ہندو برادری کے سینیٹر کی رمضان میں ناجائز منافع خوری کرنے والے مسلمانوں کو غیرت دلانے کی کوشش
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
سنییٹ اجلاس کے دوران ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے سینیٹر دنیش کمار نے رمضان المبارک کے مہینے میں اشیا کی قیمتیں بڑھا کر ناجائز منافع خوری کرنے والے مسلمانوں کو غیرت دلانے کی کوشش کی ہے۔
ایوان بالا کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رمضان کے دوران پاکستان میں اشیائے ضروریہ کی چیزیں مہنگی ہوجاتی ہیں، مسلمان بھائی رمضان کے دوران زیادہ منافع خوری شروع کردیتے ہیں۔
سینیٹر دنیش نے کہا کہ میں اقلیتی برادری کے تاجروں سے درخواست کرتا ہوں مسلمانوں کیلئے سستے بازار لگائیں، اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے لوگ مسلمانوں کی خدمت کریں، مجھے شرم آتی ہے اس صورتحال پر کہ مسلمان کیوں اتنی منافع خورہ کرتے ہیں۔
ڈاکٹر افنان اللہ نے کہا کہ رمضان میں چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ ڈیمانڈ اینڈ سپلائی کی وجہ سے ہے، یہ مسلمانیت کا معاملہ نہیں، فنانس کا اصول ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت چالیس ہزار خاندانوں کو 10ہزار روپے دے رہی ہے۔
ندیم احمد بھٹو نے کہا کہ جب شیاطین بند ہوجاتے ہیں تو رمصان میں ناجائز منافع خوری کون کرتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: منافع خوری نے کہا کہ
پڑھیں:
آئندہ بجٹ میں بڑی کمپنیوں کیلئے سپرٹیکس میں کمی کی تیاریاں
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ بجٹ میں بڑی کمپنیوں کیلئے سپر ٹیکس میں کمی کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ سالانہ 15 کروڑ منافع کمانے والی کمپنیاں بدستور سپر ٹیکس سے مستثنی رہیں گی، سالانہ 20 کروڑ تک منافع کمانے والی کمپنیوں کا سپر ٹیکس 1 فیصد سے کم ہو کر 0.5 فیصد ہوسکتا ہے جبکہ 25 کروڑ تک کا منافع کمانے والی کمپنیوں پر سپر ٹیکس 2 کے بجائے 1.5 فیصد ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق سالانہ 30 کروڑ تک منافع کمانے والی کمپنیوں پر سپر ٹیکس بدستور 3 فیصد رہنے کا امکان ہے، سالانہ 30 کروڑ سے زائد منافع کمانے والی کمپنیوں پر سپرٹیکس بدستور 4 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
راولپنڈی کے علاقے درکالی سیداں میں فائرنگ، والد دو بیٹوں سمیت قتل
ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ کارپوریٹ سیکٹر کیلئے انکم ٹیکس کی شرح میں فی الحال کمی نہ ہونے کا امکان ہے، آئندہ بجٹ میں 850 سی سی کی گاڑی پر سیلز ٹیکس میں 5.5 فیصد اضافے کا امکان ہے، 3500 سے زائد امپورٹڈ اشیاء اور خام مال پر ایڈیشنل ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی متوقع ہے۔
اس کے علاوہ مقامی صنعت کیلئے امپورٹڈ خام مال پر ودہولڈنگ ٹیکس میں کمی کا امکان ہے، امپورٹڈ سامان پر ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی میں 2 سے 5 فیصد تک کمی متوقع ہے، مقامی صنعت کیلئے امپورٹڈ خام مال پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنے یا کمی کا فیصلہ ہوگا، بجٹ میں تعمیراتی صنعتوں کیلئے بھی خام مال ودہولڈنگ ٹیکس میں نرمی کا امکان ہے۔
سپیکر نے بجٹ کے لیے قومی اسمبلی کے شیڈول کی منظوری دے دی
مزید :