City 42:
2025-04-25@08:41:09 GMT

کامیڈی کے شہنشاہ امان اللہ کوبچھڑے5 برس بیت گئے

اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT

ویب ڈیسک: ہمارے ہاں ڈراموں اور فلموں میں کام کرنے والے تو بے شمار ہوں گے مگر حقیقی معنوں میں فنکار کم ہی دیکھنے کوملتے ہیں،تاثراتی اداکاری کے حوالے سے تو یہ تعداد اور بھی کم ہوجاتی ہے۔مکالمے اورجگت کی ادائیگی،تاثرات اورٹائمنگ جیسی خوبیاں جس اداکار کو میسّر ہوں وہ ہر دورمیں کامیاب اور ہر میڈیم میں شاندار قرار پاتا ہے۔

 امان اللہ کا شُمار ملک کے اِن گِنے چُنے فنکاروں میں ہوتاتھاجن کو کام کرتے دیکھ کر یہ گُمان نہیں گزرتاتھا کہ وہ ”اداکاری “کر رہے ہیں،مکالمے کی ادائیگی میں بے ساختہ پن ،درست ٹائمنگ اور بھرپور تاثرات کی مدد سے وہ اپنے ہر کردار کو زندہ کر دینے کے فن سے مالامال تھے ۔

پاک بحریہ کے سابق سربراہ ایڈمرل افتخار احمد سروہی انتقال کر گئے

 ان کا شمار پاکستان میں کمرشل تھیٹر کے بانیوں میں ہوتاہے،اپنے تقریباً نصف صدی پر محیط فنی سفر کے دوران انہوں نے اپنے انداز میں لوگوں کو ہنسایا،ان میں خوشیاں تقسیم کیں۔انہوں نے جتنا بھی کام کیا لاجواب کیا، تھیٹر کے علاوہ نجی زندگی میں بھی اس بے ساختہ پن کے حامل تھے جو انہیں دیگر فنکاروں سے ممتاز اور عام انسانوں کے لئے قابل تقلید مثال کا درجہ دلواتا ہے۔

 اداس چہروں پر مسکراہٹ بکھیرنے والے شہنشاہ کامیڈی اور تھیٹر کے بے تاج بادشاہ کومداحوں سے بچھڑے پانچ برس بیت چکے ہیں مگرمداحوں کے دلوں میں آج بھی زندہ ہیں،انہوں نے بھارت سمیت مختلف ممالک میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے اور پاکستان کا نام روشن کیا۔

تکنیکی اور آپریشنل وجوہات کے باعث متعدد پروازیں منسوخ

 امان اللہ نے مسلسل 42 سال تک لوگوں کے دلوں پر راج کیا، انہیں پرائیڈ آف پرفارمنس سمیت متعدد ایوارڈز سے نوازا گیاتھا،ان کی ساری عمر قہقہے بکھیرتے گزری، کامیڈین کے ساتھ ساتھ وہ مختلف لوگوں کی آوازوں کی نقالی کے بھی ماہر تھے۔

 1950ء کوپیداہونے والے امان اللہ خان نے 1976ء میں پہلی بار سٹیج پر کام کیا اور پھر مڑ کر نہیں دیکھا،انہیں یہ اعزاز بھی حاصل رہا کہ انہوں نے لگا تار 860 دن لائیو تھیٹر پر پرفارمنس دی۔

داعش کے دہشتگرد شریف اللہ ورجینیا کی عدالت میں پیش

 یہ عظیم فنکار 6 مارچ 2020ء کو اپنے مداحوں کو اداس کر گئے تھے،وہ برکی روڈکی ایک نجی سوسائٹی کے قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: امان اللہ انہوں نے

پڑھیں:

بانی پی ٹی آئی سیاسی داؤ پیچ میں صفر بٹا صفر ہیں، حفیظ اللہ نیازی

لاہور:

 سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے کہا کہ سویلینز پر جو حملہ ہے اس کا کوئی جواز نہیں ہے، میں شہریوں کہ مرنے پر ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں لیکن اس کو دیکھنا یہ پڑے گا کہ پاکستان میں شہریوں پر حملے ہو رہے ہیں تو کیا اسی طرح انڈین فارن آفس نے مذمت کی ہے؟، پاکستان کی وزارت خارجہ نے تو مذمت کی ہے تو ایک فرق ہے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بلوچستان میں جب ٹرین سے اتارے گئے تھے لوگ، ان کے شناختی کارڈ دیکھ کر ان کو مارا گیا تھا تو دنیا سے تعزیت کے پیغامات آئے، میرا خیال تھا کہ بھارت سے بھی آئیں گے مجھے یا د نہیں آپ کو یاد ہے تو مجھے یاد کرا دیں،

تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ کئی لحاظ سے بڑا سادہ اور کئی لحاظ سے بڑا پیچیدہ موضوع ہے پہلی بات تو یہ ہے کہ عمران خان صاحب جو ہیں ان کی مقبولیت جو ہے اس کی بنیاد کیا ہے، اس کی بنیاد یہ تو نہیں ہے کہ جس پر ہم سارے کم و بیش متفق ہیں کہ عمران خان سیاسی طور پر پاکستان کے انتہائی مقبول رہنما ہیں تو کیا انھوں نے کشمری فتح کیا تھا؟،کشمیر تو انھوں نے اپنے ہاتھ سے دے دیا تھا 5 اگست 2019 کو، عمران خان کے پاس سمجھ بوجھ کی کمی نہیں، اللہ تعالیٰ نے بہت صلاحیتیں دی ہیں لیکن سیاسی داؤ پیچ، سیاسی حکمت عملی میں وہ صفر بٹا صفر ہیں۔

تجزیہ کار محسن بیگ مرزا نے کہا کہ بیسیکلی آپ نے جو کرائم کیا ایکٹ کیا وہ سب کے سامنے ہے اس میں یہ کہناکہ پروف لائیں وڈیو لائیں تو نیچرلی جب کیس چلیں گے تو پروف بھی آجائیں گے اور جو ایویڈنس ہے وہ بھی مل جائے گی لیکن بیسک چیز یہ ہے کہ اگر آپ سے کوئی غلطی ہوئی ہے اس لیول پر جو اپنے آپ کو یہ سمجھتے ہیں کہ آپ پاکستان کے بڑے ہی پاپولر لیڈر ہیں تو آپ کو ایڈمٹ کرنا چاہیے کہ آپ نے اداروں کیخلاف ایسا ماحول یونیورسٹیوں اور کالجوں میں جا کر بنایا نوجوان نسل کو اتنا ورغلایا کہ شاید کوئی دشمن بھی یہ کام نہ کر سکے تو اس پر آپ کو ریلائز کرنا چاہیے یہ ملک آپ کو ملا پونے چار سال، آپ اس کو نہیں چلا سکے۔

تجزیہ کار نصر اللہ ملک نے کہا کہ میں پہلے دن سے سمجھتا ہوں میری یہ رائے ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اور اسٹیبلشمنٹ کے براہ راست مذاکرات کا آغاز کبھی نہیں ہوا، کبھی کبھی کچھ باتیں سامنے آ جاتی ہیں علی امین گنڈاپور پیغام لیکر گئے اعظم سواتی پیغام لیکر گئے اس میں حقیقت ایسی نہیں ہے خواہشات کا اظہار ضرور ہوتا رہا ہے، پیغامات بھجوائے جاتے رہے ہیں ابھی بھی جو ڈیلیگیشن ملا، اس نے جا کر جو بات چیت کی، یہی کہا کہ عمران خان صاحب کے ساتھ مذاکرات ہونے چاہییں پھر جو پیغامات بجھوائے گئے عمران خان صاحب نے بھی پیغامات بجھوائے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • دریائے راوی میں ایک ہی خاندان کے 3 بچے ڈوب کر جاں بحق
  • چین کے ایسٹرن تھیٹر کمانڈ کی آبنائے تائیوان سے امریکی جنگی جہاز کے گزرنے پر مکمل نگرانی
  • رانا ثناء اللہ نے مودی کی سندھ طاس معاہدے پر عملدرآمد روکنے کی کوشش کو “پاگل پن” قرار دیدیا
  • حج ایک مقدس فریضہ ہے جسکے لئے بلاوا بھی اللہ تعالی کی طرف سے آتا ہے،چیئرمین سی ڈی اے
  • چین کے ایسٹرن تھیٹر کمانڈ کی آبنائے تائیوان سے امریکی جنگی جہاز کے گزرنے پر مکمل نگرانی
  • دعا کی طاقت… مذہبی، روحانی اور سائنسی نقطہ نظر
  • والدین اپنے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لازمی لگوائیں: مریم نواز
  • بانی پی ٹی آئی سیاسی داؤ پیچ میں صفر بٹا صفر ہیں، حفیظ اللہ نیازی
  • مظلوم مسلمانوں کے دفاع کی اجتماعی ذمہ داری
  • تھیٹر کے ساتھ شادیوں میں بھی فحش گانوں پر پابندی عائد کی جائے، فنکاروں کا مطالبہ