پنجاب: کالعدم تنظیموں اور خیراتی اداروں کی فہرست جاری
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن ) محکمہ داخلہ پنجاب نے کالعدم تنظیموں اور خیراتی اداروں کی فہرست جاری کردی۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز نے محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری فہرست کے حوالے سے بتایا کہ کالعدم تنظیموں میں لشکر جھنگوی،سپاہ محمد پاکستان،جیش محمد، الرحمت ٹرسٹ بہاولپور، الفرقان ٹرسٹ کراچی ،لشکر طیبہ، سپاہ صحابہ پاکستان، تحریک جعفریہ پاکستان،تحریک نفاذ شریعت محمد، تحریک اسلامی، القاعدہ اور ملت اسلامیہ پاکستان شامل ہیں۔
کالعدم تنظیموں میں خدام الاسلام، اسلامی تحریک پاکستان، جمعیت الانصار، جماعت الفرقان، حزب التحریر، خیر الناس انٹرنیشنل ٹرسٹ، بلوچستان لبریشن ،اسلامک سٹوڈنٹس موومنٹ آف پاکستان، لشکر اسلامی، انصار السلام، حامی نامدار گروپ، تحریک طالبان پاکستان، بلوچستان رپبلکن آرمی شامل ہے۔
اسی طرح بلوچستان لبریشن فرنٹ، لشکر بلوچستان،بلوچستان لبریشن یونائیٹڈ فرنٹ، بلوچستان مسلم دفاع تنظیم، شیعہ طلبہ ایکشن کمیٹی گلگت ،مرکز سبیل آرگنائزیشن گلگت، تنظیم نوجوانانِ اہل سنت گلگت، پیپلز امن کمیٹی لیاری، اہلِ سنت والجماعت، الحرمین فاونڈیشن کو بھی کالعدم تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق رابطہ ٹرسٹ،انجمن امامیہ گلگت بلتستان،مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن گلگت، تنظیم اہل سنت والجماعت گلگت، بلوچستان بنیاد پرست آرمی ،تحریک نفاذ امن،تحفظ حدود اللہ،بلوچستان واجہ لبریشن آرمی،بلوچ رپبلکن پارٹی آزاد، بلوچستان یونائیٹڈ آرمی، اسلام مجاہدین اور داعش کالعدم تنظیموں میں شامل ہیں۔
جیش اسلام، بلوچستان نیشنل لبریشن آرمی، خانہ حکمت گلگت بلتستان، تحریک طالبان سوات، تحریک طالبان مہمند، یونائیٹڈ بلوچ آرمی، جئے سندھ متحد محاذ ،جماعت الاحرار، لشکر جھنگوی العالمی، انصار الحسین، تحریک آزادی جموں و کشمیر، جنداللہ، جماعت الدعو?، الانفال ٹرسٹ لاہور، ادارہ خدمت خلق لاہور، الدعوة الارشاد لاہور، الحمد ٹرسٹ لاہور/ فیصل آباد، مساجد اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ لاہور، المدینہ فاونڈیشن لاہور بھی کالعدم تنظیموں میں شامل ہیں۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق معاذ بن جبل ایجوکیشنل ٹرسٹ لاہور، فلاح انسانیت فاو¿نڈیشن، الفضل فاونڈیشن/ٹرسٹ لاہور، الایثار فاو¿نڈیشن لاہور، پاک ترک انٹرنیشنل CAG ایجوکیشن فاونڈیشن، حزب الاحرار، جئے سندھ قومی محاذ، سندھو دیش ریولیوشنری آرمی، سندھو دیش لبریشن آرمی کو بھی کالعدم قرار دیا گیا ہے۔
اسی طرح کالعدم تنظیموں میں خاتم الانبیاء، غازی فورس، غلامان صحابہ، معمار ٹرسٹ، سچل سرمست ویلفیئر ٹرسٹ کراچی، الجزاء پیشنٹ ویلفیئر سوسائٹی کراچی، الاختر ٹرسٹ، الراشد ٹرسٹ شامل ہیں۔
محکمہ داخلہ پنجاب کاکہنا ہے کہ شہری غیر رجسٹرڈ اورکالعدم خیراتی اداروں کوخیرات مت دیں، دہشتگردی،ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث کالعدم تنظیموں کی امداد کرنیوالے قانون کے شکنجے میں آئیں گے،پنجاب میں خیراتی اداروں کیلئے پنجاب چیریٹی کمیشن سے رجسٹریشن لازم ہے۔
ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے مزید کہا گیا کہ شہری یقینی بنائیں انکی امداد دہشتگردوں کے بجائے صحیح حقدار تک پہنچ رہی ہے،انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997کے تحت کالعدم تنظیموں کو کسی قسم کی معاونت فراہم کرناجرم ہے، شہری اپنی زکوٰة، خیرات اورعطیات صرف پنجاب چیریٹی کمیشن سے رجسٹرڈ اداروں کو دیں۔
دھنیا اور پودینے کا ڈرنک
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کالعدم تنظیموں میں محکمہ داخلہ پنجاب خیراتی اداروں ٹرسٹ لاہور شامل ہیں
پڑھیں:
پنجاب؛ تعلیمی اداروں مع دینی مدارس میں داخلے کے وقت طلبا کا تھیلیسیمیا ٹیسٹ لازمی قرار
پنجاب میں تمام اسکولوں، کالجوں اور دینی مدارس میں داخلے کے وقت طلبا کا تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی کردیا گیا ہے۔
تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کی روک تھام کے لیے پنجاب تھیلیسیمیا پریوینشن ایکٹ 2025 پنجاب اسمبلی سے منظور کرلی گئی ہے۔
قانون کے مطابق ایڈوائزری کونسل تشکیل دی جائے گی جبکہ بیماریوں کی بروقت تشخیص اور مینجمنٹ کو یقینی بنانا اور مستقبل میں اس کے طبی و معاشی بوجھ کو کم کرنا بھی شامل ہے۔
متن میں کہا گیا کہ تمام اسکولوں، کالجوں اور دینی مدارس میں داخلے کے وقت طلبا کا تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی ہوگا اور ٹیسٹ رپورٹس بورڈز کو داخلے فارم کے ساتھ جمع کروانا ضروری ہوگا۔
متن میں مزید درج تھا کہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ تمام ٹیسٹ رزلٹس کا ڈیٹا بیس بنائے گا جس کی خفیہ معلومات کو غیر مجاز اشخاص سے شیئر کرنے پر سزائیں ہوں گی۔ لیبارٹریز 10 دن کے اندر ٹیسٹ رزلٹس PITB کو بھیجیں گی۔ پرائیویٹ لیبارٹریز کے ملازمین جعلی رزلٹس یا ڈیٹا لیک کرنے پر پاکستان پینل کوڈ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔
متن میں لکھا تھا کہ نادرا کے ساتھ مریضوں کے خصوصی رجسٹریشن اور مالی امداد کا بندوبست بھی جلد متوقع ہے اور حکومت غریب خاندانوں کے لیے مفت ٹیسٹنگ کا بندوبست کرے گی۔
مزید برآں ٹیسٹ کے بعد جنیٹک بیماریوں کی تشخیص ہونے والوں طلبہ کو کونسلنگ بھی دی جائے گی۔ یہ قانون فوری طور پر نافذ ہو گیا ہے اور پنجاب بھر میں تمام سرکاری و پرائیویٹ اداروں پر لاگو ہوگا۔
بل حتمی منظوری کے لیے گورنر پنجاب کو پیش کیا جائے گا۔