چین امریکہ تعلقات کے لئے اہم پیشگی شرط باہمی احترام ہے، چینی وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
چین روس تعلقات کسی تیسرے فریق کی مداخلت سے متاثر ہوں گے، وانگ ای
بیجنگ :چینی وزیر خارجہ وانگ ای نےچین کی 14 ویں قومی عوامی کانگریس کے تیسرے اجلاس کے زیر اہتمام پریس کانفرنس میں کہا کہ باہمی احترام چین امریکہ تعلقات کے لئے اہم پیشگی شرط ہے۔ امریکہ کو اس بات کا جائزہ لینا چاہیے کہ گزشتہ برسوں کے دوران ٹیرف جنگوں اور تجارتی جنگوں سے اس نے کیا حاصل کیا ہے، کیا افراط زر میں بہتری آئی ہے یا بدتر ہوئی ہے، اور کیا امریکی عوام کی زندگیاں بہتر یا بدتر ہوئی ہیں۔ چین اور امریکہ کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعلقات باہمی اور مساوی ہیں۔ اگر ہم تعاون کا انتخاب کرتے ہیں تو ہم باہمی فائدے اور فائدہ مند نتائج حاصل کرسکتے ہیں۔اگر امریکہ دباؤ ڈالنے پر بضد رہے تو چین ثابت قدمی کے ساتھ جوابی اقدامات اٹھائےگا۔جمعہ کے روز وانگ ای نے کہا کہ چین اور روس نے اتحاد نہ بنے، محاذ آرائی نہ کرنے اور کسی تیسرے فریق کو نشانہ نہ بنانے کے اصول پر ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنے کا راستہ تلاش لر لیا ہے۔ پختہ، لچکدار اور مستحکم چین روس تعلقات کسی ایک لمحے یا واقعےکے باعث تبدیل نہیں ہوں گے اور نہ ہی کسی تیسرے فریق کی مداخلت سے متاثر ہوں گے ۔ یوکرین بحران کے حوالے سے وانگ ای کا کہنا تھا کہ بحران کے پہلے دن سے ہی چین نے مذاکرات اور سیاسی حل کی وکالت کی ہے۔ چین امن کی تمام کوششوں کا خیرمقدم کرتا ہے اور اس کی حمایت کرتا ہے۔ مذاکرات کی میز دراصل تنازعات کا خاتمہ اور امن کا آغاز ہے۔ایک ملک کی سلامتی دوسروں کے عدم تحفظ پر مبنی نہیں ہو سکتی۔ صرف مشترکہ، جامع، تعاون پر مبنی اور پائیدار سلامتی کے نئے تصور پر عمل درآمد سے ہی یوریشیا اور دنیا میں طویل مدتی امن اور استحکام کا حصول ممکن ہوگا۔ چین عالمی برادری کے ساتھ ملکر بحران کے حتمی حل اور دیرپا امن کے حصول کے لئے اپنا تعمیری کردار جاری رکھنے کے لئے تیار ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان، سعودی عرب تعلقات، سرمایہ کاری، تکنیکی تعاون بڑھانے پر متفق
نیویارک‘ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ خبر نگار خصوصی) پاکستان اور سعودی عرب نے دونوں ممالک کے باہمی مفاد کے لیے تعلقات‘ سرمایہ کاری اور تکنیکی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔ نائب وزیراعظم سے سعودی عرب کے وزیر معیشت و منصوبہ بندی کی ملاقات ہوئی۔ دفترخارجہ کے مطابق ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے برادرانہ تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا اور پائیدار امن، مشترکہ خوشحالی اور علاقائی ہم آہنگی کے وژن کی توثیق کی گئی۔ اسحاق ڈار نے نیویارک میں تاجروں اور سرمایہ کاروں کے ایک گروپ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے پاکستان کے معاشی منظرنامے خاص طور پر خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) جیسے اقدامات میں نمایاں بہتری پر روشنی ڈالی اور زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، معدنیات، توانائی اور سیاحت جیسے ترجیحی شعبوں میں سرمایہ کاروں کے لیے سہولت کاری پر زور دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور معاشی تعلقات کو مضبوط بنانے میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے اہم کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے تھائی لینڈ کے وزیر خارجہ ماریس سے ملاقات کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی صدارت کے دوران سائیڈ لائنز پر ہوئی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور مختلف شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے پر بات چیت کی۔ دونوں رہنماؤں نے غذائی تحفظ، دفاع اور علاقائی رابطوں کے حوالے سے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ اس کے علاوہ خطے کی موجودہ صورتحال اور عالمی منظرنامے پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ نیویارک میں پاکستان مشن کی جانب سے منعقدہ استقبالیے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کو اس ماہ کیلئے سلامتی کونسل کی صدارت کا اعزاز حاصل ہوا۔ تنازعات کا پر امن حل اور طاقت کے استعمال سے گریز منصفانہ عالمی نظام کیلئے ناگزیر ہے۔ تقریباً ہر خطے میں دیرینہ تنازعات موجود ہیں اور یکطرفہ مفاد کی پاسداری اور عالمی قانون کی پامالی ہو رہی ہے۔ تنازعات کے پرامن حل، مکالمے اور عالمی قانون کی پاسداری سے ہی امن یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ کو مزید مضبوط اور فعال بنانے کا خواہاں ہے۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے فلسطین سے متعلق سلامتی کونسل اقوام متحدہ کے خصوصی اجلاس سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین میں خواتین اور بچوں سمیت 58 ہزار سے زائد افراد شہید کئے جا چکے ہیں۔ سلامتی کونسل مسئلہ فلسطین کے حل میں اپنا کردار ادا کرے۔ مسئلہ فلسطین کا حل 1967ء کی سرحدوں سے پہلے والے دو ریاستی حل میں مضمر ہے۔ مشرق وسطیٰ اور فلسطین پر مباحثے کی صدارت کرنا خوش آئند۔ غزہ میں انسانیت کا قتل عام ہو رہا ہے۔ غزہ میں انسانی امداد کی بلاتعطل فراہمی کو فوری ممکن بنایا جائے۔ سیاسی مذاکرات پر مبنی دو ریاستی حل مسئلہ فلسطین کیلئے ناگزیر ہے۔ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کیلئے مسئلہ فلسطین حل کرنا ہو گا۔ پاکستان شام میں پائیدار استحکام کی حمایت کرتا ہے۔ ایران پر اسرائیلی جارحیت انتہائی باعث تشویش ہے۔