ٹرمپ کا یوٹرن، کینیڈا اور میکسیکو پر عائد کردہ ٹیرف ایک دن بعد ہی مؤخر کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 7 March, 2025 سب نیوز

واشنگٹن:(شاہ خالد ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو پر عائد ٹیرف کو دو اپریل تک موخر کر دیا اور اوول آفس میں ٹیرف مؤخر کرنے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیئے۔

تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں امریکی صدر ڈو نلڈٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میکسیکو اور کینیڈا پر ٹیرف کو 2 اپریل تک مؤخر کیا اور ٹیرف مؤخر کرنے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیئے ہیں۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کینیڈا اور بھارت ہماری مصنوعات پر سب سے زیادہ ٹیرف عائد کرتے ہیں، 2 اپریل کو امریکی تاریخ کا اہم دن ہوگا، تمام ممالک پر بلاتفریق برابر ٹیرف لگائیں گے۔

انھوں نے بتایا کہ گزشتہ دنوں روس اور یوکرین میں اہم بات چیت ہوئی، امن کیلئے یوکرین معاہدہ چاہتے ہیں، یوکرین کی مدد کے لیے امریکا نے اربوں ڈالر دیئے۔

جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ روس کے پاس سب سے زیادہ جوہری ہتھیار ہیں، شاید چین 4 پانچ سال میں روس کے برابر ہوجائے گا تاہم روس اورچین سے جوہری ہتھیاروں کی کمی کےحوالےسےبات چیت کریں گے ، جوہری ہتھیاروں کا خاتمہ اچھا ہوگا کیونکہ یہ طاقت بہت جنونی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فرانس سمیت تمام ممالک سےبات ہوئی لیکن کسی نےمثبت جواب نہیں دیا، نیٹو میں سب دوست ہیں لیکن اس وقت امریکا مصیبت میں ہے، فرانس یورپی ممالک کوجوہری ہتھیاروں کی چھتری فراہم کررہا ہے۔

سوشل میڈیا ایپس پر پابندی سے متعلق امریکی صدر نے کہا کہ ٹک ٹاک سمیت غیرملکی ایپس پر پابندی کے حوالے سے رپورٹ طلب کی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کینیڈا اور

پڑھیں:

امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،'ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں'

واشنگٹن:

امریکی صدر اور دنیا کے امیر ترین فرد ایلون مسک کے درمیان ہونے والے جھگڑے کے بعد وائٹ ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے درمیان ہونے والے جھگڑے سے باخبر وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو ایلون مسک سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

قبل ازیں ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے درمیان عوامی سطح پر جھگڑا ہوا تھا۔

ایلون مسک نے اس جھگڑے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ردعمل دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر الزامات کی بوچھاڑ کردی تھی اور کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ جیفری ایپسٹین کی فائلیں عوام کے سامنے نہیں لا رہی ہے کیونکہ ٹرمپ کی حقیقت ان فائلوں میں موجود ہے۔

مسک نے ایکس پر بیان میں کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ میرے بغیر انتخاب میں ہار چکے ہوتے اور ڈیموکریٹس کو ایوان میں برتری حاصل ہوتی اور ری پبلکنز کو سینیٹ میں 51 کے مقابلے میں 49 نشستیں حاصل ہوتیں۔

دوسری طرف ٹرمپ نے ایلون مسک کو منشیات استعمال کرنے کا الزام عائد کیا اور سرکاری معاہدے منسوخ کرنے کی دھمکی بھی دے دی ہے۔

خیال رہے کہ ایلون مسک نے ٹرمپ انتظامیہ سے متعدد امور پر اختلافات کے بعد اپنی سرکاری ذمہ داریوں سے استعفیٰ دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی شہر لاس اینجلس میں مظاہرے اور بدامنی جاری
  • ٹرمپ اور ایلون مسک کی دوستی ختم، امریکی صدر کی سخت نتائج کی دھمکی
  • صدر ٹرمپ نے لاس اینجلس میں احتجاج کے دوران نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا
  • ایران امریکا مذاکرات، حکومتوں کا وجود امریکی خوشنودی پر منحصر 
  • ایران کے خلاف دھمکی آمیز رویہ بے سود کیوں؟
  • امریکا کی جانب سے سفری پابندی اس کی نسل پرستانہ ذہنیت کی عکاس ہے، ایران
  • امریکہ کی ایران پر نئی پابندیاں، 10 افراد اور 27 ادارے بلیک لسٹ کردیئے
  • پاکستان اور بھارت جنگ کے اگلے مرحلے میں جوہری ہتھیار استعمال کر سکتے تھے، امریکی صدر
  • امریکا کی ایران پر نئی پابندیاں، ایران کا ردعمل بھی آگیا
  • امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،'ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں'