مریم نواز کے لاہور میں طوفانی دورے، ترقیاتی کاموں کے معیار، رفتار کا جائزہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ مریم نواز نے لاہور میں طوفانی دورے کیے اور ترقیاتی کاموں کی رفتار اور معیار کا جائزہ لیا۔ لاہور کی ترقی کے میگا پراجیکٹ پر عملدرآمد کا جائزہ لیا۔ لاہور کی ترقی کے تاریخی 'لاہور ڈویلپمنٹ پروگرام' کے مختلف زونز کا اچانک دورہ کیا۔ مریم نواز نے مختلف زونز میں منصوبوں پر پیش رفت کا معائنہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ پنجاب کی طرح لاہور کے ہر علاقے کی مساوی ترقی اور معیار ایک جیسا یقینی بنائیں۔ وزیر اعلیٰ نے حکام سے گفتگو میں کہا کہ ایسا نظام بنانا چاہتی ہوں کہ یہ مسائل دوبارہ نظر نہ آئیں اور عوام کو نہ ستائیں۔ 'لاہور ڈویلپمنٹ پروگرام' غریب، امیر اور متوسط پورے لاہور کی ترقی کا منصوبہ ہے، سالوں کی عوامی شکایات کا خاتمہ کیا جائے گا۔ منصوبے کے تحت پورے لاہور کو 9 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے تاکہ کوئی علاقہ، محلہ اوربستی ترقی کی عمل سے محروم نہ رہے۔منصوبوں پر دو حصوں میں مرحلہ وار عمل ہوگا، پہلے مرحلے میں 6، دوسرے میں 3 زونز میں ترقیاتی کام ہوں گے۔9 زونز کو گلبرگ، داتا گنج بخش، سمن آباد، شالامار، راوی، عزیز بھٹی، نشتر، واہگہ اور علامہ اقبال زونز کے نام دئیے گئے ہیں۔ بریفنگ میں بتایاگیا کہ 'لاہور ڈویلپمنٹ پروگرام' کے پہلے مرحلے میں کل 450 ترقیاتی سکیموں میں سے واسا کی 252 اور میونسپل کارپوریشن لاہور کی 198 سکیمیں ہیں۔433 سکیموں میں تعمیراتی کام دیا جا چکا ہے جبکہ 411 ترقیاتی سکیموں پر کام کا آغاز بھی ہو چکا ہے۔ پہلی بار تمام زونز میں بڑے قطر کی سیوریج لائنیں بچھائی جا رہی ہیں ، انجینئرنگ کے جدید ڈیزائن اور طریقوں کو اختیار کیا جا رہا ہے تاکہ سیوریج کی بندش اور نکاسی آب کے مسائل پیدا نہ ہوں۔تمام ٹھیکے ڈیجیٹلائز کرکے سسٹم کا حصہ بنا دئیے گئے ہیں۔منصوبوں کے معیار اور رفتار کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے، 'انسپکٹر ایپ' کے ذریعے جاری کام کی عملی صورتحال تصویروں اور ویڈیوز کی شکل میں اپ لوڈ کی جاتی ہے۔ ادھر مریم نواز شریف کی زیر صدارت لاہور ڈویلپمنٹ پروگرام کے حوالے سے خصوصی اجلاس میں لاہور ڈویلپمنٹ پراجیکٹ پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر لاہور نے لاہور ڈویلپمنٹ پلان پر رپورٹ پیش کی۔ وزیر اعلیٰ نے کنال کی بھل صفائی کرانے کا حکم دیا۔ مستقبل کی ضروریات کو مد نظر رکھ کر سیوریج سسٹم بنانے کی ہدایت کی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ واسا لاہور میں مجموعی طور پر 780کلومیٹر ایک سے چھ فٹ قطرنئے پائپ بچھائے گا۔ پہلے مرحلے میں لاہور میں 450 کلومیٹر طویل سیوریج پائپ بچھائے جائیں گے۔ لاہور ڈویلپمنٹ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے ذریعے کنٹریکٹ کا آغازکیا جارہا ہے۔ نیسپاک ’’انسپکٹر ایپ‘‘ کے ذریعے پراجیکٹ کی انسپکشن کر سکے گا۔ فزیکل اور فنانشل پراگریس بھی چیک کی جا سکے گی۔ لاہور ڈویلپمنٹ پلان میں شفافیت سے 16ارب روپے کی بچت کی گئی۔ پہلے فیز میں ڈویلپمنٹ پلان میں فراہمی و نکاسی آب کا نظام،رابطہ سڑکوں اورپختہ گلیوں کی تعمیر شامل ہے۔ سٹریٹ لائٹ کی تنصیب اور پارکس کی بحالی بھی ڈویلپمنٹ پلان میں شامل ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ دیہات میں بھی گلیاں شہروں کی طرح بہترین بنائی جائیں۔ترقیاتی منصوبوں کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ علاوہ ازیں مریم نواز شریف کی ہدایت پر میو ہسپتال کو ادویات خریداری کیلئے فنڈز جاری کردئیے گئے۔ 340 ملین روپے میڈیسن پرچیز کے لئے منتقل کر دئیے گئے۔ میو ہسپتال میں خالی اسامیاں کی پے اور الاؤنس کے موجود فنڈز ادویات خریداری کے لئے استعمال کرنے کی اجازت دیدی گئی۔فنانس ڈیپارٹمنٹ نے پے اینڈ الاونس فنڈز ازسرنو مختص کرنے کا حکمنامہ جاری کر دیا۔میو ہسپتال کے بجٹ میں اضافی فنڈز میسر ہونے کے باوجود استعمال میں نہیں لائے گئے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مریم نواز لاہور میں کا جائزہ لاہور کی
پڑھیں:
نواز شریف کی بیٹی ہوں کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلائوں گی، مریم نواز
نواز شریف کی بیٹی ہوں کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلائوں گی، مریم نواز WhatsAppFacebookTwitter 0 15 September, 2025 سب نیوز
میانوالی (سب نیوز)وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ پنجاب کے پیسے عوام پر خرچ کروں گی، نواز شریف کی بیٹی ہوں کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاوں گی۔
میانوالی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی مریم نواز نے کہا کہ وزرا کو کہا ہے جب تک متاثرین کو ریلیف نہیں ملتا فیلڈ سے واپس نہیں آنا، پہلی بار سن رہے ہیں کہ تنقید کی جارہی ہے وزیر اعلی کام کیوں کررہی ہے۔مریم نواز نے کہا کہ کشتی میں بیٹھی تو تنقید کی گئی کہ وزیر اعلی کشتی میں کیوں بیٹھ گئیں، انہیں کام کرنے کے علاوہ سب کچھ آتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب میں سب سے زیادہ خراب صورت حال گجرات میں ہے، وہاں 26 ارب روپے سے نیا سیوریج سسٹم ڈال رہے ہیں۔وزیر اعلی نے کہا کہ تنقید اور دعوے کرنا آسان ہوتا ہے، کام کرنے کے لیے بستروں سے نکل کر تیار ہوکر میدان میں آنا ہوتا ہے، وزیر اعلی باہر نکلے تو سب کو کام کرنا پڑتا ہے، باقی صوبوں میں سی ایم کام کرتا ہے نہ سسٹم کام کرتا ہے۔مریم نواز نے مزید کہا کہ 2022 میں سیلاب آتا تو اس وقت کے وزیراعظم نے فضائی دورہ کیا، وزیراعظم نے عینک ٹھیک کی اور کہا او ہو بہت نقصان ہوا ہے، تنقید کرنا آسان لیکن محنت کرنا مشکل ہے کام کرنا پڑتا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی منظوری کے بعد ہراسمنٹ کمیٹی کا سربراہ تبدیل چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی منظوری کے بعد ہراسمنٹ کمیٹی کا سربراہ تبدیل خیبرپختونخوا کی تاریخ میں پہلی بار خاتون ایس ایس پی تعینات خیبر پختونخوا، 1351انتہائی مطلوب دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر عرب اسلامی سربراہی اجلاس،قطر پر اسرائیلی حملے کا جواب واضح اور فیصلہ کن ہونا چاہیے، مسلم ممالک کی تجویز اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلئے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے، وزیراعظم کا عرب اتحاد ہنگامی اجلاس سے خطاب کھیل میں سیاست کو گھسیٹنا اصل روح کے منافی ہے، محسن نقوی کا بھارتی رویے پر سخت ردعملCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم