اسلام آباد:

انسداد دہشت گردی عدالت نے کار سرکار میں مداخلت کے الزام میں گرفتار جامعہ حفصہ کی پرنسپل ام حسان اور دیگر خواتین کی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

انسدادِ دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے پرنسپل مدرسہ جامعہ حفصہ ام حسان اور دیگر خواتین کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرتے ہوئے ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

تحریری فیصلہ جج طاہر عباس سپرا نے جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وکیل صفائی کے مطابق ملزمان کو مقدمہ میں بے بنیاد پھنسایا گیا، پولیس نے گرفتار ملزمان سے تفتیش مکمل کرلی ہے انہیں مزید گرفتار رکھنے کی ضرورت نہیں۔

عدالت نے کہا کہ پراسکیوشن کے مطابق ملزمان نے کار سرکار میں مداخلت کی، انتظامیہ اور پولیس کو کام سے روکنے کی کوشش کی، پراسکیوشن نے ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کرنے کی استدعا کی،ریکارڈ سے پتا چلتا ہے کہ بڑی تعداد میں ملزمان کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا، ایف آئی آر میں نامزد ملزمان کو مخصوص کردار یا رول نہیں دیا گیا،پولیس نے تمام ملزمان کو موقع سے گرفتار کیا اس وجہ سے ریکوریز کا معاملہ بھی مشکوک ہے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزمان سے تفتیش کا عمل مکمل ہو چکا ہے، پراسکیوشن یہ ثابت نہیں کرسکی کہ ملزمان ضمانت کے بعد تفتیش یا ریکارڈ میں خلل ڈال سکتے ہیں،درخواست گزار خواتین ہیں اور ان کے  فرار ہونے کے بھی امکانات نہیں، عدالت ملزمان کی ضمانت بعد از گرفتاری 5 ہزار روپے کے مچلکوں کی عوض منظور کرتی ہے۔

واضح رہے کہ لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز کی اہلیہ اور جامعہ حفصہ کی مہتتم ام حسان اور دیگر خواتین کے خلاف کار سرکار میں مداخلت اور سرکاری عملے پر مبینہ فائرنگ کے الزام میں مقدمہ درج ہے، انہیں پانچ مارچ کو عدالت رہا کرچکی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کار سرکار میں مداخلت تحریری فیصلہ ملزمان کو

پڑھیں:

لاہور ہائیکورٹ، ڈکی بھائی کی جوئے کی ایپ پروموشن کیش میں ضمانت کی درخواست

لاہور:

یوٹیوبر سعد الرحمان عرف ڈکی بھائی نے لاہور ہائی کورٹ میں جوئے کی ایپ پرموشن کیس میں ضمانت کی درخواست دائر کر دی۔

لاہور ہائی کورٹ میں عمران چدھڑ ایڈووکیٹ کے وساطت سے دائر ضمانت کی درخواست میں ڈکی بھائی نے وفاقی حکومت اور تفتیشی افسر شفقت حسین کو فریق بنایا ہے اور مؤقف اپنایا ہے کہ درخواست گزار کو بیرون جاتے ہوئے این سی سی آئی اے نے ائیرپورٹ سے گرفتار کیا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ این سی سی آئی اے نے کبھی نوٹس بھجوا کر طلب نہیں کیا اور جسمانی ریمانڈ پر 10 روز تک این سی سی آئی اے کی تحویل میں رہے۔

ڈکی بھائی نے درخواست میں کہا ہے کہ درخواست گزار جوئے ایپ کی پرموشن میں ملوث نہیں ہے، جبکہ  درخواست گزار کی فیملی کو بھی کیس میں ملوث کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے 22 ستمبر اور ایڈیشنل سیشن جج نے 2 اکتوبر 2025 کو ضمانت کی درخواست مسترد کی، حالانکہ درخواست گزار کے ہمراہی ملزم سبحان شریف اور اسد ندیم کی ضمانت منظور ہو چکی ہے۔

ڈکی بھائی نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ عدالت ضمانت بعد از گرفتاری منظور کر کے رہا کرنے کا حکم دے اور درخواست گزار عدالت کی تسلی کے لیے ضمانتی مچلکے دینے کے لیے تیار ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: بارودی مواد کے مقدمے کے ملزمان کی رہائی کا حکم
  • پراپرٹی ٹیکسوں کے نفاذ اور بلدیاتی انتخابات سےمتعلق تحریری حکمنامہ جاری
  • لاہور: رشوت کے الزام میں گرفتار این سی سی آئی اے افسران کے جسمانی ریمانڈ کا حکمنامہ جاری
  • بھارت خفیہ پراکسیز کے ذریعے پاکستان میں مداخلت کر رہا ہے، سپیکر پنجاب اسمبلی
  • طالبان رجیم کو پاکستان میں امن کی ضمانت دینا ہو گی، وزیر دفاع: مزید کشیدگی نہیں چاہتے، دفتر خارجہ
  • بدین ،جعلی چیک دینے کاجرم ثابت،کارڈیلرکو30 ماہ قیدکا حکم
  • لاہور ہائیکورٹ، ڈکی بھائی کی جوئے کی ایپ پروموشن کیش میں ضمانت کی درخواست
  • انسداد دہشتگردی عدالت نے ٹی ایل پی کے 114 ملزمان کو رہا کر دیا
  • سنگجانی جلسہ کیس، زین قریشی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • سنگجانی جلسہ کیس: زین قریشی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری