ریاست اٹل ہے، مٹانے والے خود مٹ جائیں گے، چیف سیکرٹری
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
چیف سیکرٹری نے کہا کہ کیا بنوں میں کوئی کافر ہے کہ دہشت گرد حملے کرتے ہیں؟ انہوں نے سوال اٹھایا کہ مجھے بتائیں کس مقصد کے لیے یہ سب کچھ کررہے ہیں؟ دھماکے سے کیا حاصل ہوا؟ اسلام ٹائمز۔ چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ نے دو ٹوک الفاظ میں پیغام دیا ہے کہ یہ ریاست پاکستان، حکومت پاکستان تو اٹل حقیقت ہے کہ ہمیشہ رہیں گے، ان کو مٹانے والے خود مٹ جائیں گے۔ رپورٹ کے مطابق بنوں دھماکے کے بعد سامنے آنے والا چیف سیکرٹری کا بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا جس میں انہوں نے دہشت گردوں کو دو ٹوک الفاظ میں پیغام دیا اور کہا کہ یہ ریاست پاکستان، حکومت پاکستان تو اٹل حقیقت ہے کہ ہمیشہ رہیں گے، ان کو مٹانے والے خود مٹ جائیں گے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ کیا بنوں میں کوئی کافر ہے کہ دہشت گرد حملے کرتے ہیں؟ انہوں نے سوال اٹھایا کہ مجھے بتائیں کس مقصد کے لیے یہ سب کچھ کررہے ہیں؟ دھماکے سے کیا حاصل ہوا؟ چیف سیکرٹری نے کہا کہ دھماکے مین معصوم بچوں کو شہید کردیا گیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: چیف سیکرٹری کہا کہ
پڑھیں:
ریاست اتراکھنڈ میں 50 سال پرانے مزار پر بلڈوزر چلایا گیا
اتراکھنڈ کے رودرا پور میں واقع یہ مزار پچاس سال پرانا ہے اور کہا گیا کہ سڑک کو کشادہ کرنے کیلئے انتظامیہ نے اسطرح کی کارروائی کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کی شمالی ریاست اتراکھنڈ کے رودرا پور میں انتظامیہ نے نیشنل ہائی وے کی توسیعی پروجیکٹ کے دائرے میں آنے والے ایک مبینہ غیر قانونی مزار کو منہدم کر دیا۔ نوٹس جاری ہونے کے بعد انتظامیہ کی ٹیم نے آج صبح مزار کو مسمار کرنے کی کارروائی کی۔ آپریشن کے دوران اندرا چوک کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا۔ اس دوران اندرا چوک آنے والی گاڑیوں کا رخ موڑ دیا گیا۔ قومی شاہراہ 74 کے توسیع شدہ دائرے میں آنے والے معصوم میاں کے مزار پر ایک بار پھر دھامی حکومت کا بلڈوزر چلایا گیا۔ کئی دہائیوں پرانے مقبرے کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ انتظامیہ اسے ہٹا سکتی ہے۔ مسماری کے عمل کو مکمل طور پر خفیہ رکھا گیا۔ معلومات کے مطابق این ایچ آئی ضلع انتظامیہ اور پولس انتظامیہ کی ایک ٹیم صبح بلڈوزر کے ساتھ اندرا چوک پہنچی۔
یہ حقیقت ہے کہ اتراکھنڈ کے رودرا پور میں واقع یہ مزار پچاس سال پرانا ہے اور کہا گیا کہ سڑک کو کشادہ کرنے کے لئے انتظامیہ نے اس طرح کی کارروائی کی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نوٹس جاری ہونے کے چند گھنٹوں بعد ہی اس پر کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔ مقامی افراد نے اس کو راتوں رات عمل میں لائی گئی کارروائی کہا ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ مزار کو گرانے میں کوئی رکاوٹ نہ آئے، اندرا چوک کی طرف جانے والی سڑک پر پیدل چلنے والوں کی آمدورفت پر پابندی لگا دی گئی۔ یہی نہیں میڈیا اہلکاروں کو بھی موقع پر پہنچنے سے روک دیا گیا۔ تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہنے والے انہدام کے بعد ٹریفک بحال کر دی گئی، جس جگہ مقبرہ تھا وہ جگہ مکمل طور پر ہموار کر دی گئی ہے۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر اندرا چوک پر پولیس کی بھاری نفری بدستور تعینات ہے۔