غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں اور افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز کو پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈ لائن دیدی گئی
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن )غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں اور افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز کو پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈ لائن دیدی گئی۔
تفصیلات کے مطابق غیر قانونی غیر ملکیوں کی وطن واپسی کا پروگرام (IFRP) یکم نومبر 2023 سے جاری ہے، قومی قیادت نے اب افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز کو بھی وطن واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزرات داخلہ نے کہا ہے کہغیر قانونی مقیم غیر ملکی اور افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز 31 مارچ تک رضاکارانہ طور پر پاکستان چھوڑ دیں، یکم اپریل 2025 سے ملک بدری پر عملدرآمد شروع کیا جائے گا۔
پریانکا چوپڑا نے ممبئی میں 4 فلیٹس بیچ دیے، کتنے میں فروخت ہوئے؟
وزارت داخلہ نے مزید کہا ہے کہ واپسی کے عمل کے دوران کسی کے ساتھ بدسلوکی نہیں کی جائے گی،واپس جانے والوں کیلیے خوراک،صحت کی دیکھ بھال کے انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔واضح رہے کہ غیر ملکیوں کی باوقار واپسی کے لیے پہلے ہی کافی وقت دیا جا چکا ہے،پاکستان مہاجرین کیلئے مہربان میزبان رہا ہے۔پاکستان ذمہ دار ریاست کے طور پر وعدے اور ذمہ داریاں پوری کررہا ہے، پاکستان میں رہنے والے غیر ملکیوں کو قانونی تقاضے پورے کرنا ہوں گے، پاکستان میں رہنے والے غیر ملکیوں کو پاکستان کے آئین کی پاسداری کرنا ہوگی۔
بھارتی فضائیہ کے دو طیارے چند ہی گھنٹوں میں حادثے کا شکار ہوگئے
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: غیر ملکیوں
پڑھیں:
پی اے سی کا اجلاس: ای او بی آئی نے 2 ارب 79 کروڑ روپے جعلی پنشنرز کو دیدیئے
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) 5131 غلط افراد کو اولڈ ایچ بینیفٹ پنشن کی مد میں 2 ارب 79 کروڑ روپے دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین جنید اکبر کی زیر صدارت ہوا جس میں وزارت اوورسیز پاکستانی کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ ای او بی آئی نے 2 ارب 79 کروڑ روپے کی فیک پنشنرز کو ادائیگی کی۔ آڈٹ نے الزم لگایا ہے کہ ملازمین کی عمر میں تبدیلی کر کے 5 ہزار افراد کو پنشن دی گئی ہے۔ جنید اکبر نے کہا کہ یہ بتائیں کیا میٹرک کی سند اور شناختی کارڈ پر عمر الگ الگ ہو سکتی ہے۔ سیکرٹری اوورسیز نے کہا کہ اب شناختی کارڈ پر ہی پنشن کیس کو سیٹل کیا جائے گا۔ ای او بی آئی کی پنشن یکم مئی سے بڑھائی جائے گی۔ آڈٹ حکام نے 8 لاکھ پنشنرز میں سے 5 ہزار پنشنرز کے کوائف کو غلط کہا ہے، آڈٹ حکام نے پنشن کے ڈیٹا پر ڈیٹ آف برتھ کا چیک لگا کر یہ ڈیٹا حاصل کر لیا، یہ پنشنرز 1950 اور 1960 کی تاریخ پیدائش والے ہیں۔ سیکرٹری اوورسیز نے کہا کہ یہ پنشنرز شناختی کارڈ اور نادرا سے پہلے دور کے ہیں۔ سیکرٹری وزارت سمندر پار پاکستانی نے کہا کہ ایسا نہیں ہے جو نظر آرہا ہے۔ چیئرمین ای او بی سی نے کہا کہ پنشن میٹرک کی سند پر دی گئی، ہم میٹرک کی سند دیکھ کر پنشن دیتے ہیں۔