اسلام آباد:

لاہور ہائیکورٹ میں سپریم کورٹ کی حدود میں قائم ’’انسانی حقوق یادگار‘‘ کی تعمیراتی لاگت سمیت دیگر معلومات کیلیے درخواست دائر کر دی گئی۔

وکیل ابوذر سلمان نیازی کی دائر درخواست میں رجسٹرار سپریم کورٹ کو مدعا علیہ بناتے ہوئے انھیں معلومات فراہم کرنے کیلیے ہدایات جاری کرنے کی استدعا کی گئی ہے، سماعت آج جسٹس شمس محمود مرزا کریں گے۔

یہ پروجیکٹ سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے دور میں شروع ہوا۔ درخواست کے مطابق درخواست گزار نے دو مرتبہ معلومات کیلئے رجسٹرار سپریم کورٹ سے رجوع کیا مگر کوئی جواب نہ ملا۔

درخواست میں پروجیکٹ کے حوالے سے رجسٹرار سے چھ سوالوں کے جواب مانگے ہیں، جن میں پروجیکٹ منظوری کا طریقہ کار،ذمہ دار اتھارٹی اور متعلقہ قانون و ریگولیشن کی وضاحت مانگی گئی ہے جس کے تحت پروجیکٹ کی منظوری دی گئی، 

چوتھا سوال پروجیکٹ کا ڈیزائن و آرکیٹکچرل خدمات فراہم کرنیوالی کمپنی اور خدمات کے حصول کے طریقہ کار سے متعلق ہے، آخری سوال پروجیکٹ کا تعمیراتی کام کرنیوالی کمپنی اور کل لاگت سے متعلق ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ

پڑھیں:

کراچی کا ای چالان سسٹم سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج ،جرمانے معطلی پٹیشن

کراچی (اسٹاف رپورٹر)ای چالان کے بھاری جرمانوں کیخلاف ایک اور شہری نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔درخواست گزار جوہر عباس نے راشد رضوی ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں۔درخواست گزار نے کہا کہ سندھ حکومت نے جولائی 2025 میں ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار مقرر کی۔ اس تنخواہ میں راشن، یوٹیلیٹی بلز، بچوں کی تعلیم و دیگر ضروریات ہی پوری نہیں ہوتیں۔عدالت سے استدعا ہے کہ فریقین کو ہدایت دیں کہ ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے پر عدالت کو مطمئن کریں، عائد کیئے گئے جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔

درخواست گزار نے کہا کہ کراچی کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہے، شہریوں کو سہولت نہیں لیکن ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جارہے ہیں، لاہور میں چالان کا جرمانہ 200 اور کراچی میں 5 ہزار روپے ہے، یہ دہرا معیار کیوں ہے؟ چالان کی آڑ میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ وہ غیر منصفانہ اور امتیازی جرمانے غیر قانونی قرار دے اور حکومت کو شہر کا انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے کام کرنے کی ہدایت کی جائے۔درخواست میں سندھ حکومت، چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی، ڈی آئی جی ٹریفک، نادرا، ایکسائز و دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل مرکزی مسلم لیگ کراچی کے صدر ندیم اعوان نے کراچی میں ای چالان سسٹم کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر۔ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں دوسری درخواست دائر، لاہور اور کراچی کے جرمانوں کا موازنہ، فوری ختم کرنے کا مطالبہ

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد
  • امریکی صدر کے حکم پر کیریبین میں منشیات بردار کشتی پر حملہ، 3 افراد ہلاک
  • عدالت عظمیٰ میں انتظامی تقرریاں، سہیل محمد لغاری رجسٹرار تعینات
  • سپریم کورٹ میں اہم تقرریاں، سہیل لغاری رجسٹرار تعینات 
  • کراچی کا ای چالان سسٹم سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج ،جرمانے معطلی پٹیشن
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، سپریم کورٹ کا آئینی بینچ تشکیل
  • سپریم کورٹ میں تقرریاں، سیشن جج سہیل لغاری ڈیپوٹیشن پر رجسٹرار سپریم کورٹ تعینات
  • ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں ایک اور درخواست دائر
  • سپریم کورٹ آف پاکستان میں انتظامی تقرریاں، متعدد ڈپٹی رجسٹرارز کو اضافی چارجز تفویص
  • مقبوضہ کشمیر، 05 اگست 2019ء سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی