City 42:
2025-09-18@14:53:33 GMT

کامیڈی کے شہنشاہ امان اللہ کوبچھڑے5 برس بیت گئے

اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT

ویب ڈیسک: ہمارے ہاں ڈراموں اور فلموں میں کام کرنے والے تو بے شمار ہوں گے مگر حقیقی معنوں میں فنکار کم ہی دیکھنے کوملتے ہیں،تاثراتی اداکاری کے حوالے سے تو یہ تعداد اور بھی کم ہوجاتی ہے۔مکالمے اورجگت کی ادائیگی،تاثرات اورٹائمنگ جیسی خوبیاں جس اداکار کو میسّر ہوں وہ ہر دورمیں کامیاب اور ہر میڈیم میں شاندار قرار پاتا ہے۔

 امان اللہ کا شُمار ملک کے اِن گِنے چُنے فنکاروں میں ہوتاتھاجن کو کام کرتے دیکھ کر یہ گُمان نہیں گزرتاتھا کہ وہ ”اداکاری “کر رہے ہیں،مکالمے کی ادائیگی میں بے ساختہ پن ،درست ٹائمنگ اور بھرپور تاثرات کی مدد سے وہ اپنے ہر کردار کو زندہ کر دینے کے فن سے مالامال تھے ۔

پاک بحریہ کے سابق سربراہ ایڈمرل افتخار احمد سروہی انتقال کر گئے

 ان کا شمار پاکستان میں کمرشل تھیٹر کے بانیوں میں ہوتاہے،اپنے تقریباً نصف صدی پر محیط فنی سفر کے دوران انہوں نے اپنے انداز میں لوگوں کو ہنسایا،ان میں خوشیاں تقسیم کیں۔انہوں نے جتنا بھی کام کیا لاجواب کیا، تھیٹر کے علاوہ نجی زندگی میں بھی اس بے ساختہ پن کے حامل تھے جو انہیں دیگر فنکاروں سے ممتاز اور عام انسانوں کے لئے قابل تقلید مثال کا درجہ دلواتا ہے۔

 اداس چہروں پر مسکراہٹ بکھیرنے والے شہنشاہ کامیڈی اور تھیٹر کے بے تاج بادشاہ کومداحوں سے بچھڑے پانچ برس بیت چکے ہیں مگرمداحوں کے دلوں میں آج بھی زندہ ہیں،انہوں نے بھارت سمیت مختلف ممالک میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے اور پاکستان کا نام روشن کیا۔

تکنیکی اور آپریشنل وجوہات کے باعث متعدد پروازیں منسوخ

 امان اللہ نے مسلسل 42 سال تک لوگوں کے دلوں پر راج کیا، انہیں پرائیڈ آف پرفارمنس سمیت متعدد ایوارڈز سے نوازا گیاتھا،ان کی ساری عمر قہقہے بکھیرتے گزری، کامیڈین کے ساتھ ساتھ وہ مختلف لوگوں کی آوازوں کی نقالی کے بھی ماہر تھے۔

 1950ء کوپیداہونے والے امان اللہ خان نے 1976ء میں پہلی بار سٹیج پر کام کیا اور پھر مڑ کر نہیں دیکھا،انہیں یہ اعزاز بھی حاصل رہا کہ انہوں نے لگا تار 860 دن لائیو تھیٹر پر پرفارمنس دی۔

داعش کے دہشتگرد شریف اللہ ورجینیا کی عدالت میں پیش

 یہ عظیم فنکار 6 مارچ 2020ء کو اپنے مداحوں کو اداس کر گئے تھے،وہ برکی روڈکی ایک نجی سوسائٹی کے قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: امان اللہ انہوں نے

پڑھیں:

قال اللہ تعالیٰ  و  قال رسول اللہ ﷺ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250917-03-1

 

 

(مگر فی الواقع اِن لوگوں کو یقین نہیں ہے) بلکہ یہ اپنے شک میں پڑے کھیل رہے ہیں۔اچھا انتظار کرو اْس دن کا جب آسمان صریح دھواں لیے ہوئے آئے گا۔ اور وہ لوگوں پر چھا جائے گا، یہ ہے درد ناک سزا۔ (اب کہتے ہیں کہ) ’’ پروردگار، ہم پر سے یہ عذاب ٹال دے، ہم ایمان لاتے ہیں‘‘۔ اِن کی غفلت کہاں دور ہوتی ہے؟ اِن کا حال تو یہ ہے کہ اِن کے پاس رسول مبین آ گیا۔ پھر بھی یہ اْس کی طرف ملتفت نہ ہوئے اور کہا کہ ’’یہ تو سکھایا پڑھایا باولا ہے‘‘۔ ہم ذرا عذاب ہٹائے دیتے ہیں، تم لوگ پھر وہی کچھ کرو گے جو پہلے کر رہے تھے۔ (سورۃ الدخان:9تا15)

 

سیدنا ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں: ’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روئے زمین پر سب سے پہلے تعمیر کی جانے والی مسجد کے حوالے سے سوال کیا۔ آپ نے جواب دیا: ’’مسجد حرام‘‘۔ میں نے سوال کیا: پھر کون (اس کے بعد کون سی مسجد تعمیر کی گئی) ؟ تو آپ نے جواب دیا: ’’مسجد اقصیٰ‘‘۔ میں نے سوال کیا: ان دونوں کی تعمیر کے دوران کتنا وقفہ ہے؟ تو آپؐ نے جواب دیا: ’’چالیس سال، پھر پوری زمین تیرے لیے مسجد ہے، جہاں بھی تمہیں نماز کا وقت آجائے، نماز پڑھ لو‘‘۔ (مسلم

متعلقہ مضامین

  • توشہ خانہ ٹو کیس میں اہم پیش رفت: دو گواہان کے حیران کن انکشافات
  • یوٹیوب پر نماز روزے کی بات کرتی ہوں تو لوگ حمائمہ کا نام لیتے ہیں، دعا ملک
  • ہم بیت المقدس پر اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، رجب طیب اردگان
  • جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ
  • زینت امان کو اپنا آپ کبھی خوبصورت کیوں نہ لگا؟ 70 کی دہائی کی گلیمر کوئین کا انکشاف
  • نیتن یاہو کا انجام بھی ہٹلر جیسا ہی ہوگا، اردوغان
  • زائد پالیسی ریٹ سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے،امان پراچہ
  • قال اللہ تعالیٰ  و  قال رسول اللہ ﷺ
  • کشمیر کی باغبانی صنعت پابندیوں کی زد میں کیوں ہے، ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ
  • شرح سود برقرار رکھنا معیشت کیلیے رکاوٹ ہے ،سید امان شاہ