روہت شرما کی توہین کا الزام لگانے پر جاوید اختر شدید برہم
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
ممبئی(شوبز ڈیسک)معروف بھارتی شاعر اور گیت نگار جاوید اختر نے ان پر روہت شرما کو شرمندہ کرنے کا الزام لگانے والے شخص کو نیچ اور جھوٹا قرار دے دیا اور کہا کہ تم اتنے گھٹیا آدمی کیوں ہو؟۔
واضح رہے کہ جاوید اختر نے دبئی میں چیمپینز ٹرافی کے سیمی فائنل میں بھارت کی آسٹریلیا کے خلاف کامیابی پر ایکس (سابق ٹوئٹر) پر بھارتی ٹیم کو مبارکباد دینے کے ساتھ بھارتی بلے باز ویرات کوہلی کی تعریف کرتے ہوئے انھیں ٹیم کا مضبوط پلر (ستون) قرار دیا تھا۔
تاہم ایک ٹرولر نے ان پر جھوٹا الزام عائد کیا کہ انھوں نے کپتان روہت شرما کی توہین کی جس پر جاوید اختر نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔
جاوید اختر نے کوہلی کے تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ انھوں نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ وہ آج کی بھارتی ٹیم کی عمارت کا ایک مضبوط ستون ہیں، جس پر ایک ایکس صارف نے انکی پوسٹ پر کمنٹ کرتے ہوئے لکھا: اگر ویرات مضبوط ترین ستون ہیں تو پھر روہت کون ہیں؟ بھاری ترین ستون؟ جاوید صاحب آپکو بھارتی کپتان کی توہین کرنے پر شرم آنی چاہیے۔
جاوید اختر نے مذکورہ شخص کو شٹ اپ کال دیتے ہوئے کہا: میں روہت شرما اور ٹیسٹ ہسٹری کے تمام بھارتی کرکٹرز کی بے پناہ عزت کرتا ہوں۔ تم کس قسم کے نیچ اور جھوٹے ہو کہ ایسا دعویٰ کرتے ہو، میں نے روہت جیسے عظیم کھلاڑی کے بارے میں کوئی غلط بات کہی ہو۔ کبھی سوچو کہ تم اتنے گھٹیا اور گندے آدمی کیوں ہو۔
مزیدپڑھیں:یہ کس اداکار کے بچپن کی تصویر ہے؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: جاوید اختر نے روہت شرما کرتے ہو
پڑھیں:
ڈکی بھائی جوا ایپ کیس؛ عدالت نے فریقین سے جواب طلب کرلیا
عدالت نے یوٹیوبر سعد الرحمٰن عرف ڈکی بھائی کے جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں ڈکی بھائی کی جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس فاروق حیدر نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیا اور مزید کارروائی ملتوی کردی۔
درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ عمران چدھڑ عدالت میں پیش ہوئے۔ سعد الرحمٰن نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ انہیں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے بیرونِ ملک جاتے وقت ایئرپورٹ سے گرفتار کیا، حالانکہ انہیں کسی قسم کا نوٹس یا طلبی موصول نہیں ہوئی تھی۔
درخواست میں این سی سی آئی اے سمیت دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا ہے۔ سعد الرحمٰن کا مزید کہنا تھا کہ انہیں گرفتاری کے بعد دس روز تک جسمانی ریمانڈ پر این سی سی آئی اے کی تحویل میں رکھا گیا۔ عدالت نے تمام فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔