داسو ڈیم پر کام کرنے والی گاڑی کھائی میں گرگئی، 3 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
مانسہرہ: داسو ڈیم پر کام کرنے والی گاڑی کھائی میں گرنے سے تین افراد جاں بحق ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قراقرم روڈ پر سی ایس 9 کے مقام پر تحصیل داسو میں گاڑی حادثے کا شکار ہوگئی، ڈیم پر کام کرنے والی گاڑی ڈرائیور سے بے قابو ہو کر کھائی میں جاگری۔
امدادی ادارے 1122 کے مطابق کنٹرول روم کو اطلاع ملتے ہی ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر میاں ظاہر کی ہدایات پر ایمبولینس مع میڈیکل ٹیم موقع پر روانہ ہوگئی اور ریسکیو1122، پولیس اور مقامی لوگوں نے امدادی کارروائیاں کرتے ہوئے تین افراد کو نکالا تاہم وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوچکے تھے۔
امدادی ادارے کے مطابق اپرکوہستان اہل کاروں نے لاشوں کو تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال داسو منتقل کردیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیل نے امدادی کشتی فریڈم فلوٹیلا ’میڈلین‘ کو قبضے میں لے لیا
غزہ کے لیے امداد لے جانے والی فریڈم فلوٹیلا کولیشن کی کشتی ’میڈلین‘ کو اسرائیلی بحریہ نے بین الاقوامی پانیوں میں روک کر اپنے قبضے میں لے لیا اور اسے اشدود بندرگاہ پر منتقل کر دیا گیا۔
اسرائیلی وزارتِ خارجہ کے مطابق، کشتی میں موجود تمام افراد کا طبی معائنہ کیا گیا، جن میں سویڈن کی معروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور یورپی پارلیمان کی رکن ریما حسن بھی شامل تھیں۔
رپورٹس کے مطابق، بندرگاہ پر پہنچنے کے بعد فریڈم فلوٹیلا کے مسافروں کو ایک کمرے میں لے جا کر زبردستی 7 اکتوبر 2023 کے حماس کے حملے کی ویڈیوز دکھانے کی کوشش کی گئی، تاہم اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے دعویٰ کیا کہ ان افراد نے ویڈیوز دیکھنے سے انکار کر دیا۔
فریڈم فلوٹیلا کولیشن کا مؤقف ہے کہ اسرائیلی افواج نے ایک پرامن انسانی مشن کو زبردستی اور غیرقانونی طور پر نشانہ بنایا، حالانکہ اس مشن کا مقصد صرف بھوک اور محاصرے کا شکار غزہ کے عوام تک امداد پہنچانا تھا۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کا غزہ جانے والی امدادی کشتی پر چھاپہ، گریٹا تھنبرگ اور گیم آف تھرونز کے اداکار سمیت تمام کارکن گرفتار
اس واقعے کے بعد امریکی میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی حکام کشتی میں سوار رضاکاروں کو ڈی پورٹ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
کشتی 6 جون کو اٹلی کے ساحلی علاقے سسلی سے روانہ ہوئی تھی اور اس میں مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 11 رضاکار شامل تھے۔ اسرائیلی وزارتِ داخلہ کے مطابق یہ شو ختم ہو چکا ہے اور اب فریڈم فلوٹیلا کے شرکا کو واپس ان کے ملکوں کو بھیجا جا سکتا ہے۔
اقوامِ متحدہ کی فلسطین کے لیے خصوصی مندوب فرانچسکا البانیز نے کہا ہے کہ فریڈم فلوٹیلا کا سفر شاید ختم ہو چکا ہو، لیکن اس کا مشن ابھی جاری ہے۔ ان کے مطابق بحیرہ روم کی ہر بندرگاہ سے غزہ کے لیے امداد اور یکجہتی کی علامت کے طور پر کشتیاں روانہ ہونی چاہئیں۔
فریڈم فلوٹیلا کے مطابق، اسرائیلی فوج نے کشتی پر موجود افراد کا رابطہ منقطع کرنے کے لیے کمیونیکیشن جام کر دی اور لائیو نشریات بند کروا دیں۔ اس دوران، ڈرونز کے ذریعے ایسے سفید اسپرے کا استعمال کیا گیا جس سے کئی افراد کی جلد متاثر ہوئی۔
دوسری جانب، فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی قبضے کو منظم ریاستی دہشتگردی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام آزادی کے پیغام کو خاموش نہیں کرسکتا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل امدادی کشتی حماس ریما حسن غزہ فریڈم فلوٹیلا کولیشن گریٹا تھنبرگ میڈلین