WE News:
2025-04-25@11:53:04 GMT

لال مسجد تنازع کیا ہے اور طالبات کیوں سراپا احتجاج ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT

لال مسجد تنازع کیا ہے اور طالبات کیوں سراپا احتجاج ہیں؟

اسلام آباد کے سیکٹر جی سکس میں واقع لال مسجد ایک مرتبہ پھر سے خبروں میں گردش کررہی ہے، لال مسجد سے ملحقہ مدرسے جامعہ حفصہ کی طالبات ایک ہفتے سے اپنی پرنسپل امِ حسان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کررہی ہیں جس کے باعث پولیس نے لال مسجد کے اطراف سڑکوں کو خاردار تاریں لگا کر بند کیا ہوا ہے جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے، جبکہ گزشتہ جمعہ لال مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی بھی نہیں ہوسکی۔

وی نیوز نے لال مسجد کی انتظامیہ سے رابطہ کیا اور یہ جاننے کی کوشش کہ لال مسجد تنازع ہے کیا اور طالبات سراپا احتجاج کیوں ہیں؟

یہ بھی پڑھیں 26 نومبر کے بے شمار لوگ لاپتا، لال مسجد آپریشن کی طرح لاشیں دفنائی گئیں، علیمہ خان

لال مسجد کی رجسٹرڈ تنظیم شہدا فاؤنڈیشن کے ترجمان حافظ احتشام احمد نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اسلام اباد کے علاقے مارگلہ ٹاؤن میں ایک مدرسہ مدرستہ المسلم مدنی مسجد کے ساتھ موجود ہے، اسلام اباد انتظامیہ نے سیکیورٹی تھریٹ کے باعث اس مدرسے کو مارگلہ ٹاؤن کے فیز ٹو میں پہلے سے موجود ایک مسجد کے ساتھ منتقل کرنے کا فیصلہ کیا اور مدرسہ انتظامیہ کو اس حوالے سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہاکہ مدرسہ انتظامیہ نے انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات کے لیے لال مسجد کے ملحقہ جامعہ حفصہ کی پرنسپل امِ حسان کو مدعو کیا اور کہاکہ آپ ہماری طرف سے انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات میں شرکت کریں، امِ حسان کی آمد سے قبل علاقہ مکین تو احتجاج کررہے تھے تاہم 19 فروری کو مذاکرات کے دن وہاں پر کوئی بھی احتجاج نہیں کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات اسسٹنٹ کمشنر عزیر، ایس پی اور تھانہ شہزاد ٹاؤن کے ایس ایچ او کے ساتھ ہوئے، اور بعد ازاں ایک معاہدہ بھی ہوا۔

حافظ احتشام احمد کے مطابق مذاکرات کے بعد امِ حسان کو پڑوس میں ہی موجود ایک مسجد کے امام نے کھانے پر مدعو کیا، اور کھانے کے دوران پولیس کی جانب سے وہاں اچانک ہی ریڈ کرتے ہوئے ان سمیت 9 خواتین کو گرفتار کرکے تھانہ شہزاد ٹاؤن منتقل کردیا گیا اور ان کے خلاف ایک جھوٹا مقدمہ درج کردیا گیا جس میں کہا گیا کہ امِ حسان اور دیگر کی جانب سے پولیس پر فائرنگ بھی کی گئی۔

ترجمان شہدا فاؤنڈیشن کے مطابق امِ حسان کا ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد ڈپٹی کمشنر اسلام آباد، ایس پی اور متعلقہ انتظامی افسران لال مسجد میں مذاکرات کے لیے آئے اور انہوں نے امِ حسان کی رہائی کی بدلے تین مطالبات سامنے رکھیں جن میں یہ تھا کہ امِ حسان مستقبل میں کبھی مسجد اور مدارس کے معاملات میں سامنے نہیں آئیں گی۔

ترجمان کے مطابق انتظامیہ نے کہاکہ اس کے علاوہ جو ماڈل پالیسی جاری کی جاتی ہے اس میں ان کا کردار نہیں ہوگا اور تیسرا یہ جو لال مسجد کے ساتھ جامع حفصہ کی عمارت تعمیر کی گئی ہے اسے مسمار کرنا ہوگا جس پر لال مسجد کی جانب سے مؤقف سامنے رکھا گیا کہ پہلے دو مطالبات تو ہم تسلیم کر لیتے ہیں لیکن جامعہ حفصہ کی عمارت کی تعمیر کا حکم سپریم کورٹ نے 2007 میں دیا تھا لیکن حکومت نے اسے تعمیر نہ کیا اور پھر ہم لوگوں نے از خود اسے تعمیر کیا، اس لیے ہم اسے اب مسمار نہیں کریں گے، تاہم بعد ازاں باہمی رضامندی کے بعد یہ طے ہوا کہ جامعہ حفصہ کے دو کمروں کو مسمار کیا جائےگا۔

حافظ احتشام احمد کے مطابق مذاکرات کی کامیابی کے بعد 23 فروری کو اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے ایک مرتبہ پھر سے لال مسجد انتظامیہ کو ہدایت کی گئی کہ جامعہ حفصہ کے دو کمرے گرانے کا مطالبہ سینیئر یا اوپر والوں نے منظور نہیں کیا اس لیے اب جامعہ حفصہ کی پوری عمارت کو مسمار کرنا ہوگا جس پر ہم لوگوں نے کہا کہ ایسا تو نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ اب انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات میں ڈیڈلاک ہے، جہاں تک راستوں کی بات ہے تو مولانا عبدالعزیز کی ہدایت کے بعد اب طالبات وہاں راستوں پر احتجاج نہیں کرتیں جبکہ پولیس کی جانب سے لال مسجد کے اطراف سڑکوں کو خود ہی خاردار تاریں لگا کر بند کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ لال مسجد انتظامیہ بھی مطالبہ کرتی ہے کہ پولیس لال مسجد کے اطراف تمام سڑکوں کو کھول دے تاکہ لوگوں کو آنے جانے میں مشکلات پیش نہ آئیں۔

دوسری جانب اسلام آباد انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ سڑکوں کو اس لیے بند کیا گیا ہے تاکہ طالبات لال مسجد سے دور کشمیر ہائی وے یا آبپارہ چوک یا کسی اور مقام پر آکر احتجاج نہ کر سکیں۔

یہ بھی پڑھیں فیصل مسجد میں اعتکاف کے لیے 5 ہزار روپے رجسٹریشن فیس کس نے ختم کی؟

انہوں نے کہاکہ اب بھی انتظامیہ اور لال مسجد کے ذمہ داروں کے درمیان بات چیت جاری ہے اور غالب امکان یہی ہے کہ جلد معاملات حل کر لیے جائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسلام آباد انتظامیہ امِ حسان گرفتاری جامعہ حفصہ طالبات احتجاج لال مسجد تنازع وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسلام آباد انتظامیہ ام حسان گرفتاری طالبات احتجاج لال مسجد تنازع وی نیوز انہوں نے کہاکہ جامعہ حفصہ کی لال مسجد کے مذاکرات کے اسلام آباد کی جانب سے سڑکوں کو کے مطابق کے ساتھ کیا اور کے بعد کے لیے

پڑھیں:

امریکا میں ہاؤسنگ اسکیم مع مسجد کا منصوبہ، حکومت نے نفاذ شریعت کے خوف سے مسترد کردیا

ٹیکساس میں "ایپک سٹی" (EPIC City) نامی ایک مجوزہ مسلم ہاؤسنگ اسکیم کو ریاستی حکومت نے شریعت کے نفاذ کے خوف سے روک دیا ہے۔

"ایپک سٹی" ایک 402 ایکڑ پر مشتمل منصوبہ ہے جسے عالمی سطح پر مشہور اسلامی اسکالر یاسر قاضی کی مسجد ایسٹ پلینو اسلامک سینٹر (EPIC) اور اس کے ذیلی ادارے کمیونٹی کیپیٹل پارٹنرز کے ذریعے ٹیکساس کی کاؤنٹیز کولن اینڈ ہنٹ میں تعمیر کیا جانا تھا۔

اس منصوبے میں 1,000 سے زائد رہائشی یونٹس، ایک اسلامی اسکول، مسجد، کمیونٹی کالج، پارکس، دکانیں، اور دیگر سہولیات شامل تھیں۔​

تاہم ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ اور اٹارنی جنرل کین پیکسن نے اس منصوبے پر انتہا پسندی کے الزامات عائد کرکے اسے روک دیا ہے۔ الزمات میں ​ٹیکساس فیئر ہاؤسنگ ایکٹ کی ممکنہ خلاف ورزی اور غیر مسلموں کے خلاف امتیازی سلوک کے الزامات شامل ہیں۔​

گورنر ایبٹ نے اس منصوبے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر کہا کہ شریعت کا قانون ٹیکساس میں قابل قبول نہیں ہے اور نہ ہی شریعت پر مبنی کوئی شہر یا نو گو ایریا بننے دیں گے۔ ​

ایپک مسجد کے منتظمین نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایپک سٹی تمام مذاہب اور پس منظر کے افراد کے لیے کھلا ہوگا اور یہ منصوبہ امریکی قوانین کے مطابق ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ منصوبہ کسی بھی طرح سے شریعت کے نفاذ یا علیحدہ قانونی نظام کے قیام کا ارادہ نہیں رکھتا۔ یہ گورنر کی شریعت کے معنی اور مطلب سے لاعلمی کا نتیجہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  •  طلبا و طالبات کے لیے خوشخبری،وزیراعظم یوتھ لیپ ٹاپ سکیم کی رجسٹریشن کا آغاز ہوگیا
  • غاصب صیہونی رژیم مسجد اقصی پر غاصبانہ قبضہ جمانا چاہتی ہے، قائد انصاراللہ یمن
  • پہلگام حملہ، کشمیری مسلمان بھارتی صحافیوں کی جانبدارانہ رپورٹنگ پر سراپا احتجاج
  • بلوچستان کی قابل فخر آئی ٹی یونیورسٹی جہاں طلبہ وطالبات پُرامن ماحول تعلیم حاصل کر رہے ہیں
  • ملتان میں آزادی صحافت پر حملہ، سینیئر صحافی ارشد ملک اغواء ، صحافتی تنظیمیں سراپا احتجاج ،بازیابی کا مطالبہ
  • امریکا میں ہاؤسنگ اسکیم مع مسجد کا منصوبہ، حکومت نے نفاذ شریعت کے خوف سے مسترد کردیا
  • متنازعہ کینال منصوبوں کے خلاف سندھ کے عوام سراپا احتجاج ہیں، حلیم عادل شیخ
  • پاکستان سے بےدخلی کے بعد ہزارہا افغان طالبات تعلیم سے محروم
  • امریکا: ٹیکساس کے گورنر نے مسلمانوں کو گھروں اور مساجد کی تعمیر سے روک دیا
  • امریکا، مسلمانوں کو گھروں اور مسجد کی تعمیر سے روک دیا گیا