صیہونی مظالم پر مبنی دستاویزی فلم ’نو ادر لینڈ‘ نے آسکر جیت لیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق اسرائیلی صحافی یووال ابراہم اور فلسطینی کارکن باسل عدرا کی جانب سے بنائی گئی دستاویزی فلم نے دیگر پانچ فلموں کو شکست دی۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینیوں پر ڈھائے گئے اسرائیلی مظالم پر بنائی گئی دستاویزی فلم ’نو ادر لینڈ‘ نے دنیا کا معتبر ترین ایوارڈ ’آسکر‘ جیت لیا۔ خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق اسرائیلی صحافی یووال ابراہم اور فلسطینی کارکن باسل عدرا کی جانب سے بنائی گئی دستاویزی فلم نے دیگر پانچ فلموں کو شکست دی۔ مذکورہ فلم کو برلن فلم فیسٹیولز سمیت دیگر عالمی فلم فیسٹیولز میں بھی دکھایا جاچکا ہے اور اس نے دیگر عالمی اعزازات بھی حاصل کیے۔ مذکورہ فلم غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کے گھر گرانے، انہیں اپنی زمین سے بے دخل کرنے اور دیگر اسرائیلی مظالم پر مبنی ہے۔
’نو ادر لینڈ‘ میں دکھائی گئے حقیقی مناظر ہاسل عدرا سمیت ان کے دیگر دو فلسطینی دوستوں حمدان بلال اور راحیل شو نے بھی ریکارڈ کیے جب کہ ان کی مدد کے لیے اسرائیلی یہودی صحافی یووال ابراہم نے بھی ان ساتھ دیا۔ فلم میں ہدایت کار ہاسل عدار کے گھر کو بھی اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے گراتے ہوئے دکھایا گیا ہے جب کہ انہیں دیگر مشکلات کا سامنا کرتے بھی دکھایا گیا ہے۔ فلم میں اسرائیلی صحافی کو فلسطینی نوجوانوں سے ملتے دکھایا گیا ہے جو کہ یہ جان کر چونک جاتے ہیں کہ کیسے ایک یہودی عزرائیلی ان کی مدد کر رہا ہے؟۔ فلم کو آسکر ایوارڈ دیے جانے کی تقریب سے دستاویزی فلم کے دونوں ہدایت کاروں نے مختصر بات کی اور فلسطین تنازع کا سیاسی اور پرامن حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
اپنی تقریر میں نوجوان فسلطینی فلم ساز باسل عدار نے کہا کہ وہ اور ان کے ملک کے لوگ اپنی ہی زمین پر مارے جاتے ہیں، ان کے گھر گرائے جاتے ہیں، انہیں بے دخل کیا جاتا ہے اور ان کے ساتھ ناروا سلوک روا رکھا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دو ماہ قبل ہی وہ والد بنے ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ ان کی بیٹی ان جیسی مشکلات نہ دیکھے۔ تقریب سے خطاب کے دوران اسرائیلی ہدایت کار یووال ابراہم نے تسلیم کیا کہ وہ دونوں ایک ہی زمین پر بستے ہیں لیکن دونوں کی زندگیوں میں زمین و آسمان کا فرق ہے، وہ پر امن سول حکومت کے تلے پرسکون زندگی گزارتے ہیں جب کہ ان کے فلسطینی بھائی فوجی عتاب میں رہتے ہیں۔ عزرائیلی ہدایت کار نے غزہ پر حملوں کو بند کرنے سمیت اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دستاویزی فلم کی جانب سے
پڑھیں:
مقبوضہ مغربی کنارے کے غیرقانونی الحاق کی اسرائیلی کوشش، پاکستان کی شدید مذمت
پاکستان نے مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے کو اسرائیلی پارلیمنٹ کی جانب سے ’خودمختاری‘ دینے کے غیر قانونی دعوے کی سخت مذمت کی ہے۔
پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ قابلِ افسوس اقدام بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی اور فلسطینی عوام کے حقوق اور عالمی اصولوں سے اسرائیل کی مسلسل بے اعتنائی کی عکاسی کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے اسرائیلی اقدامات خطے کے امن کے لیے خطرناک ثابت ہو رہے ہیں، پاکستان
’اس نوعیت کے اشتعال انگیز اور جان بوجھ کر کیے گئے اقدامات قابض طاقت کی جانب سے امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے اور اپنی غیر قانونی قبضے کو مزید مستحکم کرنے کے منظم عزائم کو ظاہر کرتے ہیں۔ ایسے یکطرفہ اقدامات نہ صرف علاقائی استحکام کے لیے خطرہ ہیں بلکہ ایک منصفانہ اور دیرپا حل کے امکانات کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔‘
پاکستان نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری اور فیصلہ کن اقدام کرتے ہوئے اسرائیل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیوں پر جوابدہ ٹھہرائے۔ ایسے اقدامات نہ تو تسلیم کیے جا سکتے ہیں اور نہ ہی یہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی عالمی سطح پر تسلیم شدہ حیثیت کو بدل سکتے ہیں۔
پاکستان فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حقِ خودارادیت کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے عالمی عدالت: پاکستان کی فلسطینیوں کے حق میں توانا آواز، اسرائیل کو کٹہرے میں لانے کی استدعا
’ہم اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مشتمل، القدس الشریف کو دارالحکومت بنانے والی، ایک آزاد، خودمختار اور قابلِ عمل فلسطینی ریاست کے قیام کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل پاکستان فلسطین مغربی کنارے