WE News:
2025-09-18@20:57:26 GMT

لال مسجد تنازع کیا ہے اور طالبات کیوں سراپا احتجاج ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT

لال مسجد تنازع کیا ہے اور طالبات کیوں سراپا احتجاج ہیں؟

اسلام آباد کے سیکٹر جی سکس میں واقع لال مسجد ایک مرتبہ پھر سے خبروں میں گردش کررہی ہے، لال مسجد سے ملحقہ مدرسے جامعہ حفصہ کی طالبات ایک ہفتے سے اپنی پرنسپل امِ حسان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کررہی ہیں جس کے باعث پولیس نے لال مسجد کے اطراف سڑکوں کو خاردار تاریں لگا کر بند کیا ہوا ہے جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے، جبکہ گزشتہ جمعہ لال مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی بھی نہیں ہوسکی۔

وی نیوز نے لال مسجد کی انتظامیہ سے رابطہ کیا اور یہ جاننے کی کوشش کہ لال مسجد تنازع ہے کیا اور طالبات سراپا احتجاج کیوں ہیں؟

یہ بھی پڑھیں 26 نومبر کے بے شمار لوگ لاپتا، لال مسجد آپریشن کی طرح لاشیں دفنائی گئیں، علیمہ خان

لال مسجد کی رجسٹرڈ تنظیم شہدا فاؤنڈیشن کے ترجمان حافظ احتشام احمد نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اسلام اباد کے علاقے مارگلہ ٹاؤن میں ایک مدرسہ مدرستہ المسلم مدنی مسجد کے ساتھ موجود ہے، اسلام اباد انتظامیہ نے سیکیورٹی تھریٹ کے باعث اس مدرسے کو مارگلہ ٹاؤن کے فیز ٹو میں پہلے سے موجود ایک مسجد کے ساتھ منتقل کرنے کا فیصلہ کیا اور مدرسہ انتظامیہ کو اس حوالے سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہاکہ مدرسہ انتظامیہ نے انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات کے لیے لال مسجد کے ملحقہ جامعہ حفصہ کی پرنسپل امِ حسان کو مدعو کیا اور کہاکہ آپ ہماری طرف سے انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات میں شرکت کریں، امِ حسان کی آمد سے قبل علاقہ مکین تو احتجاج کررہے تھے تاہم 19 فروری کو مذاکرات کے دن وہاں پر کوئی بھی احتجاج نہیں کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات اسسٹنٹ کمشنر عزیر، ایس پی اور تھانہ شہزاد ٹاؤن کے ایس ایچ او کے ساتھ ہوئے، اور بعد ازاں ایک معاہدہ بھی ہوا۔

حافظ احتشام احمد کے مطابق مذاکرات کے بعد امِ حسان کو پڑوس میں ہی موجود ایک مسجد کے امام نے کھانے پر مدعو کیا، اور کھانے کے دوران پولیس کی جانب سے وہاں اچانک ہی ریڈ کرتے ہوئے ان سمیت 9 خواتین کو گرفتار کرکے تھانہ شہزاد ٹاؤن منتقل کردیا گیا اور ان کے خلاف ایک جھوٹا مقدمہ درج کردیا گیا جس میں کہا گیا کہ امِ حسان اور دیگر کی جانب سے پولیس پر فائرنگ بھی کی گئی۔

ترجمان شہدا فاؤنڈیشن کے مطابق امِ حسان کا ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد ڈپٹی کمشنر اسلام آباد، ایس پی اور متعلقہ انتظامی افسران لال مسجد میں مذاکرات کے لیے آئے اور انہوں نے امِ حسان کی رہائی کی بدلے تین مطالبات سامنے رکھیں جن میں یہ تھا کہ امِ حسان مستقبل میں کبھی مسجد اور مدارس کے معاملات میں سامنے نہیں آئیں گی۔

ترجمان کے مطابق انتظامیہ نے کہاکہ اس کے علاوہ جو ماڈل پالیسی جاری کی جاتی ہے اس میں ان کا کردار نہیں ہوگا اور تیسرا یہ جو لال مسجد کے ساتھ جامع حفصہ کی عمارت تعمیر کی گئی ہے اسے مسمار کرنا ہوگا جس پر لال مسجد کی جانب سے مؤقف سامنے رکھا گیا کہ پہلے دو مطالبات تو ہم تسلیم کر لیتے ہیں لیکن جامعہ حفصہ کی عمارت کی تعمیر کا حکم سپریم کورٹ نے 2007 میں دیا تھا لیکن حکومت نے اسے تعمیر نہ کیا اور پھر ہم لوگوں نے از خود اسے تعمیر کیا، اس لیے ہم اسے اب مسمار نہیں کریں گے، تاہم بعد ازاں باہمی رضامندی کے بعد یہ طے ہوا کہ جامعہ حفصہ کے دو کمروں کو مسمار کیا جائےگا۔

حافظ احتشام احمد کے مطابق مذاکرات کی کامیابی کے بعد 23 فروری کو اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے ایک مرتبہ پھر سے لال مسجد انتظامیہ کو ہدایت کی گئی کہ جامعہ حفصہ کے دو کمرے گرانے کا مطالبہ سینیئر یا اوپر والوں نے منظور نہیں کیا اس لیے اب جامعہ حفصہ کی پوری عمارت کو مسمار کرنا ہوگا جس پر ہم لوگوں نے کہا کہ ایسا تو نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ اب انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات میں ڈیڈلاک ہے، جہاں تک راستوں کی بات ہے تو مولانا عبدالعزیز کی ہدایت کے بعد اب طالبات وہاں راستوں پر احتجاج نہیں کرتیں جبکہ پولیس کی جانب سے لال مسجد کے اطراف سڑکوں کو خود ہی خاردار تاریں لگا کر بند کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ لال مسجد انتظامیہ بھی مطالبہ کرتی ہے کہ پولیس لال مسجد کے اطراف تمام سڑکوں کو کھول دے تاکہ لوگوں کو آنے جانے میں مشکلات پیش نہ آئیں۔

دوسری جانب اسلام آباد انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ سڑکوں کو اس لیے بند کیا گیا ہے تاکہ طالبات لال مسجد سے دور کشمیر ہائی وے یا آبپارہ چوک یا کسی اور مقام پر آکر احتجاج نہ کر سکیں۔

یہ بھی پڑھیں فیصل مسجد میں اعتکاف کے لیے 5 ہزار روپے رجسٹریشن فیس کس نے ختم کی؟

انہوں نے کہاکہ اب بھی انتظامیہ اور لال مسجد کے ذمہ داروں کے درمیان بات چیت جاری ہے اور غالب امکان یہی ہے کہ جلد معاملات حل کر لیے جائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسلام آباد انتظامیہ امِ حسان گرفتاری جامعہ حفصہ طالبات احتجاج لال مسجد تنازع وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسلام آباد انتظامیہ ام حسان گرفتاری طالبات احتجاج لال مسجد تنازع وی نیوز انہوں نے کہاکہ جامعہ حفصہ کی لال مسجد کے مذاکرات کے اسلام آباد کی جانب سے سڑکوں کو کے مطابق کے ساتھ کیا اور کے بعد کے لیے

پڑھیں:

راولپنڈی انٹرمیڈیٹ نتائج : طالبات نے پہلی تینوں پوزیشنز اپنے نام کرلیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

راولپنڈی:  بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن نے سالانہ انٹرمیڈیٹ امتحانات 2025 کے نتائج کا اعلان کر دیا، جس میں طالبات نے ایک بار پھر اپنی قابلیت اور محنت کا لوہا منواتے ہوئے سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔

اس مرتبہ بھی نتائج میں لڑکیوں نے میدان مارا اور پہلی تینوں پوزیشنز اپنے نام کر کے ایک نئی تاریخ رقم کی۔

پہلی پوزیشن پنجاب کالج برائے خواتین تلہ گنگ کی ہونہار طالبہ اریج شفقت حیات نے 1148 نمبر حاصل کر کے اپنے ادارے اور والدین کا سر فخر سے بلند کیا۔

اسی کالج کی دوسری نمایاں طالبہ عائشہ مشتاق نے 1139 نمبر لے کر دوسری پوزیشن حاصل کی، جب کہ رائل کالج آف سائنسز فار گرلز چکوال کی ایمان فاطمہ نے 1138 نمبر کے ساتھ تیسری پوزیشن اپنے نام کی۔  اساتذہ کا کہنا ہے کہ ان غیر معمولی کامیابیوں نے اس حقیقت کو پھر واضح کر دیا کہ محنت، لگن اور یکسوئی ہمیشہ شاندار نتائج دیتی ہے۔

بورڈ کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اس بار امتحانات میں کامیابی کی مجموعی شرح 54.12 فیصد رہی۔ لڑکیوں کی کارکردگی حیرت انگیز رہی، جن کی کامیابی کی شرح 62.4 فیصد ریکارڈ کی گئی، جب کہ لڑکوں کی کامیابی کی شرح صرف 39.87 فیصد رہی۔ اس فرق نے تعلیمی میدان میں لڑکیوں کی برتری کو مزید نمایاں کر دیا۔

اس شاندار کامیابی کی خوشی میں فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی راولپنڈی میں ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی جس میں نمایاں پوزیشن ہولڈرز کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔

تقریب کے مہمان خصوصی وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی تھے، جنہوں نے کامیاب طلبہ و طالبات کی محنت کو سراہا اور انہیں میڈلز اور انعامات سے نوازا۔ تقریب میں پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات و ثقافت پنجاب شازیہ رضوان سمیت اراکین صوبائی اسمبلی اور محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران نے بھی شرکت کی۔

اس موقع پر والدین اور اساتذہ نے طالبات کی کامیابی پر خوشی اور فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ نتائج نوجوان نسل کے لیے حوصلہ افزا ہیں۔

واضح رہے کہ حالیہ برسوں میں تعلیمی نتائج میں لڑکیوں کی برتری ایک تسلسل کے ساتھ دیکھنے میں آ رہی ہے، جو معاشرے میں خواتین کی تعلیم کی بڑھتی ہوئی اہمیت اور ان کے بہتر مستقبل کی نوید ہے۔

متعلقہ مضامین

  • افکار سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ
  • مسجد، اسپتال اور رہائشی عمارتیں ملبے کا ڈھیر، 83 فلسطینی شہید
  • راولپنڈی انٹرمیڈیٹ نتائج : طالبات نے پہلی تینوں پوزیشنز اپنے نام کرلیں
  • غزہ پر اسرائیلی بمباری: مسجد، اسپتال اور رہائشی عمارتیں ملبے کا ڈھیر، 83 فلسطینی شہید
  • اٹک فیلکن سیمنٹ کمپنی انتظامیہ کی من مانیاں عروج پر،ملازمین سراپا احتجاج
  • پنجاب یونیورسٹی ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی
  • مظفرآباد، مرکزی جامع مسجد میں عظیم الشان سیرت النبیؐ کانفرنس
  • قال اللہ تعالیٰ  و  قال رسول اللہ ﷺ
  • بنگلہ دیش: یونس انتظامیہ کے تحت ہونے والے انتخابات سے قبل درپیش چیلنجز
  • حسان نیازی کو ملٹری کی تحویل میں دینے کیخلاف درخواست، وکلا کو اعتراض دور کرنے کی ہدایت