Daily Mumtaz:
2025-11-03@17:50:17 GMT

امریکہ اپنی غنڈہ گردی کی روش ترک کرے ، چینی وزارت خارجہ

اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT

امریکہ اپنی غنڈہ گردی کی روش ترک کرے ، چینی وزارت خارجہ

بیجنگ:چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے کہا ہےکہ اگر امریکہ واقعی فینٹانل کے مسئلے کو حل کرنا چاہتا ہے تو اسے برابری، احترام اور باہمی تعاون کی بنیاد پر اپنے خدشات کو حل کرنے کے لئے چین کے ساتھ مشاورت کرنی چاہئے۔

بد ھ کے روز تر جمان سے یو میہ پر یس کا نفرنس میں ایک صحافی نے امریکہ کی جانب سے فینٹانل کے معاملے کو بہانے کے طور پر استعمال کرتے ہوئے امریکہ کو چینی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کرنے سے متعلق پوچھا۔ترجمان نے کہا کہ چین نے اس حوا لے سے بارہا اپنی مخالفت کا اظہار کیا ہے اور جائز اور ضروری جوابی اقدامات اٹھائے ہیں۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر امریکہ کے کوئی اور ارادے ہیں اور وہ چین کے مفادات کو نقصان پہنچانے پر بضد رہتا ہے تو چین آخر تک اس کا مقابلہ کرے گا۔ چین نے امریکہ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی غنڈہ گردی کی روش ترک کرے اور جلد از جلد مذاکرات اور تعاون کے صحیح راستے پر واپس آئے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

میڈیا پابندی شکست کا کھلا اعتراف ہے، روس کا یوکرین پر طنز

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ماسکو: روس کے وزارتِ دفاع نے کہا ہے کہ یوکرین کی جانب سے روسی محاصرے میں پھنسے علاقوں میں میڈیا کی رسائی پر پابندی اس بات کا ثبوت ہے کہ یوکرینی افواج  تباہ کن  صورتحال سے دوچار ہیں۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق روسی وزارتِ دفاع کے ترجمان ایگور کوناشینکوف نے کہا کہ یوکرینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان جیورجی تیخی کا حالیہ بیان دراصل  کیف حکومت کی بگڑتی ہوئی عسکری حالت کا باضابطہ اعتراف  ہے۔

خیال رہےکہ ایک روز قبل یوکرینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان جیورجی تیخی نے صحافیوں سے اپیل کی تھی کہ وہ روس کی اس پیشکش کو مسترد کر دیں، جس کے تحت انہیں روس کے زیرِ کنٹرول علاقوں کے راستے تین شہروں  پوکرووسک، دیمتروو اور کوپیانسک کے قریب محاذِ جنگ تک رسائی دی جا سکتی تھی۔

یوکرینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کہا کہ  یوکرین کی اجازت کے بغیر ان علاقوں کا دورہ ملکی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی اور اس کے طویل المدتی ساکھ اور قانونی نتائج  سامنے آ سکتے ہیں۔

یہ بیان روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی 29 اکتوبر کی پیشکش کے بعد سامنے آیا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وزارتِ دفاع غیرملکی صحافیوں کو ان علاقوں کا دورہ کرانے کے لیے تیار ہے جہاں یوکرینی افواج گھیرے میں ہیں تاکہ دنیا اپنی آنکھوں سے دیکھ سکے کہ وہاں کیا ہو رہا ہے۔

پیوٹن کے اعلان کے اگلے ہی دن روسی وزارتِ دفاع نے کہا کہ اسے صدر کا حکم موصول ہو چکا ہے اور صحافیوں کے محفوظ گزرنے کے لیے 5 سے 6 گھنٹے کی جنگ بندی کے لیے تیار ہے۔

دوسری جانب یوکرینی صدر ولودیمیر زیلینسکی نے اعتراف کیا کہ پوکرووسک کے محاذ کی صورتحال  انتہائی کشیدہ ہے جبکہ کوپیانسک کے محاذ کو  مشکل قرار دیا ، یوکرینی فورسز نے حالیہ دنوں میں ’’صورتحال پر زیادہ کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • امریکا کو مشرق وسطیٰ میں اپنی مداخلت کو بند کرنا ہوگا، آیت اللہ خامنہ ای
  • عراق میں نیا خونریز کھیل۔۔۔ امریکہ، جولانی اتحاد۔۔۔ حزبِ اللہ کیخلاف عالمی منصوبے
  • ایران اور امریکہ جوہری معاملے پر دوبارہ مذاکرات شروع کریں، بحرین
  • پاکستان نے ترجمان افغان طالبان کا بیان مسترد کردیا
  • پاکستان نے افغان طالبان ترجمان کا بیان گمراہ کن قرار دے کرمسترد کردیا
  • پاکستان نے افغان ترجمان کا گمراہ کن بیان مسترد کردیا، وزارت اطلاعات
  • پاکستان نے افغان طالبان کے ترجمان کا بیان گمراہ کن قرار دے کر مسترد کردیا
  • افغان طالبان ترجمان کا بیان گمراہ کن، مستردکر تے ہیں
  • امریکہ، بھارت میں 10 سالہ دفاعی معاہدہ: اثرات دیکھ رہے ہیں، انڈین مشقوں پر بھی نظر، پاکستان
  • میڈیا پابندی شکست کا کھلا اعتراف ہے، روس کا یوکرین پر طنز