کراچی: ہراساں کرنے کے الزام سے متعلق خاتون کی درخواست پر ایف آئی اے اہلکاروں کو نوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بینچ نے ہراساں کرنے کے الزام سے متعلق خاتون کی درخواست پر ایف آئی اہلکاروں کو نوٹس جاری کردیئے۔
ہائی کورٹ کے آئینی بینچ کے روبرو ہراساں کرنے کے الزام سے متعلق خاتون کی درخواست کی سناعت ہوئی۔
درخواستگزار کے وکیل شوکت حیات ایڈووکیٹ نے مؤقف دیا کہ ایف آئی اے شازیہ خاتون کو باربار نوٹسز جاری کررہاہے، خاتون کے شوہر کے خلاف زرمبادلہ کے قوانین کی خلاف ورزی کا مقدمہ ہے، کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی، جواب جمع کرادیا ہے، خاتون کا شوہر کے کاروبار سے کوئی تعلق نہیں وہ گھریلو اور پردہ نشیں خاتون ہیں۔
اسسٹنٹ ڈائریکٹر اے ایم ایل سرکل مسعود احمد بار بار انہیں طلبی کے نوٹسز جاری کررہا ہے، ایف آئی اہلکاروں کو ہراساں کرنے سے روکا جائے، کال آپ نوٹسز واپس لینے کا حکم دیا جائے۔
عدالت نے ایف آئی اہلکاروں کو نوٹس جاری 16 اپریل تک ایف آئی اے سے جواب طلب کرلیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اہلکاروں کو ایف آئی
پڑھیں:
پریس کانفرنس کرنے والوں کو9مئی مقدمات میں معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جولائی 2025ء) مرکزی رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا ہے کہ پریس کانفرنس کرنے والوں کو9مئی مقدمات میں معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے، 26ویں آئینی ترمیم کا اصل مقصد ملک میں عدالتی خودمختاری کو ایگزیکٹو کے ماتحت لانا تھا۔ انہوں نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، ملک احمد خان بھچڑ، سینیٹر اعجاز چوہدری، بلال اعجاز، محمد احمد چٹھہ اور دیگر بے گناہ کارکنان کو انسدادِ دہشت گردی عدالت کی جانب سے 9 مئی کے واقعات کی آڑ میں دی گئی غیر قانونی سزاؤں کی بھرپور مذمت کرتا ہوں۔ افسوس کا مقام ہے کہ جنہوں نے پارٹی چھوڑ کر پریس کانفرنس کی، انہیں ان ہی مقدمات میں معاف کر دیا گیا، جو انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے۔(جاری ہے)
26ویں آئینی ترمیم کا اصل مقصد ملک میں جو باقی ماندہ عدالتی خودمختاری تھی، اسے بھی ایگزیکٹو کے ماتحت لانا تھا۔ ان شاء اللہ، ہم اپنے قائد عمران خان کی قیادت میں جدوجہد جاری رکھیں گے اور ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کو ہر صورت بحال کریں گے۔
دوسری جانب نیوز ایجنسی کے مطابق انسداد دہشت گردی روالپنڈی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات کی جلد سماعت کرنے کا فیصلہ کترے ہوئے 25جولائی کو سماعت مقرر کرلی ۔بدھ کوانسداد دہشتگری کی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو پراسیکوشن نے درخواست دائر کر دی۔پراسیکیوٹر سید ظہیر شاہ کی درخواست میں تھانہ صادق آباد کے مقدمہ نمبر 3393، تھانہ واہ کینٹ کا مقدمہ نمبر 839 تھانہ نصیر آباد کا مقدمہ 1862جلد سماعت کے لئے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ عدالت نے درخواست کو قبول کرتے ہوئے تینوں مقدمات کو 25 جولائی کی سماعت کیلیے مقرر کرتے ہوئے تمام ملزمان اور وکلا ئکو نوٹس جاری کر دیے۔دوسری جانب انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات میں عدم گرفتار ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ جس کے لیے پولیس نے ٹیمیں تشکیل دے کر چھاپہ مار کارروائیاں شروع کردی ہیں۔ملزمان میں سابق صدر عارف علوی، وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، شاہد خٹک ، خالد خورشید، عمر ایوب، شہریار ریاض، اسد قیصر، فیصل امین، حماد اظہر اور دیگر شامل ہیں۔