیں اور بڑی عمر کی لڑکیوں پر مدرسے جانے پر بھی پابندی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • فیفا نے فٹبال کی نئی رینکنگز جاری کردیں، اسپین 11 سال بعد پہلے نمبر پر، پاکستان کا نمبر کیا رہا؟
  • فیفا رینکنگ: اسپین پھر سے دنیائے فٹبال کا حکمران بن گیا، پاکستان کی بھی ترقی
  • طالبان نے غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کیلیے انٹرنیٹ پر پابندی عائد کردی
  • ملکی گیس کنکشن پر مستقل پابندی عائد، درخواستیں منسوخ کرنے کی ہدایت
  • بھارتی کرکٹرز پر پاکستانی نیٹ بولرز کے ساتھ تصاویر پر بھی پابندی عائد
  • ملکی گیس کنکشن پر مستقل پابندی عائد، وصول شدہ 30لاکھ درخواستیں منسوخ کرنے کی ہدایت
  • ملکی گیس کنکشن پر مستقل پابندی عائد، وصول شدہ 30لاکھ درخواستیں منسوخ کرنے کی ہدایت
  • منشیات کے استعمال پر نیدرلینڈز کے کرکٹر پر پابندی عائد
  • قازقستان نے جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد کر دی
  • قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر سخت پابندی عائد