Jang News:
2025-11-03@18:25:11 GMT

آئی بی سی سی کا 24/7 کسٹمر کیئر ڈیسک کا آغاز

اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT

آئی بی سی سی کا 24/7 کسٹمر کیئر ڈیسک کا آغاز

—فائل فوٹو

انٹر بورڈز کوآرڈینیشن کمیشن (آئی بی سی سی) نے مخصوص ٹکٹنگ سسٹم کے ذریعے درخواست دہندگان کو بغیر کسی رُکاوٹ کے مدد فراہم کرنے کے لیے ایک کسٹمر کیئر ڈیسک (سی سی ڈی) کا آغاز کر دیا ہے۔ 

یہ نیا اقدام روایتی ای میل اور فون سپورٹ کی جگہ لے گا، جو پہلے کام کے اوقات تک محدود تھے۔ 

اب درخواست دہندگان بلاتعطل امداد کو یقینی بناتے ہوئے، کسی بھی وقت اپنے سوالات اور خدشات پیش کر سکتے ہیں۔ 

سندھ: 8 تعلیمی بورڈز میں چیئرمین کی انٹلیجنس کلیئرنس نہ کرانے کا فیصلہ

محکمہ بورڈز و جامعات نے سندھ کے 8 تعلیمی بورڈز میں چیئرمین کے عہدوں پر فوری تعیناتی کے لیے انٹلیجنس کلیئرنس نہ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

سی سی ڈی صارفین کو معاون دستاویزات منسلک کرنے کی بھی اجازت دیتا ہے، جس سے مسائل حل کرنے کے عمل کو زیادہ مؤثر اور ممکن بنایا جا سکتا ہے۔

عوامی خدمت کے لیے ایک فعال انداز اپناتے ہوئے آئی بی سی سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شکایات اور ان کے بروقت حل کی نگرانی ذاتی طور پر کر رہے ہیں۔

یہ اقدام کسٹمر سپورٹ کو بہتر بنانے اور درخواست دہندگان کے خدشات کو دور کرنے میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے آئی بی سی سی کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ 

سی سی ڈی کی 24 گھنٹے سروس کے آغاز کے ساتھ آئی بی سی سی کا مقصد رسائی، کارکردگی اور صارف کے اطمینان کو بڑھانا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کے لیے ا

پڑھیں:

عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر

ای چالان کے بھاری جرمانوں کیخلاف ایک اور شہری نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق درخواست گزار جوہر عباس نے راشد رضوی ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں۔

درخواست گزار نے کہا کہ سندھ حکومت نے جولائی 2025 میں ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار مقرر کی۔ اس تنخواہ میں راشن، یوٹیلیٹی بلز، بچوں کی تعلیم و دیگر ضروریات ہی پوری نہیں ہوتیں۔

عدالت سے استدعا ہے کہ فریقین کو ہدایت دیں کہ ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے پر عدالت کو مطمئن کریں، عائد کیئے گئے جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔

درخواست گزار نے کہا کہ کراچی کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہے، شہریوں کو سہولت نہیں لیکن ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جارہے ہیں، لاہور میں چالان کا جرمانہ 200 اور کراچی میں 5 ہزار روپے ہے، یہ دہرا معیار کیوں ہے؟ چالان کی آڑ میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ وہ غیر منصفانہ اور امتیازی جرمانے غیر قانونی قرار دے اور حکومت کو شہر کا انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے کام کرنے کی ہدایت کی جائے۔

درخواست میں سندھ حکومت، چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی، ڈی آئی جی ٹریفک، نادرا، ایکسائز و دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل مرکزی مسلم لیگ کراچی کے صدر ندیم اعوان نے کراچی میں ای چالان سسٹم کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • انٹرمیڈیٹ میں ای مارکنگ کا کامیاب تجربہ کرنے والی ناظم امتحانات فارغ، عہدے پر لاڑکانہ سے افسر تعینات
  • کراچی انٹرمیڈیٹ بورڈ میں ناظم امتحانات کیخلاف قواعد تعیناتی
  • احمد خان چھٹو کراچی انٹر بورڈ میں ناظم امتحانات مقرر
  • شبیر احمد شاہ کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرنے پر این آئی اے کی مذمت
  • شامی صدر نے سرکاری ملازمین کی مہنگی گاڑیاں ضبط کرنے کا حکم دے دیا
  • جاپان: ریچھوں کے حملے روکنے کے لیے شکاریوں کے فنڈ مختص
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • کراچی کا ای چالان سسٹم سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج ،جرمانے معطلی پٹیشن
  • ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کا شہری کو سکیورٹی نہ دینے کا فیصلہ کالعدم قرار
  • معذور شخص کو اٹھا کر سڑک پار کرانے والے اہلکار کیلیے آسٹریلیا سے انعام