دھمکیوں سے کچھ نہیں ہو گا، ہر ممکنہ صورتحال کیلئے تیار ہیں، ابوعبیدہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
القسام کے ترجمان نے مزید کہا کہ دشمن کی طرف سے جنگ کی طرف لوٹنے کی دھمکی ہمیں صرف اس بات پر مجبور کرے گی کہ ہم اس کے وقار کو توڑنے کی طرف لوٹ جائیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مستقبل کے کسی بھی محاذ آرائی میں دشمن کو نقصان پہنچے گا۔ دشمن کی دھمکی کمزوری، شکست، اور ذلت کے احساس کی علامت ہے اور مزاحمت اور ہمارے لوگوں کی طاقت کا ثبوت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسلطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے باور کرایا ہے کہ صہیونی دشمن نے جو کچھ جنگ کے ذریعے نہیں لیا، وہ دھمکیوں اور چالوں سے بھی نہیں لے سکے گا۔ ابو عبیدہ نے جمعرات کی شام ایک ویڈیو ٹیپ شدہ تقریر میں اس بات پر زور دیا کہ سب سے مختصر راستہ یہ ہے کہ دشمن کو وہ کرنے پر مجبور کیا جائے جس پر اس نے معاہدہ کیا ہے۔ دشمن کی جنگ کی دھمکیاں اسے مایوسی کا باعث بنیں گی اور اس کے قیدیوں کی رہائی کا باعث نہیں بنیں گی۔ انہوں نے قابض دشمن کے قیدیوں کے اہل خانہ کو متنبہ کیا کہ ہمارے پاس باقی زندہ قیدیوں کے لیے آج تک زندگی کا ثبوت موجود ہے۔ قابض دشمن ہی اپنے قیدیوں کی موت کے علاوہ ان کے مصائب کا سبب بنتا ہے۔ اسے فیصلہ کرنا ہے کہ وہ اپنے قیدیوں کو زندہ واپس کرنا چاہتا ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم تمام امکانات کے لیے تیار ہیں۔ ہمارے لوگوں کے خلاف جارحیت میں اضافہ دشمن کے متعدد قیدیوں کی ہلاکت کا باعث بنے گا۔
القسام کے ترجمان نے مزید کہا کہ دشمن کی طرف سے جنگ کی طرف لوٹنے کی دھمکی ہمیں صرف اس بات پر مجبور کرے گی کہ ہم اس کے وقار کو توڑنے کی طرف لوٹ جائیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مستقبل کے کسی بھی محاذ آرائی میں دشمن کو نقصان پہنچے گا۔ دشمن کی دھمکی کمزوری، شکست، اور ذلت کے احساس کی علامت ہے اور مزاحمت اور ہمارے لوگوں کی طاقت کا ثبوت ہے۔ ابو عبیدہ نے کہا کہ مزاحمت نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے اور قیدیوں کے تبادلے کی شرائط کو دنیا اور ثالثوں کے سامنے پیش کیا۔ دشمن کی تمام تر کوششوں کے باوجود ہم نے اپنے لوگوں کے خون کو بہانے اور دشمن کے حیلوں بہانوں کو دور کرنے اور معاہدے پر عمل کرنے کو ترجیح دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اپنے برادر ثالث ممالک کے وعدوں کا احترام کرتے ہوئے اس معاہدے کا پابند کیا۔ دشمن نے اپنے بہت سے وعدوں سے چشم پوشی کی ہے جو ہمارے لوگوں کے بنیادی حقوق ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دشمن نے غنڈہ گردی، تاخیر اور تشدد کا مظاہرہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ غزہ، لبنان، شام اور پورے خطے میں قابض کے ذہن میں جرائم اور سفاکیت کا گڑھ بسا ہوا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ دشمن کی قیادت اب بھی فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت کی مشق کرنے کے لیے امریکی کور حاصل کرنے کی کوشش میں معاہدے سے بچنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ابو عبیدہ نے کہا کہ دنیا نے دیکھا ہے کہ دشمن نے ہمارے لوگوں کے قیدیوں کو کس طرح ذلیل و رسوا کیا ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ دنیا نے وحشیانہ جنگ کے دوران اپنی جانیں بچانے کی مشکل کے باوجود دشمن کے قیدیوں کی اچھی صحت دیکھی۔ انہوں نے یمن کی مزاحمتی قوت کو ان کے جرات مندانہ موقف پر سلام پیش کیا جس میں انہوں نے حمایت اور دشمن پر حملہ کرنے کی تیاری کے فیصلے کو جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ ابو عبیدہ نے مغربی کنارے کے کیمپوں میں فلسطینی عوام اور ان کے مزاحمت کاروں کو اسرائیلی جارحیت اور بے گھر کرنے، نسل کشی اور فاقہ کشی کی کوششوں کے سامنے ثابت قدم رہنے پر سلام پیش کیا۔
القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے مغربی کنارے کے بہادر عوام اور جارحیت کے مقابلے میں ان کی ثابت قدمی اور گھروں سے زبردستی بے گھر ہونے والوں کو سلام پیش کیا۔ القسام کے ترجمان نے بہادرانہ کارروائیوں کے ہیروز کی کوششوں کی بھی تعریف کی جو دشمن کو الجھاتے ہیں، اس کی سلامتی چھین لیتے ہیں اور اسے ہمارے لوگوں کی زندگی اور فخر کی یاد دلاتے ہیں۔ ابوعبیدہ نے اپنے پیغام میں کہا جب تک اس مقدس سرزمین کو غاصبوں کے ناپاک وجود سے پاک نہیں کیا جاتا، امت مسلمہ دیگر اقوام میں کوئی مقام حاصل نہیں کر سکتی۔ ہم اس امت کے دو ارب افراد کو یاد دلاتے ہیں کہ فلسطینی عوام تمہاری آنکھوں کے سامنے نسل کشی، بھوک اور جبری ہجرت کا شکار ہو رہے ہیں۔ ابوعبیدہ نے کہا کہ مقاومت، عالمی برادری اور ثالثوں کے ساتھ ہونے والے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر کاربند ہے، لیکن قابض صہیونی حکومت کی جنگی ذہنیت نے صرف غزہ ہی نہیں، بلکہ لبنان، شام اور پورے خطے کے لئے خطرات ایجاد کیے ہیں۔
ترجمان نے اسرائیلی حکام پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ امریکی حمایت حاصل کرنے اور فلسطینی عوام پر مزید مظالم ڈھانے کے لیے معاہدے سے راہ فرار اختیار کر رہے ہیں۔ ساری دنیا نے دیکھا کہ جنگ کے حالات میں بھی مقاومت نے صیہونی قیدیوں کے ساتھ انسانی سلوک کیا۔ دشمن کے لیے سب سے مختصر راستہ یہی ہے کہ وہ دھمکیوں کے بجائے جنگ بندی کے معاہدے کی پاسداری کرے۔انہوں نے انتباہ کیا کہ صیہونی غاصب خود اپنے قیدیوں کی ہلاکت کا سامان فراہم کر رہی ہے۔ ہم ہر ممکنہ صورتحال کے لیے تیار ہیں۔ غزہ کے خلاف کسی بھی جارحیت کے نتیجے میں صیہونی یرغمالیوں کی جان خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اس بات پر زور فلسطینی عوام ہمارے لوگوں قیدیوں کے کے ترجمان قیدیوں کی کے قیدیوں کی دھمکی انہوں نے لوگوں کے دشمن کی دشمن کو پیش کیا کہ دشمن نے اپنے دشمن کے کی طرف کے لیے کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
پیر پگارا کی حر جماعت کو دفاع وطن کیلئے تیار رہنے کی ہدایت
ایک اہم بیان میں پیر صاحب پگارا نے کہا کہ موجودہ حالات میں ہمیں سیاسی اختلافات کو پس پشت ڈال کر قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا، یہ وقت سیاست کا نہیں بلکہ پاکستان کے تحفظ اور دفاع کے بارے میں سوچنے کا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حر جماعت کے روحانی پیشوا اور ممتاز سیاسی شخصیت پیر صاحب پگارا نے خطے کی موجودہ کشیدہ صورتحال کے پیش نظر پوری حر جماعت کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہر لمحہ پاکستان کے دفاع، سلامتی اور استحکام کے لیے افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ تیار رہیں۔ اپنے ایک اہم بیان میں پیر پگارا نے کہا کہ مادر وطن کا دفاع ہمارے لیے ہر چیز پر مقدم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی نازک موقع پر نہ صرف حر جماعت بلکہ پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں ہمیں سیاسی اختلافات کو پس پشت ڈال کر قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ پیر صاحب پگارا نے زور دیا کہ یہ وقت سیاست کا نہیں بلکہ پاکستان کے تحفظ اور دفاع کے بارے میں سوچنے کا ہے۔ پیر پگارا نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کو ہر قسم کے داخلی و خارجی خطرات اور چیلنجز سے محفوظ رکھے اور ملک کو امن و استحکام عطا فرمائے۔