پنجاب بھر میں عالمی یوم جنگلی حیات بھرپور انداز میں منانے کی تیاریاں جاری ہیں۔

اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل وائلڈ لائف اینڈ پارکس پنجاب، مدثر ریاض ملک نے خصوصی پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ جنگلی حیات کو جدید خطوط پر استوار کیا جا رہا ہے اور صوبے بھر میں جنگلی حیات کے تحفظ و فروغ کے لیے جنگی بنیادوں پر کام ہو رہا ہے۔

ڈی جی وائلڈ لائف نے بتایا کہ گزشتہ سال 14 ہزار سے زائد تحفظ شدہ جنگلی جانوروں اور پرندوں کو بازیاب کروایا گیا، جبکہ جرمانوں کی مد میں 12 کروڑ سے زائد ریونیو حاصل ہوا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ جنگلی جانوروں اور پرندوں کے غیر قانونی شکار کی حوصلہ شکنی کریں اور جنگلی حیات کی غیر قانونی تجارت کی روک تھام میں محکمہ کے ساتھ تعاون کریں۔

مدثر ریاض ملک نے بتایا کہ نایاب جانوروں کی افزائشِ نسل کامیابی سے جاری ہے اور محکمہ کو "وائلڈ لائف فورس" میں تبدیل کر دیا گیا ہے، جس کے تحت نئے قوانین متعارف کرواتے ہوئے سزاؤں اور جرمانوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔

سیاحوں کے لیے عالمی معیار کی تفریحی سہولیات فراہم کرنے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سفاری زو اور لاہور زو کو محفوظ اور انتہائی پرکشش بنا دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے عوام جوق در جوق اپنے اہل خانہ کے ساتھ ان مقامات کا رخ کر رہے ہیں۔

مزید برآں، پنجاب میں تین وائلڈ لائف ریسکیو سینٹرز قائم کیے جا رہے ہیں جہاں زخمی، بیمار اور لاغر جانوروں کا علاج و معالجہ کیا جائے گا۔ جنگلی جانوروں کے تحفظ کے لیے ڈرون ٹیکنالوجی کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے تاکہ ان کے مسکن محفوظ بنائے جا سکیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جنگلی حیات وائلڈ لائف

پڑھیں:

پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی

—فائل فوٹو

پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ 

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق قصور میں سب سے زیادہ 686 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ رائے ونڈ میں 601، گوجرانوالہ میں 442، فیصل آباد میں 337 اور شیخوپورہ میں 358 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

محکمہ ماحولیات پنجاب کا کہنا ہے کہ لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس 450 ہے۔ پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور تیسرے نمبر پر ہے۔

پنجاب: فضائی آلودگی شدت اختیار کرگئی، سانس لینا بھی صحت کیلئے خطرہ

اسموگ کے اثرات لاہور، قصور، شیخوپورہ اور گوجرانوالہ تک پھیل چکے ہیں

محکمہ ماحولیات نے کہا کہ برکی روڈ، شاہدرہ، ملتان روڈ، جی ٹی روڈ، ایجرٹن روڈ پر اے کیو آئی 500 ریکارڈ کیا گیا۔

محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کہ بھارت سے آنے والی آلودہ مشرقی ہوائیں لاہور کے فضائی معیار پر اثر انداز ہو رہی ہیں۔ لاہور کا اوسط اے کیو آئی 320 تا 360 تک رہنے کا امکان ہے۔ فضا میں آلودگی کی شرح بلند مگر قابو میں ہے۔ دوپہر 1 بجے سے 5 بجے تک فضائی معیار میں بہتری کا امکان ہے۔ 

طبی ماہرین نے شہریوں کو ماسک کے استعمال اور بغیر ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • سندھ محکمہ تعلیم میں بدعنوانی کی تحقیقات متنازع
  • حیدرآباد ، محکمہ تعلیم کے ملازمین سراپا احتجاج ، بھوک ہڑتال جاری
  • سندھ لائیو اسٹاک کے تحت 65 موبائل ایمبولینسز خریدنے کا فیصلہ
  • نمبر پلیٹس کی تبدیلی،گاڑی مالکان کو مزید دو ماہ کی مہلت مل گئی
  • آئمہ کرام کی رجسٹریشن کیلئے کوئی قواعد و ضوابط جاری نہیں کیے، محکمہ داخلہ
  • پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی
  • پنجاب، سندھ ، کے پی میں بار کونسلز کے انتخابات آج، تیاریاں مکمل
  • سندھ : گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی میں مزید 2 ماہ کا اضافہ  
  • پنجاب میں جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے نئے قوانین اور جرمانوں میں اضافہ
  • پنجاب میں جنگلی حیات کے غیرقانونی شکار پر جرمانے بھی بڑھا دیے گئے