داسو ڈیم پر کام کرنے والی گاڑی کھائی میں گرگئی، 3 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
مانسہرہ: داسو ڈیم پر کام کرنے والی گاڑی کھائی میں گرنے سے تین افراد جاں بحق ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قراقرم روڈ پر سی ایس 9 کے مقام پر تحصیل داسو میں گاڑی حادثے کا شکار ہوگئی، ڈیم پر کام کرنے والی گاڑی ڈرائیور سے بے قابو ہو کر کھائی میں جاگری۔
امدادی ادارے 1122 کے مطابق کنٹرول روم کو اطلاع ملتے ہی ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر میاں ظاہر کی ہدایات پر ایمبولینس مع میڈیکل ٹیم موقع پر روانہ ہوگئی اور ریسکیو1122، پولیس اور مقامی لوگوں نے امدادی کارروائیاں کرتے ہوئے تین افراد کو نکالا تاہم وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوچکے تھے۔
امدادی ادارے کے مطابق اپرکوہستان اہل کاروں نے لاشوں کو تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال داسو منتقل کردیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بابوسر سیلاب میں بہہ جانے والی ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش 3 روز بعد مل گئی۔
بابوسر ٹاپ پر سیلابی ریلے کی زد میں آکر جاں بحق ہونے والی خاتون ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے تین سالہ بیٹے عبدالہادی کی تین دن بعد لاش مل گئی۔ مقامی افراد نے ننھے عبدالہادی کی لاش گزشتہ شام سات بجے کے قریب بابوسر کے قریب ڈاسر کے مقام پر دیکھی اور فوری طور پر حکام کو اطلاع دی۔ ریسکیو حکام کے مطابق گزشتہ شام 7 بجے تھک بابوسر کے قریب ڈاسر پر مقامی افراد نے لاش دیکھ کر حکام کو بتایا۔ حکام نے کہا کہ جی بی اسکاؤٹس نے اطلاع ملنے پر لاش کو نالے سے نکال کر چلاس میں اسپتال پہنچایا۔ ریسکیو حکام نے کہا کہ اب تک 6 لاشیں نکالی گئی ہیں جبکہ لاپتہ دیگر افراد کی تلاش جاری ہے۔ خیال رہے کہ دیامر میں بابوسر ریلے میں جاں بحق ڈاکٹر مشعال اور ان کے دیور کی میتیں لودھراں پہنچا دی گئی ہیں۔ ڈائریکٹر ایڈمن شاہدہ اسلام میڈیکل کالج نے کہا کہ مرحومین کی نماز جنازہ شام ساڑھے 5 بجے ادا کی جائے گی، مرحومین کو آدم واہن قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ جاں بحق ہونے والے افراد لودھراں کے رہائشی تھے، جاں بحق ڈاکٹر کے والد بھی دیامر میں زخمی ہوئے تھے جبکہ 3 سال کا بیٹا بھی سیلاب میں لاپتہ ہوگیا تھا۔ فیملی ذرائع کے مطابق لودھراں کی سیاح ڈاکٹر فیملی کے 19 افراد کوسٹر میں گلگت بلتستان گئے تھے، کوسٹر میں موجود دیگر 16 افراد حفاظت سے ہیں۔