Nawaiwaqt:
2025-11-03@16:56:45 GMT

کراچی سے روانہ ہونے والی 11 پروازیں منسوخ

اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT

کراچی سے روانہ ہونے والی 11 پروازیں منسوخ

تکنیکی اور آپریشنل وجوہات کے باعث کراچی سے روانہ ہونے والی گیارہ پروازیں منسوخ ہوگئیں۔ تکنیکی اور آپریشنل وجوہات کے باعث  کراچی سے اسلام آباد، لاہور، کوئٹہ اور پشاور جانے والی11 پروازیں منسوخ کی گئیں۔ منسوخ ہونے والی پروازوں میں کراچی سے اسلام آبادجانے والی سیرین ایئرکی پرواز ای آر 504،کراچی سے اسلام آبادجانے والی فلائی جناح کی پرواز نائن پی 672 ،کراچی سے لاہورجانے والی ایئر سیال کی پرواز پی ایف 145 شامل ہیں۔ کراچی سے اسلام آبادجانے والی ایئر سیال کی پرواز پی ایف123،125،کراچی سے اسلام آبادجانے والی ایئر بلیو کی پرواز 208 ،کراچی سے کوئٹہ جانے والی فلائی جناح کی پرواز نائن پی 851 بھی منسوخ ہوئیں ۔  کراچی سے لاہورجانے والی فلائی جناح کی پرواز نائن پی 840،کراچی سے لاہورجانے والی ایئر بلیو کی پرواز 402،کراچی سے پشاورجانے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 350اورکراچی سے پشاورجانے والی فلائی جناح کی پرواز نائن پی 865بھی منسوخ ہونے والی پروازوں میں شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کراچی سے اسلام آبادجانے والی ہونے والی والی ایئر

پڑھیں:

کورونا کی شکار خواتین کے نومولود بچوں میں آٹزم ڈس آرڈرکا انکشاف

واشنگٹن (ویب ڈیسک)امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کورونا سے متاثر ہونے والی خواتین کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں میں آٹزم ہوسکتا ہے۔امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کے مطابق تحقیق سے معلوم ہوا کہ حمل کے دوران کورونا کی شکار ہونے والی ماؤں کے بچوں میں آٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈر یعنی بات چیت میں تاخیر اور حرکتی صلاحیتوں کی کمی جیسے دماغی امراض کا امکان ڈھائی فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔امریکا کے میساچیوسٹس جنرل ہسپتال کی جانب سے کی گئی ایک جامع تحقیق دوران مارچ 2020 سے مئی 2021 تک میس جنرل بریگھم ہیلتھ سسٹم میں ہونے والی 18,336 بچوں کی پیدائش کے مکمل طبی ریکارڈ کا تجزیہ کیا گیا۔

تحقیق کے دوران ماں کے لیبارٹری سے تصدیق شدہ کووڈ 19 ٹیسٹ اور بچوں کی تین سال کی عمر تک دماغی نشوونما کی تشخیص کا موازنہ کیا گیا۔نتائج سے معلوم ہوا کہ کورونا کی شکار ہونے والی ماؤں کے بچوں میں دماغی امراض کی شرح 16.3 فیصد تھی جب کہ کورونا سے غیر متاثرہ ماؤں کے بچوں میں یہ شرح 9.7 فیصد رہی۔اسی طرح دیگر خطرات (ماں کی عمر، تمباکو نوشی، سماجی پس منظر) کو ایڈجسٹ کرنے کے بعد بھی کورونا سے متاثرہ خواتین کے بچوں میں آٹزم کا خطرہ 1.3 گنا زیادہ ثابت ہوا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ مجموعی طور پر کورونا سے متاثر ہونے والی خواتین کے بچوں میں عام خواتین کے مقابلے آٹزم ہونے کا خطرہ ڈھائی فیصد تک زیادہ تھا۔خطرہ لڑکوں میں نمایاں طور پر زیادہ اور تیسری سہ ماہی (حمل کے آخری تین ماہ) میں انفیکشن ہونے پر سب سے بلند پایا گیا۔تحقیق کاروں کے مطابق، لڑکوں کا دماغ ماں کی سوزش (inflammation) سے زیادہ حساس ہوتا ہے اور تیسری سہ ماہی دماغ کی نشوونما کا اہم مرحلہ سمجھا جاتا ہے۔امریکی سی ڈی سی کے مطابق 2022 میں ہر 31 میں سے ایک بچے میں 8 سال کی عمر تک آٹزم کی تشخیص ہوئی جو 2020 کے 36 میں سے ایک بچے کی شرح سے کہیں زیادہ ہے۔تاہم بعض ماہرین کا خیال ہے کہ بچوں میں آٹزم کی زیادہ شرح کا سبب کوئی بیماری یا وبا نہیں بلکہ تشخیص اور اسکریننگ کے بہتر نظام سے ہوسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چیئرمین سی ڈی اے کا آذربائجان کے وفد اور متعلقہ افسران کے ہمراہ آسان خدمت مرکزبلڈنگ جی نائن کا دورہ
  • تکنیکی و آپریشنل خرابیاں،5پروازیں منسوخ  
  • سری ہری کوٹا: بھارت کا اب تک کا سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ خلا میں روانہ ہونے کیلیے اڑان بھر رہاہے
  • بھارت سے آنے والی ہواؤں سے لاہور کی فضا انتہائی مضر صحت
  • کورونا کی شکار خواتین کے نومولود بچوں میں آٹزم ڈس آرڈرکا انکشاف
  • اسلام آباد کے 2 میگا پراجیکٹس پر کام میں تیزی، 60 فیصد تکمیل ہوچکی
  • مذاکرات کے تناظر میں لاہور سے انقرہ کا دورہ ، نائب وزیرِ اعظم ترکی روانہ
  • نئی نجی ایئرلائن کا شاندار آغاز
  • اسلام آباد کے 2  میگا پراجیکٹس پر کام کی رفتار تیز 
  • میاں محمود الرشید جیل سے جناح اسپتال منتقل