WE News:
2025-11-03@14:40:39 GMT

پرنسپل جامعہ حفصہ ام حسان سمیت 7 خواتین ضمانت پر رہا

اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT

پرنسپل جامعہ حفصہ ام حسان سمیت 7 خواتین ضمانت پر رہا

انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے درخواست ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرتے ہوئے پرنسپل جامعہ حفصہ ام حسان  سمیت 7 معلمات و طالبات کی  رہائی کا حکم دے دیا۔

عدالت کے حکم کے بعد ام حسان کو کمرہ عدالت سے ہی رہا کر دیا گیا۔ ام حسان سمیت زیر حراست جامعہ حفصہ کی 7 معلمات و طالبات کو مجموعی طور پر 13 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر بدھ کو انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد کے فاضل جج طاہر عباس سپرا کے روبرو پیش کیا گیا تھا۔

ام حسان کی جانب سے سلمان شاہد ایڈووکیٹ،عامر رضاء بٹ ایڈووکیٹ، عائشہ تنویر ایڈووکیٹ اور عائشہ صدیقہ ایڈووکیٹ فاضل عدالت کے روبرو پیش ہوئیں۔

سماعت کے آغاز پر سرکاری وکیل نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ ام حسان سمیت گرفتار تمام ملزمان کا مزید 10 روزہ جسمانی ریمانڈ چاہیے۔ تاہم ام حسان کے وکلا نے مزید ریمانڈ کی استدعا کی بھرپور مخالفت کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ ام حسان و دیگر کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ام حسان کے وکلا کا کہنا تھا کہ ان کا پولیس 4 دفعہ مجموعی طور پر 13 دن کا ریمانڈ لے چکی ہے تو ان 13 دنوں میں پولیس نے اپنی تفتیش کیوں مکمل نہیں کی۔

فاضل عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد زیر حراست ملزمان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا۔

اس کے فوراً بعد ام حسان سمیت 7 زیر حراست جامعہ حفصہ کی معلمات و طالبات کی جانب سے درخواست ضمانت بعد از گرفتاری دائر کر دی گئی۔ جس کی سماعت اے ٹی سی کے فاضل جج طاہر عباس سپرا نے کی اور بعدازاں ام حسان سمیت زیر حراست جامعہ حفصہ کی 7 معلمات و طالبات کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری 5،5 ہزار روپے ضمانتی مچلکوں کے عوض منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم جاری کر دیا۔ بعد ازاں ام حسان و دیگر زیر حراست خواتین کو کمرہ عدالت سے رہا کر دیا گیا۔

جامعہ حفصہ میں ام حسان کا شاندار استقبال

ام حسان رہائی کے بعد جامعہ حفصہ لال مسجد پہنچیں تو ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔

لال مسجد کے اطراف سڑکوں پر جامعہ حفصہ کی سینکڑوں معلمات و طالبات موجود تھیں جنہوں نے ام حسان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کرتے ہوئے ان کے حق میں نعرے بازی کی۔

اس موقعے پر ام حسان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں مسجد و مدرسے کے تحفظ کے لیے گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مسجد و مدرسے کا تحفظ کرنے کی پاداش میں میرے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کرکے مجھے میرے جامعہ کی معلمات و طالبات کے ہمراہ 2 ہفتے تک ناجائز طور پر زیر حراست رکھا گیا۔

ام حسان نے کہا کہ اس قسم کے ہتھکنڈے ہمیں ہمارے مشن سے باز نہیں رکھ سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم وطن عزیز پاکستان میں اسلامی نظام کے نفاذ اور مساجد و مدارس کے تحفظ کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ا

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام اباد ام حسان ام حسان ضمانت پر رہا جامعہ حفصہ لال مسجد.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسلام اباد ام حسان ضمانت پر رہا لال مسجد معلمات و طالبات جامعہ حفصہ کی ام حسان سمیت کرتے ہوئے کہا کہ

پڑھیں:

13 آبان استکبارستیزی اور امریکہ کے خلاف جدوجہد کی علامت ہے، حوزه علمیہ قم

بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی بیداری دراصل طویل عرصے کی روشنفکری اور مظلوم قوموں کی ثابت قدمی کا نتیجہ ہے اور ان شاء اللہ یہ امریکہ کے زوال کو تیز کرے گی۔ بلا شبہ، مستقبل آزاد قوموں کا ہوگا اور دنیا ظلم، امریکی استکبار اور صہیونیت کے خاتمے کے سائے میں خوبصورت دور دیکھے گی۔ جامعہ مدرسین تمام لوگوں کو بھرپور شرکت کے لیے یومِ اللہ 13 آبان کی ریلی میں شرکت کی دعوت دیتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جامعہ مدرسینِ حوزه علمیہ قم نے امریکہ سے مذاکرات کو سازش اور رسوائی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ استکبار کے خلاف دینی و ملی نقطہ نظر کی تشریح ضروری ہے۔ انہوں نے بیان میں پر زور دیا کہ حالیہ امریکی حملہ، جو کہ صہیونیت کی بچاﺅ کے لیے کیا گیا، نسلِ نو کے لیے 13 آبان کی تعلیمات کا ایک تازہ سبق ہے۔ تسنیم نیوز ایجنسی قم کے مطابق جامعہ مدرسین کا یومِ اللہ 13 آبان (یومِ ملیِ مبارزه با استکبار جهانی و روزِ دانش‌آموز) کے موقع پر جاری کردہ بیان کا خلاصہ درج ذیل ہے:

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ
13 آبان انقلابِ اسلامی کے اہم اور تاریخی دنوں میں سے ہے، ایسے واقعات جنہیں یاد رکھنا اور ان سے عبرت حاصل کرنا ضروری ہے۔ اس دن میں تین ایک اہم واقعات مجتمع ہیں: امام خمینیؒ کی گرفتاری و جلاوطنی (1343)، 1357 میں متعدد طلبہ و طالبات کی شہادت، اور 1358 میں امریکی سفارت خانے  یعنی جاسوسی کے اڈے کا قبضہ اور ہر ایک واقعہ انقلاب کی راہ میں فیصلہ کن رہا۔ آج 13 آبان خاص طور پر امام خمینی کے پیروکار طلبہ کی جانب سے جاسوسی کے اڈے پر قبضے اور اس کے ذریعے امریکی سازشوں و بدعنوانیوں کے انکشاف کے باعث، بطورِ علامت استکبار ستیزی اور امریکہ کے خلاف جدوجہد کے نمونے کے طور پر تاریخ کا حصہ بن چکا ہے۔

جامعہ مدرسین کے نزدیک، امریکہ کا حالیہ جارحانہ حملہ جو صہیونی عناصر کو بحال رکھنے کی کوشش تھا، آج کی نسل کے لیے 13 آبان کی تعلیمات کا ایک اور سبق ہے۔ اب وقت ہے کہ استکبار کے خلاف قرآنی اور عقلی دلائل، ظلم و استکبار کی مختلف جہات اور امریکہ کی مکاری و فریبکاری کی تشریح کی جائے، اور دینی و قومی ہر سطح پر استکبارِ مخالف نقطہ نظر کو سنجیدگی سے جاری رکھا جائے۔ جامعہ مدرسین قم امام خمینیؒ اور معزز شہید طلبہ و طالبات کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے اعلان کرتی ہے کہ ملتِ ایران کبھی بھی امریکہ اور اس کے ایجنٹس کے جرائم کو فراموش نہیں کرے گی اور ظلم کے خلاف جدوجہد اور مظلومین کی حمایت کے راستے سے نہیں ہٹے گی۔

اگرچہ کچھ افراد یا سیاسی گروہ اپنے غلط افکار اور زہریلے تجزیوں کی وجہ سے استکبارِ مخالف منطق پر تنقید کرتے ہیں اور سازش و مذاکرات کی تجویز پیش کر کے ذلت آمیز نسخے لکھتے ہیں، مگر ملتِ ایران اب بھی اپنے اصولوں پر قائم ہے اور عزت و آزادی کے لیے ثابت قدمی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ صہیونی حکومت اور اس کے حامی امریکہ کی غزہ میں دو سالہ وحشیانہ بمباری نے انہیں بے آبرو کیا ہے، پوری دنیا میں غم و غصہ بیدار ہوچکا ہے۔ آج عالمِ انسانیت بیدار ہو رہا ہے اور آزاد قومیں امریکہ کو دنیا میں ظلم و ستم اور جرم کا علمبردار سمجھتی ہیں، حتیٰ کہ امریکہ کے اندر بھی لوگ اپنے حکمرانوں کے مجرمانہ اقدامات کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

یہ عالمی بیداری دراصل طویل عرصے کی روشنفکری اور مظلوم قوموں کی ثابت قدمی کا نتیجہ ہے اور ان شاء اللہ یہ امریکہ کے زوال کو تیز کرے گی۔ بلا شبہ، مستقبل آزاد قوموں کا ہوگا اور دنیا ظلم، امریکی استکبار اور صہیونیت کے خاتمے کے سائے میں خوبصورت دور دیکھے گی۔ جامعہ مدرسین تمام لوگوں کو بھرپور شرکت کے لیے یومِ اللہ 13 آبان کی ریلی میں شرکت کی دعوت دیتی ہے اور امام خمینیؒ، رہبر معظم انقلاب اور معزز شہداء کے ساتھ اپنی بیعت کی تجدید کرتے ہوئے استکبار کے خلاف جد و جہد کے تسلسل پر زور دیتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • 13 آبان استکبارستیزی اور امریکہ کے خلاف جدوجہد کی علامت ہے، حوزه علمیہ قم
  • ڈکی بھائی کیس میں پیش رفت، عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دیے
  • 26 نومبر احتجاج کیس، علیمہ خان کے ساتویں مرتبہ ناقابل ضمانت وارنٹ جاری
  • ڈکی بھائی جوا ایپ کیس؛ عدالت نے فریقین سے جواب طلب کرلیا
  • عدالتی حکم کی خلاف ورزی، مسلسل غیر حاضری پر علیمہ خان کے ساتویں بار وارنٹ جاری
  • عدالتی حکم پر مسلسل غیر حاضری، علیمہ خان کے ساتویں مرتبہ وارنٹ جاری
  • جماعت اسلامی ہند کا بھارت میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم پر اظہار تشویش
  • ترکیہ: آتشزدگی سے ہلاکتوں کے مقدمے میں ہوٹل کے مالک کو عمر قید
  • لاڑکانہ ، زائرین کی بس الٹ گئی، 25 افراد زخمی، ٹراما سینٹرمنتقل
  • ترکیہ؛ ہوٹل آتشزدگی میں 78 ہلاکتیں اور 137 زخمی؛ مالک سمیت 11 افراد کو عمر قید