مذاکرات شروع : رئیل اسٹیٹ ٹیکس چوری روکی جائے ‘ آئی ایف
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جائزہ کے تکنیکی نوعیت کے مذاکرات شروع ہوگئے۔ پہلے جائزہ مذاکرات 7 ارب ڈالرز کے قرض پروگرام کے تحت ہو رہے ہیں۔ پہلے مرحلے میں قرضہ پروگرام کے ضمن میں آئی ایم ایف وفد کے ساتھ تکنیکی سطح کے مذاکرات ہوں گے۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان کلائمیٹ فنانسنگ پر بھی بات چیت ہوگی، جس کے تحت پاکستان الگ سے ایک ارب ڈالر یا اس سے زیادہ حاصل کرنے کے لئے کوشاں ہے۔ اس حوالے سے تکنیکی بات چیت پہلے ہی مکمل ہو چکی ہے جبکہ قرضہ پروگرام جائزے کی کامیابی پر پاکستان کو تقریباً ایک ارب ڈالرز کی اگلی قسط جاری کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات 14 مارچ تک جاری رہیں گے۔ ذرائع کے مطابق دوسرے مرحلے میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی لیول مذاکرات ہوں گے۔ وزیر خزانہ پاکستان کے وفد کی پالیسی مذاکرات میں قیادت کریں گے۔ مذاکرات میں ایف بی آر ریونیو کا ایشو سب سے زیادہ زیر بحث آنے کا ہے۔ پاکستان شرائط پر عملدرآمد رپورٹ پیش کرے گا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان رواں مالی سال کی پہلی ششماہی رپورٹ آئی ایم ایف کو پیش کرے گا۔ آئی ایم ایف وفد وزارت خزانہ، ایف بی آر اور سٹیٹ بینک حکام سے ملاقاتیں کرے گا۔ آئی ایم ایف وفد پاور ڈویژن اور نیپرا حکام کے ساتھ مذاکرات کرے گا۔ آئی ایم ایف وفد کی صوبائی حکام کے ساتھ بھی ملاقاتیں ہوں گی۔ جس کی قیادت نیتھن پورٹر کریں گے۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد پہنچنے پر سیکرٹری خزانہ کی سربراہی میں وفد نے آئی ایم ایف حکام سے ملاقات کی۔ ایف بی آر آڈٹ کے امور پر بریفنگ دی گئی۔ آئی ایم ایف وفد آئندہ مالی سال 26-2025 کے بجٹ کیلئے تجاویز بھی دے گا۔ آئی ایم ایف سے رضامندی کی صورت میں ہی تنخواہ دار طبقے کو ریلیف مل سکے گا۔
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+آئی این پی) آئی ایم ایف کا وفد اقتصادی جائزے کیلئے پاکستان پہنچ گیا۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین جائزہ مذاکرات شروع ہوگئے۔ مذاکرات2 ہفتے تک جاری رہیں گے۔ جس میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے پاکستان میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں ٹیکس چوری روکنے کا مطالبہ کردیا ہے، جس پر پاکستان نے رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کو فعال کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ حکام نے پراپرٹی کی غلط مالیت ظاہر کرنے والوں کیخلاف کارروائی کی تیاری بھی کرلی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی ہے کہ رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کو فعال کیا جائے گا، پراپرٹی کی غلط مالیت ظاہر کرنے پر قید اور جرمانے کی سزائیں ہوں گی اور رجسٹریشن نہ کرانے والے ایجنٹس پر 5 لاکھ روپے مالیت تک جرمانہ عائد ہوسکے گا۔ ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کو بھی 3 سال تک قید کی سزا کا اختیار مل سکتا ہے۔ وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ اتھارٹی غلط معلومات پر ایجنٹ کا لائسنس منسوخ کرسکے گی۔ غلط معلومات دینے پر 2 سے 5 لاکھ روپے تک جرمانہ، غلط پراپرٹی ٹرانسفر کرنے پر 5 سے 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرسکتی ہے۔ مطلوبہ دستاویز فراہم نہ کرنے پر 2 لاکھ تک جرمانہ عائد ہوسکے گا۔ آئی ایم ایف وفد کو زرعی آمدن پر ٹیکس پر بریفنگ دی جائے گی۔ پراپرٹی سیکٹر پر ٹیکسز سے آگاہ کیا جائے گا۔ ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی شرط پر عملدرآمد کی رپورٹ پیش کی جائے گی۔ پاکستانی حکام نے گرین انشی ایٹو رپورٹ جمع کرائی۔ وزارت منصوبہ بندی نے موسمیاتی تبدیلی پر رپورٹ دی۔ ذرائع کے مطابق مذاکرات مین پی ایس ڈی پی اخراجات اور کٹوتی پر بھی بات چیت کی گئی۔ وزارت خزانہ اور منصوبہ بندی حکام نے تعارفی سیشن میں بریفنگ دی۔ جبکہ معاشی ٹیم کل سے آئی ایم ایف وفد سے باضابطہ مذاکرات کرے گی۔ ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ اور دیگر وزارتوں کی میٹنگز شیڈول ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پاکستان اور ا ئی ایم ایف ا ئی ایم ایف وفد ذرائع کے مطابق رئیل اسٹیٹ کے درمیان کرے گا
پڑھیں:
پہلگام واقعے پر پاکستان کا بھارتی پروپیگنڈے کا بھرپور جواب دینے کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے مقبوصہ کشمیر کے علاقے پہلگام واقعے کے بعد بھارتی حکومت کے جھوٹے پروپیگنڈے کا سفارتی سطح پر بھرپور جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے پاکستان کے حوالے سے اقدامات اور جھوٹے پروپیگنڈے کا سفارتی سطح پر بھرپور جواب دینے کا فیصلہ کیا یے۔
ذرائع کے مطابق بھارتی ڈرامہ کو بے نقاب کرتے ہوئے اس کو تمام عالمی فورمز پر اٹھایا جائے گا۔عالمی برادری میں مودی حکومت کے نام نہاد پروپیگنڈے کو بے نقاب کیا جائے گا۔
عالمی سطح پر بھارت کی ہر حکمت عملی کو سفارتی ذرائع سے ناکام بنایا جائے گا۔ اس حوالے دفتر خارجہ وفاق کی پالیسی کے تحت سفارتی جواب دے گا۔
ذرائع کے مطابق اس معاملے پر وفاقی حکومت کی اعلی سطح پر مشاورت جاری ہے اور وزیراعظم کی منظوری سے آئندہ کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔
وفاقی حکومت کے اعلی ترین ذرائع نے بتایا کہ بھارت کے سابقہ الزامات کی روایت کو پاکستان پہلے بھی مسترد کرچکا یے، اس حالیہ ڈرامے کے بھی نریندر مودی حکومت کے پاس کوئی ثبوت یا دلائل نہیں ہیں۔
ذرائع نے کہا کہ بھارت کے ہر ڈرامہ یا ممکنہ الزامات کا جواب سفارتی سطح دیا جائے گا، وفاقی حکومت بھارت کے حالیہ اعلانات کے بعد اپنی موثر اور سخت سفارتی حکمت عملی کے تحت جواب دے گی۔
ذرائع نے واضح کیا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کے واقعہ کی مذمت کی یے اور اس کے خاتمے کے لیے صف اول کے ملک کا کردار ادا کیا ہے۔
ذرائع نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی جارحیت کا مؤثر جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ذرائع کے مطابق اضافہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے فیصلوں کی روشنی میں دفتر خارجہ بھارتی اقدام کا سفارتی جواب دے گا۔