پی ٹی آئی رہنما اسلم اقبال کے ڈیرے پر پولیس اہلکار کا قتل،وجہ تنازع ہم جنس پرستی نکلی
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
لاہور ( آئی این پی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما وسابق صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال کے ڈیرے پر پولیس اہلکار کے قتل کی تحقیقات کے دوران مقتول اور قاتل کے درمیان وجہ تنازع ہم جنس پرستی نکلی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملزم کانسٹیبل ارشد نے انویسٹی گیشن ٹیم کو بیان ریکارڈ کروادیا جس میں اس نے کہا کہ مقتول عمران جنسی تعلق کے لیے مجبور کرتا تھا، مقتول کے دبائو کی وجہ سے قتل کی واردات کی۔لاہور پولیس نے بتایا کہ ملزم ارشد اور مقتول دونوں نشے کے عادی ہیں، ملزم ارشد کی 6سال قبل بیوی سے علیحدگی کے بعد طلاق ہوگئی، ملزم میانوالی کا رہائشی ہے ، مقتول فیصل آباد پولیس سے برخاست ہوا۔
ریاض سے لاہور کی پرواز میں سوار پاکستانی مسافر کی طبیعت خراب، مسقط میں ہنگامی لینڈنگ، مسافر ہسپتا ل منتقل
پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے دونوں کے نشے کے عادی ہونے کے شواہد ملے، ملزم کے ہم جنسی پرستی سے متعلق بیان کو ثابت کرنے والے شواہد موقع سے نہیں ملے۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے کہا کہ پولیس اہلکاروں میں جنسی بے راہ روی کے واقعات کی روک تھام کے لیے کام کررہے ہیں، اہلکاروں کو منشیات سے دور رکھنے کے حوالے سے بھی اقدامات جاری ہیں۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
کراچی، گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
کراچی:گلشن معمار میں کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کے واقعے میں پولیس اہلکار صدام حسین شہید ہوگیا۔
ترجمان ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ویسٹ کراچی کے مطابق تھانہ گلشن معمار کے علاقے کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں پولیس اہلکار شہید ہوگیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فائرنگ سے شہید ہونے والا پولیس کانسٹیبل صدام حسین تھانہ گلشن معمار میں تعینات تھا اور ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس اہلکار پنکچر کی دکان پر اپنی موٹرسائیکل کا پنکچر لگوا رہا تھا، اسی دوران سفید آلٹو کار میں سوار 4 نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار شہید ہوگیا جبکہ ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔
مزید بتایا گیا کہ شہید ہونے والا پولیس اہلکار رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی کا گن مین تھا، ڈیوٹی سے چھٹی کر کے گھر جا رہا تھا کہ فائرنگ کا نشانہ بنا۔
ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے جائے وقوع سے 5 خولز 9 ایم ایم اور ایک خول 30 بور قبضے میں لیا ہے، ایس ایچ او گلشن معمار شہید اہلکار کے ہمراہ اسپتال روانہ ہوگئے ہیں جبکہ واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کررہے ہیں۔
صوبائی وزیر داخلہ ضیا لنجار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ایس ایس پی ویسٹ فی الفور مکمل ابتدائی پولیس اقدامات سے آگاہ کریں۔
وزیر داخلہ سندھ نے ہدایت کی ہے کہ شہادتوں اور عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں تفتیش کامیاب بنائی جائے، شہید کانسٹیبل کے گھر جائیں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ کچھ وقت شیئر کریں۔
ضیا الحسن لنجارنے کہا کہ پولیس کے قتل میں ملوث اب تک گرفتار ملزمان کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا جائے اور کامیاب تفتیش اور واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک ماہر اور باصلاحیت افسر کو دیا جائے۔