تاجکستان کی گوادر و کراچی پورٹ استعمال کرنے، پاکستان سے براہ راست پروازوں کی درخواست
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
تاجکستان نے گوادر اور کراچی کی بندرگاہیں استعمال کرنے، لاجسٹک مسائل حل کرنے اور پاکستان سے براہ راست پروازوں کی درخواست کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین سے تاجک سفیر نے ملاقات کی اور دو طرفہ تجارتی تعلقات پر اہم گفتگو کی۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان کے تعلقات گہرے ہیں، تجارتی روابط مزید بڑھائیں گے، تاجک سفیر نے گوادر اور کراچی کی بندرگاہوں کے استعمال میں دلچسپی ظاہر کی ہے، تاجک سفیر نے لاجسٹک مسائل کے حل کی درخواست کی ہے۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ برادر ملک تاجکستان کے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے، تاجکستان کی پاکستانی مصنوعات میں دلچسپی خوش آئند ہے، تاجکستان کی پاکستان کو تجارتی نمائش کی تجویز زیر غور ہے۔
وفاقی وزیر نے تاجکستان کے ساتھ ایف ٹی اے (فری ٹریڈ ایگریمنٹ) معاہدے پر تبادلہ خیال کیا۔ تاجکستان کو چینی برآمد کرنے پر رانا تنویر حسین اور تاجک سفیر کے درمیان بات چیت ہوئی۔
تاجک سفیر نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان کے درمیان براہ راست پروازوں کی ضرورت ہے۔ جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ تاجکستان کے لیے ہر ممکن سہولت فراہم کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رانا تنویر حسین تاجک سفیر نے تاجکستان کے نے کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان نے بھارتی پروازوں کیلئے فضائی حدود ایک ماہ کیلئے بند کردی
فوٹو فائلپاکستان نے بھارتی پروازوں کیلئے فضائی حدود ایک ماہ کیلئے بند کر دی، جس کا نوٹم بھی جاری کردیا گیا ہے۔ پاکستانی فضائی حدود کی بندش کا نوٹم 23 مئی کی رات 12 بجے تک موثر ہوگا۔
پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی پروازوں کو یومیہ اخراجات میں لاکھوں ڈالر اضافہ ہوگا، 100 سے زائد بھارتی پروازیں روزانہ پاکستانی فضائی حدود استعمال کرتی ہیں۔
ممبئی، احمد آباد، لکھنو، دہلی، امرتسر، گوا، جے پور، چندیگر اور دیگر شہروں سے آپریٹ پروازیں پاکستان سے گزرتی ہیں، ایئر انڈیا، اسپائس جیٹ، انڈیگو، ایئر انڈیا ایکسپریس، آکاسا ایئر پاکستانی فضائی حدود استعمال کرتی ہیں۔
نوٹم کے مطابق پاکستانی فضائی حدود بھارتی رجسٹرڈ سول اور ملٹری طیاروں کیلئے دستیاب نہیں، بھارتی ایئر لائنز و آپریٹرز کی ملکیت طیارے پاکستانی فضائی حدود استعمال نہیں کر سکتے، بھارت میں لیز زیر استعمال طیارے بھی پاکستانی فضائی حدود استعمال نہیں کر سکتے۔
پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی پروازوں کو 2 گھنٹوں کا اضافی وقت درکار ہوگا، بھارت کیلئے فضائی حدود کی بندش سے پاکستان کو بھی لاکھوں ڈالر یومیہ کا نقصان ہوگا۔