پی ٹی آئی کے اپوزیشن الائنس میں قیادت کے معاملے پر اختلافات شدت اختیار کر گئے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
پی ٹی آئی کے اپوزیشن الائنس میں قیادت کے معاملے پر اختلافات شدت اختیار کر گئے WhatsAppFacebookTwitter 0 3 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)تحریک انصاف کے اپوزیشن الائنس میں قیادت کے معاملے پر اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں، اسد قیصر کو اپوزیشن الائنس کی قیادت سونپے جانے پر علی امین گروپ نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ علی امین کو اعتماد میں نہ لینے پر انہوں نے اعتراض اٹھایا، جس کے باعث جے یو آئی نے بھی اپوزیشن اتحاد میں باضابطہ شمولیت سے گریز کیا۔مزید یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اسد قیصر کی جانب سے سندھ کی سیاسی جماعتوں سے رابطوں کے بعد علی امین گنڈا پور نے خود ان جماعتوں سے ملنے کا فیصلہ کیا۔
علی امین گنڈاپور نے پیر پگارا سمیت سندھ کی دیگر جماعتوں سے ملاقاتوں کا منصوبہ بنایا تھا، تاہم آخری وقت میں پلان میں تبدیلی کی وجہ سے علی امین تاحال کسی بھی ملاقات کا حصہ نہیں بن سکے۔پارٹی ذرائع کے مطابق ان داخلی اختلافات کے باعث اپوزیشن الائنس کی پوزیشن کمزور ہو رہی ہے، اور اس معاملے پر پارٹی قیادت کو سخت فیصلے لینے پڑ سکتے ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اپوزیشن الائنس معاملے پر
پڑھیں:
کوہستان میگا اسکینڈل کے معاملے میں بڑی پیش رفت، اربوں روپے کی ریکوری کا امکان
پشاور:کوہستان میگا اسکینڈل کے 9 ملزمان نے پلی بارگین کی درخواستیں دے دیں۔
نیب ذرائع کے مطابق کوہستان میگا اسکنڈل میں 9 ملزمان پلی بارگین کے لیے تیار ہیں اور انہوں نے پلی بارگین کے لیے درخواستیں دی ہیں
ملزمان کی درخواستیں چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد احتساب عدالت میں پیش کی جائیں گی۔قبل ازیں تفتیش کے دوران گرفتار ملزمان کی جا ئیدادوں کی کھوج بھی لگائی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ زیادہ تر ملزمان کی اسلام آباد میں کروڑوں روپے کے شاپنگ مال، بنگلے اور دیگر پراپرٹیز ہیں۔ گرفتار ملزم ایوب ٹھیکے دار نے 3 ارب 45کروڑروپے کے پلی بارگین کی درخواست دی ہے۔
ملزمان کی جانب سے ضمانت کی درخواستیں
دوسری جانب کوہستان مالیاتی اسکینڈل میں ملوث 8 ملزمان نے عبوری ضمانت کے لیے احتساب عدالت میں درخواستیں دائر کردیں۔
ضمانت کی درخواستیں احتساب عدالت نمبر 1 میں دائر کی گئی ہیں۔ نیب ذرائع کے مطابق عبوری ضمانت کی درخواستیں دینے والوں میں رضی اللہ، مشرف شاہ، عبد الباسط، گل رحمان، شفیق علی ، محبوب ، عالم زیب اور یحیی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ میگا اسکینڈل کے ملزمان میں سرکاری ملازمین، بینک اہلکار اور ٹھیکیدار شامل ہیں، جن پر اربوں روپے سرکاری خزانے سے نکالنے اور غبن کرنے کا الزام ہے۔
نیب ذرائع کے مطابق کوہستان اسکینڈل میں سرکاری خزانے سے 40 ارب روپے سے زائد رقم نکالی گئی ہے۔ یہ رقم ترقیاتی سکیموں کے نام پر نکالی گئی ہے لیکن ترقیاتی منصوبے گراؤنڈ پر موجود نہیں ہیں۔ نیب خیبر پختونخوا کی جانب سے کوہستان اسکینڈل کی تحقیقات کی جا رہی ہے جب کہ ملزمان نے اسکینڈل میں نامزد ہونے کے بعد عبوری ضمانت درخواستیں احتساب عدالت میں دائر کی ہیں۔