پی ٹی آئی والوں کو انتظار تھا ٹرمپ آئے گا اور عمران خان کو رہائی ملے گی،عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے پاکستان تحریک انصاف پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والوں کو انتظار تھا ٹرمپ آئے گا اور عمران خان کو رہائی ملے گی۔
لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب اور کے پی کی کارکردگی کا موازنہ کیا جاتا ہے، کے پی میں تعلیم کارڈ 2 سال بعد شروع ہو گا مگر کتاب پر چھاپ دیا گیا، تعلیم کے شعبے میں پنجاب میں 27 ہزار بچوں کو اسکالرز شب دے دی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بی آر ٹی جلتی ہے اور پتہ نہیں کتنی چلتی ہے، ڈی آئی خان میں موٹر وے وفاق کا منصوبہ ہے، اس کو اپنے کھاتے میں ڈالا دیا گیا ہے علی امین گنڈا پور کبھی دفتر نہیں آتے ہے۔
صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پنجاب میں بیشتر منصوبے مکمل ہو چکے ہے ، کے پی کے میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں 173 نوکریاں پیدا ہوئی، پنجاب ستھرا پروگرام میں لاکھ سے زائد لوگ کام کر رہے ہے۔
عظمی بخاری نے کہا کہ لاہور ۔پنجاب کی روایت رہی رمضان المبارک میں صارفین کے لئے سہولیات فراہم کی جائیں، پنجاب میں اسی رمضان بازار لگائے گئے ہے، وزیر اعلی پنجاب کا تیس ارب روپے کا رمضان نگہبان پیکج دہلیز پر دیا گیا، 6 مارچ کو کابینہ نے حلف لیا تھا وزیر اعلیٰ کے کام سب کے سامنے ہے، وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے ایک سال کے کاموں کی کتاب مجھے بھجوائی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کتاب میں علی امین گنڈا پور نے اسلام آباد پر جو 2 ناکام حملے کیے وہ نہیں لکھے، کے پی میں بی آر ٹی کا کرایہ بڑھا دیا گیا اور پنجاب میں الیکٹرک بسوں کا وزیر اعلیٰ نے بیس روپے رکھا ہے، کے پی کے کی کتاب کے مطابق چھ سے اسی منصوبے شروع کئے۔
وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں کو انتظار تھا ٹرمپ آئے گا اور عمران خان کو رہائی ملے گی۔
ان کا کہنا تھاکہ پارٹی کا مستقبل مریم نواز ہے، ڈی جی پی آر میں ہزاروں لوگ بھرتی کئے گئے، کسی کا ریکارڈ نہیں ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وزیر اعلی نے کہا کہ دیا گیا
پڑھیں:
ایٹمی دھماکے نہیں کر رہے ہیں، امریکی وزیر نے صدر ٹرمپ کے بیان کو غلط ثابت کردیا
واشنگٹن:امریکا کے وزیر توانائی کرس رائٹ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جو ایٹمی تجربات کا حکم دیا گیا ہے، ان میں فی الحال ایٹمی دھماکے شامل نہیں ہوں گے۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فوکس نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں امریکی وزیر توانائی اور ایٹمی دھماکوں کا اختیار رکھنے والے ادارے کے سربراہ کرس رائٹ نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ اس وقت جن تجربوں کی ہم بات کر رہے ہیں وہ سسٹم ٹیسٹ ہیں اور یہ ایٹمی دھماکے نہیں ہیں بلکہ یہ انہیں ہم نان-کریٹیکل دھماکے کہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان تجربات میں ایٹمی ہتھیار کے تمام دیگر حصوں کی جانچ شامل ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ صحیح طریقے سے کام کر رہے ہیں اور ایٹمی دھماکا کرنے کی صلاحیت کو فعال کر سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ تجربے نئے سسٹم کے تحت کیے جائیں گے تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ نئے تیار ہونے والے متبادل ایٹمی ہتھیار پرانے ہتھیاروں سے بہتر ہوں۔
کرس رائٹ نے کہا کہ ہماری سائنس اور کمپیوٹنگ کی طاقت کے ساتھ، ہم انتہائی درستی کے ساتھ بالکل معلوم کر سکتے ہیں کہ ایٹمی دھماکے میں کیا ہوگا اور اب ہم یہ جانچ سکتے ہیں کہ وہ نتائج کس صورت میں حاصل ہوئے اور جب بم کے ڈیزائن تبدیل کیے جاتے ہیں تو اس کے کیا نتائج ہوں گے۔
قبل ازیں جنوبی کوریا میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات سے کچھ ہی دیر قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے امریکی فوج کو 33 سال بعد دوبارہ ایٹمی ہتھیاروں کے دھماکے شروع کرنے کا فوری حکم دیا ہے۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ کی ایٹمی تجربے کی آغاز کی دھمکی پر روس نے بھی خبردار کردیا؛ اہم بیان
ڈونلڈ ٹرمپ سے جب اس حوالے سے سوال کیا گیا کہ کیا ان تجربات میں وہ زیر زمین ایٹمی دھماکے بھی شامل ہوں گے جو سرد جنگ کے دوران عام تھے تو انہوں نے اس کا واضح جواب نہیں میں دیا تھا۔
یاد رہے کہ امریکا نے 1960، 1970 اور 1980 کی دہائیوں میں ایٹمی دھماکے کیے تھے۔