آرمی چیف نے واضح پیغام دے دیا ہے کہ پاکستان سب سے پہلے ہے، فیصل واوڈا
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے فیصل واؤڈا کا کہنا ہے کہ میری ٹائم کے 728 صفحات پڑھ کر آیا ہوں، سیکریٹری میری ٹائم نے 60 ارب روپے کی زمین کا پراسیس منسوخ کیا، ہم نے 60 ارب روپے کی کرپشن روک لی، مجھے 2005ء اور 2015ء کا بیک گراؤنڈ بھی پتہ ہے، مجھے یہ بھی پتہ ہے کہ اس کیس کی کب سے سماعت نہیں ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ آرمی چیف نے واضح پیغام دے دیا ہے کہ پاکستان سب سے پہلے ہے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میری ٹائم کا اجلاس سینیٹر فیصل واؤڈا کی زیرِ صدارت ہوا۔ اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے فیصل واؤڈا نے کہا کہ آرمی چیف نے اپنے ادارے کا احتساب سب سے پہلے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکریٹری میری ٹائم نے 60 ارب روپے کی چوری بچانے میں کردار ادا کیا، میری ٹائم میں کرپشن کے پلندے لے کر آیا ہوں، میں نے 8 ماہ تک ثبوت اکٹھے کیے اور مطالعہ کیا۔ فیصل واؤڈا کا کہنا ہے کہ میری ٹائم کے 728 صفحات پڑھ کر آیا ہوں، سیکریٹری میری ٹائم نے 60 ارب روپے کی زمین کا پراسیس منسوخ کیا، ہم نے 60 ارب روپے کی کرپشن روک لی، مجھے 2005ء اور 2015ء کا بیک گراؤنڈ بھی پتہ ہے، مجھے یہ بھی پتہ ہے کہ اس کیس کی کب سے سماعت نہیں ہوئی۔
سینیٹر نے کہا کہ اگر یہ معاہدہ ٹھیک تھا تو اتوار کو دفتر کھول کر معاہدہ کیوں منسوخ کیا، میری ٹائم کے ایسے ایسے ثبوت دوں گا کہ حیران رہ جائیں گے، وہ ثبوت دے رہا ہوں جو ایف آئی اے کو برسوں نہیں ملتے، پورٹ قاسم کی 500 ایکڑ زمین 10 لاکھ روپے فی ایکڑ دینے کا فیصلہ ستمبر 2024ء میں ہوا۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ پورٹ قاسم کی 365 ایکڑ زمین کی رقم کے بدلے 500 ایکڑ زمین دینے کا فیصلہ کیا گیا، پورٹ قاسم کی زمین صرف 8 فیصد دینے کا فیصلہ کیا گیا، ایک ڈیفالٹر کمپنی کے لیے نرم گوشہ پیدا کیا گیا۔ فیصل واؤڈا نے یہ بھی کہا کہ ڈیفالٹر کمپنی فارن کمپنی بن کر آئی اور پھر لوکل کمپنی نکلی، دھوکا دینے والی کمپنی کے ساتھ آؤٹ آف کورٹ سیٹلمنٹ نہیں ہو سکتی، یہ کمپنی دھوکے سے فارن کمپنی بن کر آئی، بورڈ کیوں اس کمپنی کو فیور کر رہا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے 60 ارب روپے کی فیصل واؤڈا کہنا ہے کہ بھی پتہ ہے میری ٹائم کہا کہ
پڑھیں:
فیصل بینک نے 2025 کی پہلی سہ ماہی کیلئے مستحکم مالیاتی نتائج کا اعلان کردیا
فیصل بینک لمیٹڈ (ایف بی ایل) نے سال 2025 کی پہلی سہ ماہی (جنوری تا مارچ) میں مستحکم مالیاتی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ رواں سال کے پہلے تین ماہ میں ایف بی ایل کو 11.1 ارب روپے کا قبل از ٹیکس منافع (پی بی ٹی) ہوا، جب کہ خالص منافع 5.1 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔ پالیسی ریٹ میں کمی اور ٹیکس کی شرح 49 فیصد سے بڑھا کر 53 فیصد کیے جانے کے باعث بینک کی فی حصص آمدن (ای پی ایس) 4.29 روپے سے کم ہوکر 3.39 روپے ہوگئی۔ بینک نے فی حصص1.5روپے یعنی 15 فیصد عبوری نقد منافع کا اعلان کیا ہے۔
فیصل بینک کے کُل اثاثے 1.6 ٹریلین روپے، ڈپازٹس 1.1 ٹریلین اور خالص فنانسنگ 643 ارب روپے سے زائد رہی۔ بینک کا ایڈوانس ٹو ڈپازٹ (اے ڈی آر) کا تناسب 57.8 فیصد اور کیپٹل ایڈیکوسی ریشو (سی اے آر) 16.6 فیصد رہا، جو ریگولیٹری ضروریات سے کہیں زیادہ ہے۔
فیصل بینک کی شاندار مالیاتی کارکردگی اس کے کاروبار کے مستحکم بنیادی اصولوں، رسک مینجمنٹ کے دانشمندانہ طریقوں اور جدت پر توجہ مرکوز کرنے کی نشاندہی ہے۔ یہ اقدامات صنعت کے ایک اہم رکن کی حیثیت سے بینک کی پوزیشن کو مزید مستحکم بناتے ہیں۔ بینک اپنے شراکت داروں کی پائیدار ترقی اور قدر فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔
فیصل بینک کے چیئرمین میاں محمد یونس نے بینک کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا، ”الحمدللہ 2025ء کی پہلی سہ ماہی کے مالیاتی نتائج ہماری اسلامی بینکاری کی مضبوط اور مستحکم بنیاد کی عکاسی کرتے ہیں۔ یہ نتائج ہمارے بورڈ کے واضح اسٹریٹجک وژن اور انتظامیہ کی انتھک محنت کا نتیجہ ہے۔ ہم اپنے قابل قدر صارفین کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں جنہوں نے مسلسل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے فیصل بینک کو اپنا پسندیدہ اسلامی بینکاری شراکت دار کے طور پر چُنا۔“
فیصل بینک کے صدر اور سی ای او یوسف حسین نے کہا، ”2025ء کا آغاز جس مثبت رفتار کے ساتھ ہوا ہے، وہ ہمارے مقصد پر مبنی اسلامی بینکاری ماڈل کی مضبوطی اور گہری بنیاد کا عکاس ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ہماری کامیابی کی وجہ مسلسل ایسی جدید اور شریعت کے مطابق مالیاتی خدمات کی فراہمی ہے جو بااعتماد صارف تعلقات اور اعلیٰ معیار کی خدمات پر مبنی ہے۔ ایک ٹھوس بنیاد کے ساتھ ہم اپنے نیٹ ورک، ڈیجیٹل صلاحیتوں اور انسانی وسائل میں مسلسل سرمایہ کاری کے ذریعے ترقی کی رفتار کو مزید تیز کرنے کے خواہاں ہیں۔“
شاندار مالیاتی ترقی، شریعت کے مطابق بینکاری میں مہارت اور واضح حکمت عملی کے ساتھ فیصل بینک بدلتے ہوئے مالیاتی منظرنامے میں موثر انداز میں آگے بڑھنے اور اصول پر مبنی پائیدار ترقی کے سفر کو جاری رکھنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔
اشتہار