بنوں کینٹ حملہ ناکام رہا، تمام 16دہشت گرد ہلاک، 5جوان شہید
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
حملہ آوروں نے دو بارود سے بھری گاڑیاں حفاظتی دیوار سے ٹکرا دیں ،خودکش دھماکوں کی وجہ سے حفاظتی دیوار کا کچھ حصہ منہدم ،ایک مسجد اور رہائشی عمارت بھی تباہ 13بے گناہ شہری شہید، 32زخمی ہو گئے
حملے میں افغان شہری براہ راست ملوث تھے ، شواہد سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ حملے کی منصوبہ بندی اور نگرانی افغانستان میں موجود خوارج کے سرغنہ کر رہے تھے، آئی ایس پی آر
سکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں کے علاقے کینٹ میں دہشت گرد حملہ ناکام بنا کر 16 حملہ آوروں کو ہلاک کردیا جبکہ شدید جھڑپوں کے دوران 5 بہادر فوجی مادر وطن پر قربان ہوگئے ۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 4مارچ کو دہشت گردوںنے بنوں کینٹ پر بزدلانہ دہشت گرد حملے کی کوشش کی، دہشت گردوں نے کینٹ کی سکیورٹی کو توڑنے کی کوشش کی تاہم پاکستان کی مستعد اور بہادر سکیورٹی فورسز نے ان کے ناپاک عزائم کو فوری اور فیصلہ کن کارروائی کے ذریعے ناکام بنا دیا۔ترجمان پاک فوج نے کہا ہے کہ حملہ آوروں نے دو بارود سے بھری گاڑیاں حفاظتی دیوار سے ٹکرا دیں، پاک فوج کے جوانوں نے بے مثال جرات اور پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے حملہ آوروں کو نشانہ بنایا اور 16 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا جن میں 4 خودکش بمبار بھی شامل تھے ۔آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ اس شدید جھڑپ میں 5بہادر فوجی مادر وطن پر قربان ہو گئے ، خودکش دھماکوں کی وجہ سے حفاظتی دیوار کا کچھ حصہ منہدم ہو گیا جس سے ملحقہ عمارتوں کو نقصان پہنچا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ بدقسمتی سے ایک مسجد اور رہائشی عمارت بھی تباہ ہو گئی جس کے نتیجے میں 13 بے گناہ شہری شہید جبکہ 32 زخمی ہو گئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق خفیہ اداروں کی تحقیقات میں واضح طور پر ثابت ہوا ہے کہ اس حملے میں افغان شہری براہ راست ملوث تھے ، شواہد سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ حملے کی منصوبہ بندی اور نگرانی افغانستان میں موجود خوارج کے سرغنہ کر رہے تھے ۔ترجمان پاک فوج کے مطابق عبوری افغان حکومت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے اور اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گرد سرگرمیوں کے لیے استعمال نہ ہونے دے ، پاکستان اپنی سرحدوں کے پار سے ہونے والے ان خطرات کے جواب میں ہر ممکن اقدامات اٹھانے کا حق محفوظ رکھتا ہے ۔آئی ایس پی آر کی جانب سے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستانی سکیورٹی فورسز دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عزم پر قائم ہیں، ہمارے بہادر فوجیوں اور بے گناہ شہریوں کی قربانیاں ہمارے اس غیر متزلزل عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں، ہم اپنی سرزمین کی حفاظت کے لیے ہر قیمت چکانے کو تیار ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
گھوٹکی: پولیس ورینجرز کا آپریشن، 6 ڈاکو ہلاک، ایک اہلکار شہید،2زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
(فائل فوٹو)
گھوٹکی:۔ ضلع گھوٹکی کے کچے کے علاقے رونتی میں پولیس اور رینجرز کی مشترکہ فورسز نے شر گینگ سے تعلق رکھنے والے ڈاکوﺅں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کیا ہے۔ پولیس کے مطابق آپریشن کے دوران شدید مقابلے میں 6 خطرناک ڈاکو ہلاک ہوگئے، جن میں گڈی شر، اکبر شر سمیت دیگر شامل ہیں۔
واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے ایس ایس پی انور کھیتران نے بتایا کہ رونتی کے کچے علاقے میں پرانی دشمنی کی وجہ سے ڈاکوﺅں کے دو گروپوں کے درمیان پہلے تصادم ہوا۔ جب پولیس موقع پر پہنچی تو ڈاکوﺅں نے پولیس پارٹی پر براہ راست حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار امجد شہید جبکہ دو دیگر اہلکار زخمی ہوگئے۔
ایس ایس پی انور کھیتران نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ پولیس اور رینجرز نے فوری طور پر جوابی کارروائی کی اور جدید ڈرون کیمروں، بھاری ہتھیاروں اور بکتربند گاڑیوں کی مدد سے ڈاکوﺅں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں 6 ڈاکو ہلاک ہوئے، ہلاک ڈاکوﺅں کی لاشیں پولیس کی تحویل میں لے لی گئی ہیں جبکہ ان کے قبضے سے اسلحہ اور دیگر مواد بھی برآمد کیا گیا ہے۔
ایس ایس پی نے مزید کہا کہ یہ آپریشن ڈاکوﺅں کے مکمل خاتمے تک جاری رہے گا۔ کچے کے علاقے میں جرائم کی حوصلہ شکنی کے لیے ہمارا عزم پختہ ہے، اور ایسے عناصر کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے شہید اہلکار امجد کی فیملی کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔