بھاجپا لیڈر کے متنازع بیان پر نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، کانگریس، پیپلز کانفرنس اور عوامی اتحاد پارٹی کے اراکین اسمبلی نے سخت احتجاج کیا اور معافی کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر اسمبلی کے بجٹ سیشن کے تیسرے روز اس وقت شدید ہنگامہ آرائی دیکھنے کو ملی جب حزب اختلاف کے لیڈر سنیل شرما نے 13 جولائی 1931ء کے شہداء کو "غدار" قرار دیا۔ ان کے متنازع بیان پر نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، کانگریس، پیپلز کانفرنس اور عوامی اتحاد پارٹی کے اراکین اسمبلی نے سخت احتجاج کیا اور معافی کا مطالبہ کیا، جس کے بعد اسپیکر نے ان کے الفاظ کو کارروائی سے حذف کرنے کا حکم دیا۔ یہ تنازع اس وقت شدت اختیار کر گیا جب پلوامہ سے پی ڈی پی کے ایم ایل اے وحید الرحمن پرہ نے لیفٹیننٹ گورنر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بولتے ہوئے 13 جولائی یوم شہداء اور 5 دسمبر شیخ محمد عبداللہ کی سالگرہ پر تعطیلات کی بحالی کا مطالبہ کیا۔ اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر سنیل شرما نے کہا کہ اگر پی ڈی پی اس پر بات کر رہی ہے تو انہوں نے 2016ء میں ہونے والی ہلاکتوں پر کیوں نہیں بولا جب وہ اقتدار میں تھے، یہ لوگ (شہداء 13 جولائی) مہاراجہ کی حکومت کے خلاف گئے تھے اور یہ غدار تھے۔

بی جے پی اراکین اسمبلی نے اسپیکر کے فیصلے کے خلاف احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ کیا اور مہاراجہ ہری سنگھ کے حق میں نعرے لگائے۔ قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں 13 جولائی کو "یوم شہداء" کے طور پر منایا جاتا ہے تاکہ ان 23 افراد کی قربانی کو یاد رکھا جائے جو 1931ء میں ڈوگرہ مہاراجہ ہری سنگھ کی فوج کی فائرنگ میں مارے گئے تھے۔ اس روز سرکاری تعطیل ہوتی تھی اور سرینگر کے پائین شہر میں واقع انکے مزار پر سرکاری تقریب منعقد کی جاتی تھی جس میں ان شہداء کو گارڈ آف آنر پیش کیا جاتا تھا تاہم، 2020ء میں لیفٹیننٹ گورنر کی انتظامیہ نے اس دن سمیت 5 دسمبر کو شیخ محمد عبداللہ کی سالگرہ کی تعطیل کو سرکاری فہرست سے خارج کر دیا تھا۔ ڈوگرہ فوج کے ہاتھوں مارے گئے افراد کو جموں و کمشیر میں شخصی راج کے خلاف اور جمہوری نظام کی بحالی کے لئے یاد کیا جاتا ہے۔ یوم شہداء کو کشمیر میں ہند نواز سیاسی تنظیموں سمیت علیحدگی پسند بھی مناتے آرہے ہیں۔ حکام نے 2019ء کے بعد مزار شہداء پر کسی بھی سرکاری یا غیر سرکاری تقریب کی اجازت نہیں دی ہے۔

ادھر علیحدگی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین اور میرواعظ کشمیر مولوی عمر فاروق نے بی جے پی کے لیڈر کے بیان پر سخت ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ اسمبلی میں بی جے پی رکن کے 13 جولائی 1931ء کے شہداء سے متعلق اشتعال انگیز ریمارکس کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ شہداء جو ظلم کے خلاف جدوجہد میں شہید ہوئے، جموں و کشمیر کے عوام کی اجتماعی یادداشت کا حصہ ہیں اور انہیں بدنام کرنے کی کوئی بھی کوشش سختی سے مسترد کی جائے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بی جے پی پی ڈی پی کے خلاف

پڑھیں:

کراچی: سرکاری نمبر پلیٹ کے غلط استعمال پر سعود آباد گورنمنٹ اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر آغا عامر معطل

سندھ حکومت نے سرکاری نمبر پلیٹ کے غلط استعمال پر سخت نوٹس لیتے ہوئے سعود آباد گورنمنٹ اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) ڈاکٹر آغا عامر کو فوری طور پر معطل کر دیا ہے۔

 پرائیویٹ گاڑی پر سرکاری نمبر پلیٹ استعمال کی جا رہی تھی

ذرائع کے مطابق ڈاکٹر آغا عامر نے سرکاری کلٹس کار کی نمبر پلیٹ کو تبدیل کر کے اپنی ذاتی گاڑی پر نصب کر دیا تھا۔ نہ صرف یہ، بلکہ نمبر پلیٹ کو سبز رنگ کر کے ٹمپرنگ بھی کی گئی تاکہ اسے سرکاری گاڑی ظاہر کیا جا سکے۔

 ٹول پلازہ پر گاڑی کو روکا گیا، جھوٹ بولنے کی کوشش ناکام

معاملہ اُس وقت سامنے آیا جب یہ پرائیویٹ گاڑی شاہراہ بھٹو ٹول پلازہ پر پہنچی، جہاں اسے روکا گیا۔ گاڑی ایک دوسرے شخص کے زیرِ استعمال تھی، جس نے خود کو ایم ایس ڈاکٹر آغا عامر ظاہر کیا اور ٹول ٹیکس دینے سے انکار کر دیا۔

 شک کی بنیاد پر تصاویر لی گئیں، اعلیٰ حکام کو اطلاع دی گئی

ٹول پلازہ کے عملے نے مشکوک رویے پر گاڑی کی تصاویر لے کر اعلیٰ حکام کو روانہ کر دیں۔ تحقیق سے ثابت ہوا کہ یہ گاڑی اصل میں پرائیویٹ تھی اور اس پر غیر قانونی طور پر سرکاری نمبر پلیٹ نصب کی گئی تھی۔

 چیف سیکرٹری سندھ کا فوری نوٹس، معطلی کا نوٹیفکیشن جاری

واقعے کی اطلاع ملنے پر چیف سیکرٹری سندھ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ڈاکٹر آغا عامر کو ان کے عہدے سے معطل کرنے کا حکم دیا۔ اس حوالے سے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے، جس میں معطل ایم ایس کو محکمہ صحت کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

 ڈاکٹر آغا عامر ایک سال قبل تعینات ہوئے تھے

یاد رہے کہ ڈاکٹر آغا عامر کو گزشتہ سال ڈاکٹر پیر غلام نبی شاہ جیلانی کی جگہ ایم ایس گورنمنٹ اسپتال سعود آباد تعینات کیا گیا تھا۔

قانونی کارروائی کا امکان

ذرائع کے مطابق معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے متعلقہ ادارے اس پر مزید قانونی کارروائی پر غور کر رہے ہیں، کیوں کہ یہ سرکاری اختیارات کے ناجائز استعمال اور جعلسازی کے زمرے میں آتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈاکٹر آغا عامر سعود آباد گورنمنٹ اسپتال کراچی

متعلقہ مضامین

  • کراچی: سرکاری نمبر پلیٹ کے غلط استعمال پر سعود آباد گورنمنٹ اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر آغا عامر معطل
  • حریت کانفرنس کا مشن واضح اور غیر متزلزل ہے، ہم اپنے شہداء کے خون کے امین ہیں، غلام محمد صفی
  • خیبرپختونخوا حکومت نے 24 جولائی کو امن و امان بارے آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی
  • پنجاب اسمبلی، سکولوں میں طلبہ کیلئے موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد جمع
  • بھارتی فوج کشمیریوں کا نشے کا عادی بنا رہی ہے!
  • خیبر پختونخوا حکومت نے 24 جولائی کو امن و امان بارے آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی
  • اسکولوں میں طلبا کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
  • اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی کا سزا کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان
  • اسکولوں میں طلبہ کے موبائل استعمال کرنے پر پابندی لگائی جائے، پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع
  • نومئی کیس: اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی سمیت 70 ملزمان کو 10، 10 سال قید کی سزا