اشیاء ضروریہ کی قیمتوں کی چیکنگ ، اسسٹنٹ کمشنرزکےدورے
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
اشیاء ضروریہ کی قیمتوں کی سخت چیکنگ جاری ہے،ڈی سی لاہور سید موسیٰ رضا کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنرز نے فیلڈ میں سرپرائز دورے کیے۔سرکاری نرخ نامے کی خلاف ورزی پر ایکشن، بھاری جرمانے عائدکیے گئے، متعدد املاک سربمہرکی گئیں،اسسٹنٹ کمشنر صدر سعدی افضل ڈوگر نے بیدیاں روڈ پر انسپکشن کی، خلاف ورزی پر1لاکھ 3 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا۔اسسٹنٹ کمشنر رائیونڈ کا سہولت رمضان بازار کا دورہ، صارفین سے فیڈ بیک، تسلی بخش جوابات ، اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاؤن کا ٹاؤن شپ بازار کا دورہ، لائیو سٹاک کو چکن کی قیمتوں پر فوکس کی ہدایت کیں،اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاؤن کا میاں پلازہ جوہر ٹاؤن اور شادمان ریڑھی بازار کا بھی معائنہ ، رمضان سہولت و ریڑھی بازار انتظامیہ کو صفائی و ستھرائی انتظامات یقینی بنانے کی ہدایت کیں۔اسسٹنٹ کمشنر سٹی علی بابر رائے کا سہولت رمضان بازار سبزہ زار میں اشیاء ضروریہ کی قیمتوں و معیار کی چیکنگ، سٹاک وافر مقدار میں موجود ،اسسٹنٹ کمشنر راوی طارق شبیر کی قیمتوں کی انسپکشن، خلاف ورزی پر 20 ہزار روپے کا جرمانہ عائدکیا گیا۔ونڈالہ روڈ پر1دکان بھی سیل ،اسسٹنٹ کمشنر کینٹ کا صدر بازار کا دورہ، متعدد دکانداروں کو اوور چار جنگ پر جرمانہ عائد ،اسسٹنٹ کمشنر واہگہ ٹاؤن کی سبزی منڈی میں پرائس انسپکشن، سبزی و فروٹ سٹالز کو وارننگز و جرمانہ عائد کیا گیا۔ڈی سی لاہور سید موسیٰ رضا کا کہنا ہے کہ انتظامی افسران فیلڈ میں پوری طرح سے متحرک ہیں، رمضان سہولت بازاروں میں عوام الناس کو ہر ممکن ریلیف کی فراہمی کے لئے کوشاں ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ایک سال کے دوران بیشتر اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں کمی نہ ہو سکی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 جون2025ء) ایک سال کے دوران بیشتر اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں کمی نہ ہو سکی، مہنگائی میں کمی کے حکومتی دعووں کے برعکس گزشتہ ایک سال میں چکن، گوشت، چینی، انڈے، گھی، دالوں سمیت کئی ضروری اشیا مزید مہنگی ہو گئیں ۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے ایک سال کے دوران اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں رد و بدل پر مبنی رپورٹ جاری کی ہے، جس کے مطابق روزمرہ استعمال کی کئی اشیا مہنگی ہوئی ہیں جب کہ چند اشیا کی قیمتوں میں کمی بھی دیکھی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جہاں آٹا، پیاز اور ٹماٹر کی قیمتیں نیچے آئی ہیں، وہیں چکن، گوشت، چینی، انڈے اور گھی سمیت کئی ضروری اشیا مہنگی ہو گئی ہیں، جس سے عام شہریوں پر مہنگائی کا بوجھ مزید بڑھ گیا ہے۔(جاری ہے)
اعدادوشمار میں بتایا گیاہ ے کہ گزشتہ ایک سال میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 1907 روپے سے کم ہو کر 1509 روپے کا ہو گیا، یعنی 400 روپے کی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔
اسی طرح پیاز کی قیمت 113.91 روپے سے گھٹ کر 45.51 روپے فی کلو، ٹماٹر 67.68 سے کم ہو کر 49 روپے اور آلو 87.85 سے کم ہو کر 62.85 روپے فی کلو ہو گئے ہیں۔ علاوہ ازیں دال ماش بھی 548 روپے سے کم ہو کر 457.78 روپے فی کلو ہو گئی۔ دوسری جانب بنیادی غذائی اشیا کی بڑی فہرست مسلسل مہنگائی کی لپیٹ میں ہے۔ چینی کی قیمت 143.78 روپے سے بڑھ کر 174.19 روپے فی کلو ہو گئی۔ اسی طرح چکن 347 روپے سے بڑھ کر 456.48 روپے، بڑا گوشت 933.39 سے 1105 روپے جب کہ چھوٹا گوشت 1877 سے بڑھ کر 2026 روپے فی کلو ہو گیا۔ علاوہ ازیں دودھ 187.15 سے بڑھ کر 198.39 روپے، دہی 219.26 سے بڑھ کر 231.51 روپے اور فارمی انڈے 252.43 سے بڑھ کر 295.78 روپے فی درجن ہو گئے۔ سرسوں کا تیل بھی 495.45 روپے فی لیٹر سے بڑھ کر 527.64 روپے اور گھی 503.29 روپے سے بڑھ کر 568.40 روپے فی کلو تک جا پہنچا ہے۔ اس کے علاوہ دالوں کی قیمتوں میں بھی اتار چڑھاؤ دیکھا گیا، جہاں دال مونگ 308.75 سے بڑھ کر 400.82 روپے اور دال چنا 260 سے بڑھ کر 314.58 روپے فی کلو ہو گئی۔ اسی طرح دال مسور 320.94 سے کم ہو کر 293.52 روپے اور دال ماش میں بھی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔ قیمتوں میں اضافے کو مزید دیکھا جائے تو کیلے کی فی درجن قیمت بھی 146.63 روپے سے بڑھ کر 176.55 روپے ہو چکی ہے، جس سے پھلوں کی قیمتیں بھی عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوتی جا رہی ہیں۔