Jang News:
2025-09-18@00:24:32 GMT

فیصل واوڈا 60 ارب کا میگا اسکینڈل سامنے لے آئے

اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT

فیصل واوڈا 60 ارب کا میگا اسکینڈل سامنے لے آئے

سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے میری ٹائم کے چیئرمین سینیٹر فیصل واوڈا 60 ارب روپے کا میگا اسکینڈل سامنے لے آئے۔

جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں سینیٹر فیصل واوڈا نے وزیر برائے میری ٹائم قیصر احمد شیخ نے شرکت کی۔

فیصل واوڈا پروگرام میں 60 ارب روپے کے میگا اسکینڈل کی دستاویزی ثبوت کے تفصیل بھی بتادی۔

انہوں نے کہا کہ کروڑوں روپے ایکڑ والی زمین 8 سے 10 لاکھ روپے ایکڑ پر دی گئی، جو دستاویز 5 سال میں ایف آئی اے، اینٹی کرپشن اور نیب جمع نہ کرسکی وہ میں کرچکا ہوں۔

سینیٹر فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ جہاں میرے سو دشمن ہیں وہاں ایک دوست بھی ہے، صرف پورٹ قاسم کی زمین نہیں کے پی ٹی کے بھی کاغذات جمع کیے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ وزارت میری ٹائم اورشپنگ میں غیرقانونی تعیناتیوں سے متعلق بھی دستاویزات ہیں، 2018ء سے پہلے 14 ہزار ایکڑ زمین تھی، اب صرف 35 ایکڑ رہ چکی ہے۔

فیصل واوڈا نے یہ بھی کہا کہ اس میں ذمے داروں کے ساتھ وزیر برائے میری ٹائم قیصر احمد شیخ کی مجرمانہ غفلت شامل ہے۔

دوران پروگرام قیصر احمد شیخ نے تسلیم کیا کہ فیصل واوڈا کی وجہ سے قومی خزانے کو 60 ارب روپے کے نقصان سے بچایا گیا، ذمے داروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی وزیر کا کوئی اسکینڈل ہی بتادیں، میں نے اس سال میں کسی وزیر کا کوئی اسکینڈل نہیں دیکھا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: فیصل واوڈا میری ٹائم کہا کہ

پڑھیں:

پالیسی ریٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو متاثر کرے گا،فیصل معیز خان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(بزنس رپورٹر)صدر نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (نکاٹی)فیصل معیز خان نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ کو 11فیصد پربرقرار رکھنے کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پالیسی ریٹ کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو سخت متاثر کرے گا، اس فیصلے سے سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہوگی اور معیشت کے استحکام کیلئے جو کوششیں حکومت اور فیلڈ مارشل جنرل سیدعاصم منیر کی جانب سے کی جارہی ہیں،وہ متاثر ہوسکتی ہیں۔ فیصل معیزنے کہا کہ بزنس کمیونٹی پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اورایکسپورٹرز ملک کو قیمتی زرمبادلہ کما کر دیتے ہیں اورجب انکی راہ میں ہی روڑے اٹکائے جائیں گے تو ایکسپورٹ بھی متاثر ہونگی،ضرورت اس بات کی ہے کہ ایک سازگار مانیٹری پالیسی جس میں شرح سود سنگل ڈیجٹ میں ہو، صنعتی پیداوار میں اضافہ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور قیمتوں کے استحکام کے لیے ضروری ہے۔صدر نکاٹی نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کی جانب سے اسٹیٹ بینک سے یہ مطالبہ کیا جاتا رہا ہے کہ وہ شرح سود کو سنگل ڈیجٹ پر لائے تاکہ معیشت کی ضروریات کے مطابق وہ اہنی پالیسیوں کومعیشت کی ترقی کے ساتھ ہم آہنگ کر سکیں۔ انہوں نے اسٹیٹ بینک سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے اور کاروباری طبقے کے لیے سازگار ، قرض لینے کی لاگت میں کمی اور معیشت کے فروغ کیلئے شرح سود کو سنگل ڈیجٹ پر لایا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • گلشن جمال میں پانی کی عدم فراہمی‘ فیصل کنٹونمنٹ بورڈ سے جواب طلب
  • سیاست کو کھیلوں سے الگ رکھنا ضروری ہے، محمد فیصل
  • نادرا لاہور ریجن میں ’’میری شناخت، میرا تحفظ‘‘ کے موضوع پر خصوصی آگاہی ہفتہ شروع
  • پنجاب حکومت نے جی ایچ کیو حملے کیس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا
  • سیلاب متاثرین کی مدد اور بحالی اولین ترجیح ہے: گورنر پنجاب
  • پالیسی ریٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو متاثر کرے گا،فیصل معیز خان
  • اے پی پی میگا کرپشن کیس، 13 ملزمان کی ضمانت خارج، 7 ملزمان احاطہ عدالت سے گرفتار
  • سول ڈیفنس پنجاب میں 5 ہزار سے زائد شہری بطور رضاکار رجسٹر، فیصل آباد سب سے آگے
  • سیلاب سے تباہ حال زراعت،کسان بحالی کی فوری ضرورت
  • کالا باغ ڈیم: میری کہانی میری زبانی