سپریم کورٹ ،انسانی حقوق یادگار کی معلومات کیلیے درخواست دائر
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
اسلام آباد:
لاہور ہائیکورٹ میں سپریم کورٹ کی حدود میں قائم ’’انسانی حقوق یادگار‘‘ کی تعمیراتی لاگت سمیت دیگر معلومات کیلیے درخواست دائر کر دی گئی۔
وکیل ابوذر سلمان نیازی کی دائر درخواست میں رجسٹرار سپریم کورٹ کو مدعا علیہ بناتے ہوئے انھیں معلومات فراہم کرنے کیلیے ہدایات جاری کرنے کی استدعا کی گئی ہے، سماعت آج جسٹس شمس محمود مرزا کریں گے۔
یہ پروجیکٹ سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے دور میں شروع ہوا۔ درخواست کے مطابق درخواست گزار نے دو مرتبہ معلومات کیلئے رجسٹرار سپریم کورٹ سے رجوع کیا مگر کوئی جواب نہ ملا۔
درخواست میں پروجیکٹ کے حوالے سے رجسٹرار سے چھ سوالوں کے جواب مانگے ہیں، جن میں پروجیکٹ منظوری کا طریقہ کار،ذمہ دار اتھارٹی اور متعلقہ قانون و ریگولیشن کی وضاحت مانگی گئی ہے جس کے تحت پروجیکٹ کی منظوری دی گئی،
چوتھا سوال پروجیکٹ کا ڈیزائن و آرکیٹکچرل خدمات فراہم کرنیوالی کمپنی اور خدمات کے حصول کے طریقہ کار سے متعلق ہے، آخری سوال پروجیکٹ کا تعمیراتی کام کرنیوالی کمپنی اور کل لاگت سے متعلق ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ
پڑھیں:
برطانیہ میں فلسطین کے لیے اب تک کا سب سے بڑا فنڈ ریزنگ ایونٹ
برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں فلسطین کے عوام کے لیے اب تک کا سب سے بڑا فنڈ ریزنگ ایونٹ منعقد ہوا، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کیا۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ کی صورتحال اخلاقی، سیاسی اور قانونی طور پر ناقابلِ برداشت ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
اوو اریـنا ویمبلی میں ہونے والے اس کنسرٹ کو ’ٹوگیدر فار فلسطین(T4P)‘ کا عنوان دیا گیا تھا۔ 12 ہزار 5 سو نشستوں کی گنجائش رکھنے والا ہال مکمل طور پر بھر گیا۔
British actor Benedict Cumberbatch recited lines from the poem “On This Land There Are Reasons to Live” by renowned Palestinian poet Mahmoud Darwish during the Together for Palestine event.
An unprecedented benefit concert in support of Palestinian civil society organisations… pic.twitter.com/EtaobkGypT
— Middle East Eye (@MiddleEastEye) September 17, 2025
اس موقع پر برطانوی اور بین الاقوامی فنکاروں، اداکاروں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں نے شرکت کی، جن میں اداکار بینیڈکٹ کمبر بیچ، فلورنس پیو اور دستاویزی فلم ساز لوئس تھرو شامل تھے۔
ایونٹ کے منتظم اور برطانوی موسیقار و سیاسی کارکن برائن اینو نے کہا کہ ایک سال پہلے کوئی بھی مقام فلسطین کے نام سے ایونٹ کرانے پر آمادہ نہیں تھا، لیکن اب حالات بدل گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں بھوک اور انسانی بحران نے دنیا بھر کے لوگوں کو سوچنے پر مجبور کیا ہے۔
تقریب کے دوران فلسطینی فنکارہ ملک مطر کے فن پارے بھی پیش کیے گئے، جو غزہ کی صورتحال کی عکاسی کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ سٹی میں اسرائیل کی زمینی کارروائی کا آغاز، 91 فلسطینی شہید، ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور
اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے انسانی حقوق فرانسسکا البانیسی نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ غزہ میں نسل کشی ہماری دنیا کے لیے ایک فیصلہ کن لمحہ ہے۔ ہر بااثر شخص کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مسئلے پر خاموش نہ رہے۔
شرکا نے فلسطینی پرچم اٹھا کر یکجہتی کا اظہار کیا اور انسانی حقوق کے لیے آواز بلند کرنے پر زور دیا۔ ایونٹ سے حاصل ہونے والی تمام آمدنی غزہ میں کام کرنے والی فلاحی تنظیموں کو دی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اریـنا ویمبلی اقوام متحدہ برطانیہ غزہ فلسطین فنڈ ریزنگ