خیبرپختونخواہ کے وزیر تعلیم نے عمران خان کے شفاف ٹرائل تک اسمبلی کا اجلاس جیل کے باہر بلانے کی تجویزدیدی
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
خیبرپختونخواہ کے صوبائی وزیر تعلیم مینا خان آفریدی نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے شفاف ٹرائل تک اسمبلی کا اجلاس اڈیالہ جیل کے باہر بلانے کی تجویزدیدی، خیبرپختونخواہ کی صوبائی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اوراسکی قیادت اوربالخصوص بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کیساتھ گزشتہ دو سالوں سے فسطائیت جاری ہے۔ دو ہفتوں سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کیساتھ ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے مینا خان آفریدی نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت ملنے تک بھی اسمبلی کا اجلاس جاری رکھنے پر زوربھی دیا۔ انہوں نے کہاکہ ان کا خیال ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان ان باتوں سے گھبرا کرمفاہمت کرینگے لیکن ہمارا لیڈرکبھی بھی مفاہمت نہیں کرے گا ۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میری تجویز ہے کہ اب آخری آپشن کے طور پر ہمیں اسمبلی کا اجلاس اڈیالا جیل کے باہر بیٹھا کرسیشن کا انعقاد کرناچاہئے۔ مینا خان آفریدی کا اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ ایسے ہتھکنڈے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے حوصلے پست نہیں کرینگے کیونکہ وہ قوم کی امید ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کو بے گناہ جرم میں قید رکھاگیاہے ان پر تمام مقدمات بے بنیاد بنائے گئے ہیں۔ اسمبلی سیشن اس وقت تک جاری رکھا جائے جب تک فری ٹرائل اور ملاقاتوں کا سلسلہ دوبارہ شروع نہیں ہوجاتا۔ عدالت نے حکم بھی دیاہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کیساتھ ذاتی معالج مل سکتاہے لیکن اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات کی بھی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں اور بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ جوظلم ہماری پارٹی و قائد کے ساتھ ہورہا ہے اس کیخلاف ہم نے ہر دروازہ کٹھکٹھایا۔ احتجاج کا بنیادی حق استعمال کیا تو ہم پر لاٹھی چارج ہوا شیل برسائے گئے جبکہ گولیاں چلائی گئیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی عمران خان اسمبلی کا اجلاس
پڑھیں:
بانی کے مطابق آپریشن حل نہیں ،مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے،علی امین گنڈاپور
اسلام آباد: خیبرپختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کا مؤقف ہے کہ ملک کو درپیش مسائل کا حل آپریشنز میں نہیں بلکہ مذاکرات کے ذریعے امن کے قیام میں ہے۔
اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کو آئسولیشن میں رکھا گیا ہے، جہاں ان سے ایف آئی اے کے افسران پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایف آئی اے کی ٹیم عمران خان سے ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ، خاص طور پر ٹوئٹر (ایکس) سے متعلق سوالات کر رہی ہے، جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ اکاؤنٹ میرا ہے، اگر کچھ سنجیدہ پوچھنا ہے تو کریں، وقت ضائع نہ کریں۔
وزیر اعلیٰ کے مطابق عمران خان نے ملک میں امن کے قیام کے لیے پھر زور دیا ہے کہ “تمام فریقین کو مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا، اور عوام کو اعتماد میں لیا جانا چاہیے۔ ماحولیاتی تبدیلی” پر عمران خان کی پیش گوئی درست ثابت ہوئ
علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ عمران خان نے برسوں پہلے ماحولیاتی تبدیلی کو ایک بڑا مسئلہ قرار دیا تھا اور آج پوری دنیا اس خطرے کو تسلیم کر رہی ہے۔ جلسے کا مقصد عوامی شعور اور انصاف کی بحالی ہے”
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں جلد ایک بڑا جلسہ ہوگا، جس کا مقصد عمران خان کی رہائی، قانون کی بالادستی اور عام شہریوں کو ان کے آئینی حقوق دلوانا ہے۔ انہوں نے عوام سے جلسے میں بھرپور شرکت کی اپیل کی۔
ملاقات سے روکنا غیر قانونی ہے
علی امین گنڈاپور نے شکایت کی کہ انہیں بارہا کوشش کے باوجود عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، حالانکہ عدالتی احکامات موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میری ملاقات کو روکا جا رہا ہے، جو کہ قانون اور عدلیہ کی توہین ہے۔ اگر یہی روش جاری رہی تو میں عدلیہ کے تحفظ کے لیے ریلی نکالوں گا۔”سیاست کو جنازوں سے دور رکھو
اپنے اوپر ہونے والی تنقید کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں فوجی کا بیٹا ہوں، اور ہمیشہ شہدا کا احترام کرتا ہوں۔ میں کسی ایک جنازے پر نہ جا سکا تو اسے سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کا ذریعہ نہ بنایا جائے۔ سیاست کو جنازوں سے نہیں، مسائل کے حل سے جوڑا جائے۔