پی ٹی آئی کے اپوزیشن الائنس میں قیادت کے معاملے پر اختلافات شدت اختیار کر گئے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
پی ٹی آئی کے اپوزیشن الائنس میں قیادت کے معاملے پر اختلافات شدت اختیار کر گئے WhatsAppFacebookTwitter 0 3 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)تحریک انصاف کے اپوزیشن الائنس میں قیادت کے معاملے پر اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں، اسد قیصر کو اپوزیشن الائنس کی قیادت سونپے جانے پر علی امین گروپ نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ علی امین کو اعتماد میں نہ لینے پر انہوں نے اعتراض اٹھایا، جس کے باعث جے یو آئی نے بھی اپوزیشن اتحاد میں باضابطہ شمولیت سے گریز کیا۔مزید یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اسد قیصر کی جانب سے سندھ کی سیاسی جماعتوں سے رابطوں کے بعد علی امین گنڈا پور نے خود ان جماعتوں سے ملنے کا فیصلہ کیا۔
علی امین گنڈاپور نے پیر پگارا سمیت سندھ کی دیگر جماعتوں سے ملاقاتوں کا منصوبہ بنایا تھا، تاہم آخری وقت میں پلان میں تبدیلی کی وجہ سے علی امین تاحال کسی بھی ملاقات کا حصہ نہیں بن سکے۔پارٹی ذرائع کے مطابق ان داخلی اختلافات کے باعث اپوزیشن الائنس کی پوزیشن کمزور ہو رہی ہے، اور اس معاملے پر پارٹی قیادت کو سخت فیصلے لینے پڑ سکتے ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اپوزیشن الائنس معاملے پر
پڑھیں:
سعودی عرب کو نیوکلیئر ہتھیار سے اپنے تحفظ کا اختیار مل گیا، خبر ایجنسی
ریاض(انٹرنیشنل ڈیسک) بین القوامی خبر ایجنسی رائٹرز نے پاکستان اور سعودی عرب معاہدہ پر تجزیہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اس معاہدے سے دہائیوں پرانی سیکیورٹی پارٹنرشپ بہت مضبوط ہوگی۔
رائٹرز نے مزید لکھا کہ یہ معاہدہ ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب خلیجی عرب ریاستیں امریکا کی سیکورٹی گارنٹی کی قابلِ اعتباریت پر شک کر رہی ہیں، خاص طور پر قطر پر اسرائیل کے حالیہ حملے کے بعد یہ خدشات مزید بڑھ گئے ہیں۔
سعودی حکام نے بتایا کہ یہ معاہدہ سالوں کی بات چیت کا نتیجہ ہے اور یہ کسی مخصوص ملک یا واقعے کے ردعمل میں نہیں بلکہ دونوں ممالک کے درمیان گہرے تعاون کو باقاعدہ شکل دینے کا اظہار ہے۔
اس معاہدے کے تحت، کسی بھی ملک کی طرف سے سعودی عرب یا پاکستان پر حملہ دونوں کے خلاف حملہ تصور کیا جائے گا۔ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اس معاہدے پر دستخط کے بعد ایک دوسرے کو گلے لگایا۔
تقریب میں پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی موجود تھے جو ملک کی سب سے طاقتور شخصیت سمجھے جاتے ہیں۔
سعودی حکام نے یہ بھی واضح کیا کہ پاکستان کا جوہری ہتھیاروں کا تحفظ شامل ہے اور یہ معاہدہ دفاع کے تمام پہلوؤں کو شامل کرتا ہے۔ تاہم سعودی عرب نے بھارت کے ساتھ اپنے مضبوط تعلقات کو بھی برقرار رکھنے کا عندیہ دیا، جس سے خطے کی پیچیدہ سیاسی صورتحال میں توازن قائم رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
یہ معاہدہ خطے میں جاری تناؤ اور جنگ بندی کی کوششوں کے درمیان ایک اہم سنگ میل ہے، اور اس کا اثر خلیجی خطے کی سکیورٹی اور عالمی سطح پر سیاسی توازن پر گہرا پڑنے کی توقع ہے۔
Post Views: 5