بنگلہ دیش کے اہم بلے باز مشفق الرحیم کا ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے اہم بلے باز مشفق الرحیم نے ایک روزہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔
سوشل میڈیا پر ایک روزہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ میں آج سے ون ڈے کرکٹ سے ریٹائر ہورہا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں ٹرافی کے ہمراہ بنگلہ دیشی کپتان اپنے وطن پہنچے تو کیسا استقبال ہوا؟
انہوں نے کہاکہ بنگلہ دیش جب آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی سے بغیر کوئی مچ جیتنے کے باہر ہوا، یہ لمحہ ہمارے لیے چیلنجنگ تھا۔
انہوں نے کہاکہ اگرچہ ہماری کامیابیاں عالمی سطح پر محدود رہی ہیں لیکن میں نے جب بھی میدان میں قدم رکھا تو ایمانداری کے ساتھ 100 فیصد محنت کی۔
مشفق الرحیم نے مزید کہاکہ میں اپنے خاندان، دوستوں اور اپنے مداحوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جن کے لیے میں نے گزشتہ 19 سال کرکٹ کھیلی۔
واضح رہے کہ مشفق الرحیم نے 2005 میں بین الاقوامی کرکٹ میں قدم رکھا، اور 2006 میں پہلا ون ڈے میچ کھیلا۔
مشفق نے ایک روزہ کرکٹ میں کئی اعزازات حاصل کیے، وہ اپنی ٹیم کی قیادت بھی کرچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں بنگلہ دیش کی راولپنڈی ٹیسٹ میں پاکستان کے خلاف پہلی تاریخی فتح
انہوں نے اپنے 274 ایک روزہ میچز میں 9 سینچریوں اور 49 نصف سینچریوں کے ساتھ 7795 ون ڈے رنز مکمل کیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اعلان بنگلہ دیش بنگلہ دیش کرکٹ مشفق الرحیم ون ڈے کرکٹ سے ریٹائر وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اعلان بنگلہ دیش بنگلہ دیش کرکٹ مشفق الرحیم ون ڈے کرکٹ سے ریٹائر وی نیوز مشفق الرحیم بنگلہ دیش ایک روزہ انہوں نے کرکٹ سے
پڑھیں:
میں گاندھی کو صرف سنتا یا پڑھتا نہیں بلکہ گاندھی میں جیتا ہوں، پروفیسر مظہر آصف
مہمانِ خصوصی ستیش نمبودری پاد نے اپنے خطاب میں کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ صرف ایک یونیورسٹی نہیں بلکہ جدید ہندوستان کی تاریخ، ثقافت، ترقی اور امنگوں کی علامت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اپنے 105ویں یومِ تاسیس کے موقع پر ایک شاندار پروگرام کا انعقاد کیا۔ یہ خصوصی سیمینار جامعہ کے نیلسن منڈیلا سینٹر فار پیس اینڈ کانفلکٹ ریزولوشن کی جانب سے منعقد کیا گیا، جس کا عنوان تھا "مہاتما گاندھی کا سوراج"۔ اس موقع پر "دور درشن" کے ڈائریکٹر جنرل کے ستیش نمبودری پاد نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی، جبکہ پروگرام کی صدارت جامعہ کے وائس چانسلر پروفیسر مظہر آصف نے کی۔ اس موقع پر متعدد اسکالروں اور ماہرین تعلیم نے مہاتما گاندھی کے نظریات اور ان کے سوراج کے تصور کی عصری معنویت پر اپنے خیالات پیش کئے۔ مہمانِ خصوصی کے ستیش نمبودری پاد نے اپنے خطاب میں کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ جیسے تاریخی اور تحریک انگیز ادارے میں بولنا اپنے آپ میں فخر کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ صرف ایک یونیورسٹی نہیں بلکہ جدید ہندوستان کی تاریخ، ثقافت، ترقی اور امنگوں کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوراج صرف سیاسی آزادی نہیں بلکہ خود نظم، اخلاقیات اور اجتماعی بہبود کا مظہر ہے۔ انہوں نے مہاتما گاندھی کا مشہور قول نقل کیا "دنیا میں ہر ایک کی ضرورت پوری کرنے کے لئے کافی ہے، مگر کسی کے لالچ کے لئے نہیں"۔
ڈاکٹر نمبودری پاد نے بتایا کہ جب وہ نیشنل کونسل فار رورل انسٹیٹیوٹس (این سی آر آئی) میں سکریٹری جنرل تھے تو انہوں نے وردھا کا دورہ کیا جہاں انہیں گاندھیائی مفکرین نارائن دیسائی اور ڈاکٹر سدرشن ایینگر سے رہنمائی حاصل ہوئی۔ انہوں نے یجروید کے منتر "وشوَ پُشٹم گرامے اَسمِن انا تورم" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "حقیقی سوراج متوازن دیہی خوشحالی اور انسانی ہم آہنگی میں پوشیدہ ہے"۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں "آدرش پسندی بمقابلہ حقیقت پسندی"، "ترقی بمقابلہ اطمینان" اور "شہری زندگی بمقابلہ دیہی سادگی" کے تضادات میں گاندھی کا سوراج انسانیت کے لئے ایک اخلاقی راستہ پیش کرتا ہے۔ پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے پروفیسر مظہر آصف نے کہا کہ دنیا مہاتما گاندھی کو پڑھ کر اور سن کر جانتی ہے، لیکن میں گاندھی میں جیتا ہوں، کیونکہ میں چمپارن کا ہوں، جہاں سے گاندھی کے ستیاگرہ کی شروعات ہوئی تھی۔