ویب ڈیسک :  پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے ( آئی ایم ایف ) کے درمیان تکنیکی مذاکرات تقریباً مکمل ہوگئے جس کے بعد پالیسی لیول کے مذاکرات جاری ہیں۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تکنیکی مذاکرات کا پہلا سیشن وزارت خزانہ حکام اور دوسرا ایف بی آر حکام کے ساتھ مکمل ہوا ہے۔پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی لیول مذاکرات کا آغاز ہوگیا ہے جس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور ناتھن پورٹر قیادت کررہے ہیں جب کہ سیکرٹری خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر بھی مذاکرات میں شریک ہیں۔

کلبھوشن کی گرفتاری کے 9 سال، پاکستانی سیکورٹی فورسز کی کامیابی

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے لیے پالیسی مذاکرات ہورہے ہیں جو 2 ہفتے تک جاری رہیں گے۔ان مذاکرات کے بعد جائزہ مشن اپنی سفارشات آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کو دے گا جو اس ماہ کے آخر یا اپریل کے اوائل میں 1.

1 ارب ڈالر کی اگلی قسط جاری کرنے اور بجلی سستی کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں حتمی فیصلہ کرے گا۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کو جولائی سے دسمبر 2024کے ٹیکس اہداف اور ٹیکس شارٹ فال پر بریفنگ دی گئی جب کہ اس دوران آئی ایم ایف حکام کے ساتھ ٹیکس ریونیو پورا کرنے کے اقدامات پر بات چیت کی گئی۔ایف بی آر حکام نے آئی ایم ایف وفد کو بتایا کہ ایف بی آر میں اصلاحات کا عمل جاری ہے اور ایف بی آر کے پالیسی ونگ کو الگ کردیا گیا ہے،  ایف بی آر ٹرانسفارمیشن پلان پر عملدرآمد کررہا ہے۔

چاند دکھانے والے چاند ہی کھا گئے

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

پاکستان کا امریکی خام تیل درآمد کرنے پر سنجیدہ غور

اسلام آباد:

پاکستان کی جانب سے امریکی خام تیل درآمد کرنے پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق امریکا کی جانب سے پاکستان پر 29 فیصد ٹیرف کے نفاذ کے پیش نظر پاکستان امریکی خام تیل درآمد کرنے پر سنجیدہ غور  کررہا ہے اور اس سلسلے میں پاکستان نے امریکا کو تجارتی خسارہ کم کرنے کے لیے تیل خریدنے کی تجویز  دی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان پر 29 فیصد امریکی ٹیرف عارضی طور پر 90 دن کے لیے معطل ہے۔

پاکستانی وفد امریکا سے ٹیرف مذاکرات کے لیے اس وقت واشنگٹن میں موجود  ہے

دوسری جانب سعودی عرب نے تیل کے لیے پاکستان کو 1.2 ارب ڈالر کی سہولت بھی دی ہے۔

یاد رہے کہ 2024 میں پاکستان نے 5.1 ارب ڈالر کا تیل درآمد کیا تھا۔ امریکا کو پاکستان کے ساتھ 3 ارب ڈالر تجارتی خسارہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان امریکا سے سوتی دھاگا، سویابین خریدنے پر آمادہ ہے۔

اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی ٹیرف سے سب سے زیادہ ٹیکسٹائل سیکٹر متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان آنے کیلئے جواصول دنیا کیلئے وہی افغان شہریوں کیلئے بھی ہیں، طلال چوہدری
  • تمباکو ٹیکس۔صحت مند پاکستان کی کلید، پالیسی ڈائیلاگ
  • ایشیائی ترقیاتی بینک کا پاکستان کو 33 کروڑ ڈالر کی اضافی امداد دینے کا اعلان
  • پاکستان آنے کیلئے جواصول دنیا کیلئے وہی افغان شہریوں کیلئے بھی ہیں: طلال چودھری
  • ایشیائی ترقیاتی بینک کا پاکستان کیلئے 33 کروڑ ڈالر کی اضافی امداد کا اعلان
  • پاکستان کا امریکی خام تیل درآمد کرنے پر سنجیدہ غور
  • اے ڈی بی کا پاکستان کیلئے 33 کروڑ ڈالر اضافی امداد کا اعلان
  • پیر پگارا کا فوج کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار، حر جماعت کو دفاع کیلئے تیار رہنے کا حکم
  • ایک ملی گرام افزودہ ہونیوالی یورینیم بھی IAEA کی نگرانی میں ہے، سید عباس عراقچی
  • عراقی حکام کی امریکی بینکوں میں موجود رقوم امریکی عوام کی ملکیت قرار دیدی گئیں