لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ مریم نواز  نے لاہور میں طوفانی دورے کیے اور ترقیاتی کاموں کی رفتار اور معیار کا جائزہ لیا۔ لاہور کی ترقی کے میگا پراجیکٹ پر عملدرآمد کا جائزہ لیا۔ لاہور کی ترقی کے تاریخی 'لاہور ڈویلپمنٹ پروگرام' کے مختلف زونز کا اچانک دورہ کیا۔ مریم نواز نے مختلف زونز میں منصوبوں پر پیش رفت کا معائنہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ پنجاب کی طرح لاہور کے ہر علاقے کی مساوی ترقی اور معیار ایک جیسا یقینی بنائیں۔ وزیر اعلیٰ نے حکام سے گفتگو میں کہا کہ ایسا نظام بنانا چاہتی ہوں کہ یہ مسائل دوبارہ نظر نہ آئیں اور عوام کو نہ ستائیں۔ 'لاہور ڈویلپمنٹ پروگرام' غریب، امیر اور متوسط پورے لاہور کی ترقی کا منصوبہ ہے، سالوں کی عوامی شکایات کا خاتمہ کیا جائے گا۔ منصوبے کے تحت پورے لاہور کو 9 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے تاکہ کوئی علاقہ، محلہ اوربستی ترقی کی عمل سے محروم نہ رہے۔منصوبوں پر دو حصوں میں مرحلہ وار عمل ہوگا، پہلے مرحلے میں 6، دوسرے میں 3 زونز میں ترقیاتی کام ہوں گے۔9 زونز کو گلبرگ، داتا گنج بخش، سمن آباد، شالامار، راوی، عزیز بھٹی، نشتر، واہگہ اور علامہ اقبال زونز کے نام دئیے گئے ہیں۔ بریفنگ میں بتایاگیا کہ 'لاہور ڈویلپمنٹ پروگرام' کے پہلے مرحلے میں کل 450 ترقیاتی سکیموں میں سے واسا کی 252 اور میونسپل کارپوریشن لاہور کی 198 سکیمیں ہیں۔433 سکیموں میں تعمیراتی کام دیا جا چکا ہے جبکہ 411 ترقیاتی سکیموں پر کام کا آغاز بھی ہو چکا ہے۔ پہلی بار تمام زونز میں بڑے قطر کی سیوریج لائنیں بچھائی جا رہی ہیں ، انجینئرنگ کے جدید ڈیزائن اور طریقوں کو اختیار کیا جا رہا ہے تاکہ سیوریج کی بندش اور نکاسی آب کے مسائل پیدا نہ ہوں۔تمام ٹھیکے ڈیجیٹلائز کرکے سسٹم کا حصہ بنا دئیے گئے ہیں۔منصوبوں کے معیار اور رفتار کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے، 'انسپکٹر ایپ' کے ذریعے جاری کام کی عملی صورتحال تصویروں اور ویڈیوز کی شکل میں اپ لوڈ کی جاتی ہے۔ ادھر مریم نواز شریف کی زیر صدارت لاہور ڈویلپمنٹ پروگرام کے حوالے سے خصوصی اجلاس میں لاہور ڈویلپمنٹ پراجیکٹ پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر لاہور نے لاہور ڈویلپمنٹ پلان پر رپورٹ پیش کی۔ وزیر اعلیٰ نے کنال کی بھل صفائی کرانے کا حکم دیا۔ مستقبل کی ضروریات کو مد نظر رکھ کر سیوریج سسٹم بنانے کی ہدایت کی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ واسا لاہور میں مجموعی طور پر 780کلومیٹر ایک سے چھ فٹ قطرنئے پائپ بچھائے گا۔ پہلے مرحلے میں لاہور میں 450 کلومیٹر طویل سیوریج پائپ بچھائے جائیں گے۔ لاہور ڈویلپمنٹ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے ذریعے کنٹریکٹ کا آغازکیا جارہا ہے۔ نیسپاک ’’انسپکٹر ایپ‘‘ کے ذریعے پراجیکٹ کی انسپکشن کر سکے گا۔ فزیکل اور فنانشل پراگریس بھی چیک کی جا سکے گی۔ لاہور ڈویلپمنٹ پلان میں شفافیت سے 16ارب روپے کی بچت کی گئی۔ پہلے فیز میں  ڈویلپمنٹ پلان میں فراہمی و نکاسی آب کا نظام،رابطہ سڑکوں اورپختہ گلیوں کی تعمیر شامل ہے۔ سٹریٹ لائٹ کی تنصیب اور پارکس کی بحالی بھی ڈویلپمنٹ پلان میں شامل ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ دیہات میں بھی گلیاں شہروں کی طرح بہترین بنائی جائیں۔ترقیاتی منصوبوں کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ علاوہ ازیں مریم نواز شریف کی ہدایت پر میو ہسپتال کو ادویات خریداری کیلئے فنڈز جاری کردئیے گئے۔ 340 ملین روپے میڈیسن پرچیز کے لئے منتقل کر دئیے گئے۔ میو ہسپتال میں خالی اسامیاں کی پے اور الاؤنس  کے موجود فنڈز ادویات خریداری کے لئے استعمال کرنے کی اجازت دیدی گئی۔فنانس ڈیپارٹمنٹ نے پے اینڈ الاونس فنڈز ازسرنو مختص کرنے کا حکمنامہ جاری کر دیا۔میو ہسپتال کے بجٹ میں اضافی فنڈز میسر ہونے کے باوجود استعمال میں نہیں لائے گئے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: مریم نواز لاہور میں کا جائزہ لاہور کی

پڑھیں:

اسموگ فری پنجاب: ’ایک حکومت، ایک وژن، ایک مشن، صاف فضا‘

وزیرِاعلیٰ پنجاب مریم نواز کی قیادت میں پنجاب حکومت نے صوبے کو اسموگ فری بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات تیز کر دیے۔

بھارتی سرحدی علاقوں سے آنے والی آلودہ مشرقی ہواؤں کے باوجود لاہور کا فضائی معیار قابو میں آنا شروع ہو گیا ہے۔ لاہور کا اوسط اے کیو آئی 280 ریکارڈ کیا گیا ہے۔

محکمہ ماحولیات کی مسلسل مانیٹرنگ اور انسدادِ اسموگ آپریشن جاری

محکمہ ماحولیات کے مطابق صبح کے وقت سرد موسم، کم ہوا کی رفتار (1 تا 4 کلومیٹر فی گھنٹہ) اور بارش نہ ہونے سے آلودگی کے بکھراؤ میں کمی ہوئی ہے، تاہم دوپہر 1 سے 5 بجے کے دوران ہواؤں کی رفتار بڑھنے سے فضائی معیار میں بہتری کا امکان ہے۔

پنجاب حکومت کے تمام متعلقہ ادارے وزیرِاعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر 3 شفٹوں میں انسداد اسموگ آپریشن میں مصروف ہیں، جن میں ٹریفک کنٹرول، پانی کے چھڑکاؤ اور انڈسٹری چیکنگ مہم شامل ہے۔

جدید مانیٹرنگ سسٹم اور ٹیکنالوجی کا استعمال

شہر کے مختلف علاقوں میں پی ایم 2.5 اور پی ایم 10 کی سطح کی نگرانی کے لیے جدید اسٹیشن متحرک کر دیے گئے ہیں۔

محکمہ ماحولیات نے شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز اور ماسک کے استعمال کی ہدایت کی ہے۔ حکام کے مطابق صورتحال قابو میں ہے اور کسی قسم کی گھبراہٹ کی ضرورت نہیں۔

اینٹی اسموگ ایکشن پلان پر عملدرآمد کی رفتار مزید تیز

وزیرِاعلیٰ مریم نواز کی قیادت میں پنجاب حکومت نے اسموگ فری اور ماحول دوست صوبہ بنانے کے لیے اینٹی سموگ ایکشن پلان پر عملدرآمد تیز کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اینٹی اسموگ گنز سے لاہور میں پانی کا بحران مزید گہرا ہونے کا خدشہ، ماہرین نے خبردار کردیا

پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار ہر شعبے میں آلودگی کے خاتمے کی حکمت عملی اپنائی گئی ہے۔

فصل کی باقیات جلانے کی روک تھام

فصل کی باقیات جلانے کے بجائے 5 ہزار سپر سیڈرز، 814 کابوٹا مشینیں، ہارویسٹرز اور 91 بیلرز فراہم کیے گئے، جن سے اب تک 6 لاکھ سے زائد بیلز تیار ہو چکے ہیں۔ نگرانی کے لیے ’ہاک آئیز تھرمل ڈرونز‘ کا پہلی بار استعمال کیا جا رہا ہے۔

دھول، مٹی اور صنعتی آلودگی پر قابو پانے کے اقدامات

تعمیراتی مقامات پر پانی کے چھڑکاؤ، مٹی کو ڈھانپنے اور دھول نہ اڑنے دینے کے اقدامات جاری ہیں۔گاڑیوں کی فٹنس کے تحت اب تک 3 لاکھ سرٹیفکیٹ جاری کیے جا چکے ہیں۔

صنعتوں کے دھوئیں کی پڑتال کے لیے سینسرز نصب کیے گئے ہیں اور بھٹوں کی زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقلی جاری ہے۔ 8500 صنعتی یونٹس کی اے آئی پر مبنی سینٹرل مانیٹرنگ ہو رہی ہے۔

پہلا ’ایمی شن ٹیسٹنگ سسٹم‘ متعارف

گاڑیوں سے دھوئیں کے اخراج پر قابو پانے کے لیے پاکستان کی تاریخ کا پہلا ’ایمی شن ٹیسٹنگ سسٹم‘ متعارف کرایا گیا ہے، جب کہ صوبے بھر میں 371 مقامات پر ’مسٹ اسپرنکلر سسٹم‘ نصب کیے جا چکے ہیں۔ 8596 صنعتی یونٹس کی اے آئی اور ڈرونز سے نگرانی بھی جاری ہے۔

ڈیجیٹل فورکاسٹنگ کا نیا ماحولیاتی نظام

وزیرِاعلیٰ مریم نواز کے ’کلین اینڈ گرین پنجاب‘ وژن کے تحت پہلی بار پنجاب کا اپنا اے آئی بیسڈ ایئر کوالٹی فورکاسٹنگ سسٹم قائم کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت میں دیوالی کی آتش بازی کے باعث لاہور اور قصور میں شدید اسموگ، پنجاب حکومت متحرک

سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کے مطابق سموگ سے پاک پنجاب کا وژن عملی تعبیر پا رہا ہے، یہ مہم صحت مند طرزِ زندگی کی تبدیلی لانے کا ذریعہ بنے گی۔

مریم اورنگزیب کا بیان

انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل فورکاسٹنگ، ماحولیاتی بہتری اور تحفظ کی طرف انقلابی قدم ہے، کلین اینڈ گرین پنجاب آنے والی نسلوں کو صاف ماحول دینے کی عملی پیش رفت ہے۔”

احتیاطی ہدایات برائے شہری

محکمہ ماحولیات نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ ماسک پہنیں، غیر ضروری سفر سے گریز کریں، بچے اور بزرگ گھر میں رہیں، اور موٹر سائیکل یا گاڑی کا استعمال کم کریں۔

پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ صاف، صحت مند اور محفوظ فضا کے لیے مشترکہ کوششیں جاری ہیں، اور وزیرِاعلیٰ مریم نواز کی قیادت میں صوبہ آلودگی سے پاک، سرسبز و شاداب پنجاب کی جانب بڑھ رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسموگ اسموگ فری پنجاب پنجاب فصلوں کی باقیات مریم نواز

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعلیٰ پنجاب کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد
  • لاہور کے الیکشن ٹربیونل نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا الیکشن درست قرار دے دیا
  • لاہور میں فضائی معیار کی شرح 500 تک پہنچ گئی
  • عوامی خدمت، تیز رفتار ترقی، شفاف گورننس مسلم لیگ (ن) کا اصل ایجنڈا: مریم نواز
  •  پنجاب میں جرائم کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے، مریم نواز
  • بھارت سے آنے والی آلودہ ہواؤں نے لاہور کا سانس گھونٹ دیا، فضائی معیار انتہائی خطرناک
  • مریم نواز سے ساہیوال ڈویژن کے ارکان اسمبلی کی ملاقات، ترقیاتی کاموں پر اظہار اطمینان
  • لانڈھی ٹائون میں چاروں طرف ترقیاتی کاموں کا جال بچھا رہے ہیں ‘عبدالجمیل
  • بھارت سے آنے والی آلودہ ہواؤں نے پنجاب کا فضائی معیار خطرناک حد تک گرا دیا
  • اسموگ فری پنجاب: ’ایک حکومت، ایک وژن، ایک مشن، صاف فضا‘