وزیراعظم شہباز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے وزیراعظم شہباز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کر دی ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومت نے 45 دن گزرنے کے باوجود ملٹری کورٹس سے سزا یافتہ ملزمان کو اپیل کا حق دینے کا قانون نہیں بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کیخلاف توہین عدالت کا کیس سپریم کورٹ کے ریگولر بینچ کو منتقل
درخواست کے مطابق سپریم کورٹ نے 7 مئی کو ملٹری کورٹس کے حوالے سے کیس کا فیصلہ سنایا تھا، جس میں عدالت نے حکم دیا تھا کہ ملٹری کورٹس سے سزا پانے والے ملزمان کو اپیل کا حق دیا جائے۔ تاہم عدالتی فیصلے کے باوجود حکومت نے تاحال اس حوالے سے کوئی قانون سازی نہیں کی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالتی فیصلے پر عمل نہ کرنا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے، لہٰذا وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے توہین عدالت کی درخواست ڈی لسٹ کر دی
یہ درخواست سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے اپنے وکیل خواجہ احمد حسین کے توسط سے سپریم کورٹ میں دائر کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews توہین عدالت جسٹس جواد ایس خواجہ درخواست دائر سپریم کورٹ شہباز شریف وزیراعظم پاکستان وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: توہین عدالت جسٹس جواد ایس خواجہ درخواست دائر سپریم کورٹ شہباز شریف وزیراعظم پاکستان وی نیوز توہین عدالت کی سپریم کورٹ
پڑھیں:
عمران خان کی 9 مقدمات میں ضمات مسترد ہونے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی مقدمات میں ضمانت مسترد ہونے کا لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا، درخواست میں بتایا گیا کہ پولیس کے تاخیری بیانات ناقابل اعتبار ہیں، ضمانت کا حق بنتا ہے، سیاسی دشمنی کی بنیاد پر مقدمہ درج، آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی مقدمات میں ضمانت مسترد ہونے کا لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔ پی ٹی آٹی کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی آر میں ثبوت کا فقدان ہے، 9 مئی واقعات میں معاونت کا الزام بے بنیاد ہے، بانی پی ٹی آئی کا نیب حراست میں ہونے کی وجہ سے جرم میں ملوث ہونا ناممکن ہے۔
درخواست میں یہ بھی لکھا گیا کہ پراسیکیوشن کے متضاد بیانات کیس کو مشکوک بناتے ہیں، ان مقدمات میں مزید تفتیش کی ضرورت ہے، پولیس نے 5 ماہ تک گرفتاری سے گریز کیا، بدنیتی واضح ہے، بانی پی ٹی آئی کے خلاف ثبوت ناکافی ہیں، دیگر ملزمان کو ضمانت مل چکی ہے۔
علاوہ ازیں سپریم کورٹ میں دائر داخل میں مزید یہ بھی بتایا گیا کہ پولیس کے تاخیری بیانات ناقابل اعتبار ہیں، ضمانت کا حق بنتا ہے، سیاسی دشمنی کی بنیاد پر مقدمہ درج، آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ واضح رہے لاہور ہائیکورٹ نے 3 جولائی کو 9 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کی تھیں۔