شہری کی مبینہ غیرقانونی حراست کیس ؛ایس پی سی ٹی ڈی، ایس ایچ اور اور دیگر کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آبادہائیکورٹ نے شہری کی مبینہ غیرقانونی حراست کیس میں ایس پی سی ٹی ڈی، ایس ایچ اور اور دیگر کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیدیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں شہری کی مبینہ غیرقانونی حراست کیس کی سماعت ہوئی،جسٹس محسن اختر نے شہری کے والد کی درخواست پر سماعت کی،ڈی ایس پی لیگل نے کہاکہ شہری کے بیان کی کاپی پولیس کو موصول نہیں ہوئی،عدالت نے کہاکہ کاپی ملتے ہی پولیس افسران کیخلاف مقدمہ درج کریں،جسٹس محسن کیانی نے کہاکہ ایس پی سی ٹی ڈی سمیت تمام آفیشلز کو گرفتار کریں،عدالت نے کہاکہ جے آئی ٹی کی ضرورت نہیں، ایک بندہ بھی تفیتش سمجھ سکتا ہے،جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ آئندہ سماعت تک مقدمہ درج ہونا چاہئے۔عدالت نے ایس پی سی ٹی ڈی، ایس ایچ اور اور دیگر کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیدیا۔
پاکستان میں تیار کی گئی جی ٹور ڈیشنگ کی ڈلیوری شروع ہوگئی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کیخلاف مقدمہ درج ایس پی سی ٹی ڈی نے کہاکہ
پڑھیں:
جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کام سے روکنے کا حکم
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 ستمبر2025ء ) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کام سے روکنے کا حکم دے دیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی جہاں چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان نے کیس سماعت کی، اس موقع پر وکلاء کی کثیر تعداد کمرہ عدالت پہنچی، ڈسٹرکٹ بار اور ہائیکورٹ بار کی کابینہ بھی کمرہ عدالت میں موجود رہی، شیر افضل مروت بھی کمرہ عدالت پہنچے، تاہم جسٹس طارق محمود جہانگیری کے خلاف درخواست گزار میاں داؤد آج پیش بھی نہیں ہوئے اور التواء کی استدعا کی گئی لیکن پھر بھی جج کو کام سے روک دیا گیا۔ دوران سماعت وکیل راجہ علیم عباسی نے دلائل دیئے کہ ’ہماری صرف گزارش ہے کہ یہ خطرناک ٹرینڈ ہے اگر یہ ٹرینڈ بنے گا تو خطرناک ٹرینڈ ہے، سپریم کورٹ کے دو فیصلے موجود ہیں، اس درخواست پر اعتراض برقرار رہنے چاہئیں‘، عدالت نے استفسار کیا کہ ’کیا آپ اس کیس میں فریق ہیں؟‘، وکیل اسلام آباد بار ایسوسی ایشن نے کہا کہ ’ہم قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں، بار ایسوسی ایشنز سٹیک ہولڈرز ہیں‘۔(جاری ہے)
چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے ریمارکس دیئے کہ ’حق سماعت کسی کا بھی رائٹ ہے ہم نے آفس اعتراضات کو دیکھنا ہے، عدالت کے سامنے ایک اہم سوال ہے جس کو دیکھنا ہے، اگر معاملہ سپریم جوڈیشل کونسل میں زیر التوا ہو تو کیا ہائی کورٹ سے رجوع کیا جا سکتا ہے؟‘، بعد ازاں سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک عدالت نے کیس ملتوی کردیا، سپریم جوڈیشل کونسل کا فیصلہ آنے تک کیس اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر التوا رہے گا، اسلام آباد ہائی کورٹ نے سینئر قانون دان بیرسٹر ظفر اللہ خان اور اشتر علی اوصاف عدالتی معاون مقرر کردیا۔