جنوبی بھارتی فلم انڈسٹری کی اداکارہ رانیا راؤ کی 3 مارچ کو بنگلورو کے بین الاقوامی ائیرپورٹ پر گرفتاری نے انڈسٹری میں ہلچل مچا دی ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق رانیا راؤ 12.86 کروڑ بھارتی روپے کی مالیت کا 14.2 کلو گرام سونا اسمگل کرتے ہوئے پکڑی گئی تھی۔ ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس (DRI) کے حکام کو اداکارہ کی دبئی سے آمد کے بارے میں لیڈ مل چکی تھی اور انہوں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے رانیا کو ائیر پورٹ پر ہی روک لیا۔

اداکارہ کا جسمانی معائنہ کرنے پر انہیں ٹیپ اور پٹیوں کا استعمال کرتے ہوئے اس کی رانوں پر بندھی 14 سونے کی اینٹیں ملیں، یہ طریقہ وہ مبینہ طور پر کسٹم چیک سے بچنے کے لیے استعمال کرتی تھی۔

پہلے کی چند رپورٹس میں یہ بتایا گیا تھا کہ سونا رانیا راؤ نے اپنی جیکٹ میں چھپا رکھا تھا تاہم ڈی آر آئی نے تصدیق کی کہ ممنوعہ مواد (گولڈ بارز) براہ راست اداکارہ کے جسم پر پایا گیا تھا۔

یہ بات سامنے آنے کے بعد اس کیس نے ایک دلچسپ موڑ لیا ہے کہ 33 سالہ اداکارہ کرناٹک میں ایک سینئر ڈی جی پی رینک کے آئی پی ایس افسر کی سوتیلی بیٹی بھی ہے جس نے اسمگلنگ نیٹ ورک میں ممکنہ اعلیٰ سطحی روابط کے بارے میں سوالات کھڑے کردیے ہیں۔

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ حکام اب اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ آیا رانیا راؤ کسی بڑے نیٹ ورک کے لیے کام کر رہی تھی یا اس کام میں ذاتی طور پر ملوث تھی۔

واضح رہے کہ متعلقہ حکام اسمگل شدہ سونے اور اس کے مطلوبہ وصول کنندگان کے پیچھے نیٹ ورک کی گہرائی سے تحقیقات کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ رانیا راؤ نے 1 سال میں 27 مرتبہ دبئی کے دورے کیے جس کی وجہ سے ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس (ڈی آر آئی) نے اس پر شک کی بنیاد پر گہری نگرانی کرتے ہوئے کارروائی کا آغاز کیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کرتے ہوئے رانیا راؤ

پڑھیں:

اے آئی کی کارکردگی 100 گنا بڑھانے والی جدید کمپیوٹر چپ تیار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکہ کی سرزمین سے ایک انقلابی اختراع سامنے آئی ہے جو مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی دنیا کو نئی جہت دے سکتی ہے۔

فلوریڈا یونیورسٹی، یو سی ایل اے اور جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے ماہرین کی مشترکہ کاوشوں سے تیار کردہ یہ نئی آپٹیکل کمپیوٹر چپ، بجلی کی جگہ روشنی کی توانائی استعمال کرتے ہوئے اے آئی کی پروسیسنگ کو 10 سے 100 گنا تیز تر بنا سکتی ہے۔ یہ تحقیق 8 ستمبر کو معتبر جریدہ ‘ایڈوانسڈ فوٹوونکس’ میں شائع ہوئی، جو ٹیکنالوجی کے شعبے میں ایک سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے۔

امریکی انجینئرنگ ٹیم نے ایک ابتدائی ماڈل (پروٹوٹائپ) تیار کیا ہے جو موجودہ جدید ترین چپس سے کئی گنا زیادہ کارآمد ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ ایجاد اے آئی کے میدان میں طوفان برپا کر دے گی، کیونکہ مشین لرننگ کے پیچیدہ حساب کتاب—جیسے تصاویر، ویڈیوز اور تحریروں میں پیٹرنز کی تلاش (کنوولوشن)—روایتی پروسیسرز پر بھاری بجلی کا استعمال کرتے ہیں۔ اس مسئلے کا حل تلاش کرتے ہوئے، تحقیق کاروں نے چپ کے ڈیزائن میں لیزر شعاعیں اور انتہائی باریک مائیکرو لینسز کو سرکٹ بورڈز سے براہ راست مربوط کر دیا ہے، جس سے توانائی کی بچت کے ساتھ ساتھ رفتار میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

لیبارٹری کے تجربات میں اس چپ نے کم سے کم توانائی خرچ کرتے ہوئے ہاتھ سے لکھے گئے ہندسوں کی پہچان 98 فیصد درستگی سے کر لی، جو اس کی افادیت کا واضح ثبوت ہے۔ فلوریڈا یونیورسٹی کے تحقیقاتی ایسوسی ایٹ پروفیسر اور مطالعے کے شریک مصنف ہانگبو یانگ نے اسے ایک تاریخی لمحہ قرار دیا اور کہا، “یہ پہلی بار ہے کہ آپٹیکل کمپیوٹنگ کو براہ راست چپ پر نافذ کیا گیا اور اسے اے آئی کے نیورل نیٹ ورکس سے جوڑا گیا۔ یہ قدم مستقبل کی کمپیوٹیشن کو روشنی کی طرف لے جائے گا۔”

اسی تحقیق کے سرکردہ ماہر، فلوریڈا سیمی کنڈکٹر انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر وولکر جے سورجر نے بھی اس ایجاد کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا، “کم توانائی والے مشین لرننگ حسابات آنے والے برسوں میں اے آئی کی صلاحیتوں کو وسعت دینے کا بنیادی ستون ثابت ہوں گے۔ یہ نہ صرف ماحولیاتی فوائد لائے گی بلکہ اے آئی کو روزمرہ استعمال کے لیے مزید قابل رسائی بنا دے گی۔”

یہ پروٹوٹائپ کیسے کام کرتی ہے؟

یہ جدید ڈیوائس دو ستاروں کے انتہائی پتلے فرینل لینسز کو یکجا کرتی ہے، جو روشنی کی شعاعوں کو کنٹرول کرنے کا کام انجام دیتے ہیں۔ کام کا عمل انتہائی سادہ مگر موثر ہے: مشین لرننگ کا ڈیٹا پہلے لیزر کی روشنی میں تبدیل کیا جاتا ہے، پھر یہ شعاعیں لینسز سے گزر کر پروسیس ہوتی ہیں، اور آخر میں مطلوبہ ٹاسک مکمل کرنے کے لیے دوبارہ ڈیجیٹل سگنلز میں بدل دیا جاتا ہے۔ اس طریقہ کار سے نہ صرف بجلی کی کھپت کم ہوتی ہے بلکہ حسابات کی رفتار بھی روشنی کی رفتار کے قریب پہنچ جاتی ہے، جو روایتی الیکٹرانک سسٹمز سے کئی گنا تیز ہے۔

یہ ایجاد ابھی ابتدائی مراحل میں ہے، مگر ماہرین کا خیال ہے کہ آنے والے وقت میں یہ اے آئی کی ایپلی کیشنز—صحت، ٹرانسپورٹیشن اور انٹرٹینمنٹ—کو بدل ڈالے گی، اور توانائی بحران کا سامنا کرنے والے عالمی چیلنجز کا بھی حل پیش کرے گی۔ مزید تفصیلات کے لیے جریدہ ‘ایڈوانسڈ فوٹوونکس’ کا تازہ شمارہ دیکھیں۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی اداکارہ سوارا بھاسکر کے شوہر نے کنگنا رناوت کو ’خراب سیاستدان‘ قرار دے دیا
  • عمر بالکل ٹھیک تھا، آخری لمحات میں کیا ہوا؟ معروف چائلڈ اسٹار کے چچا کا ویڈیو بیان وائرل
  • سوشل میڈیا اسٹار عمر شاہ کے آخری لمحات کیسے تھے؟ چچا کا ویڈیو بیان وائرل
  • ماضی کی معروف اداکاراؤں کیساتھ افیئر؛ کمار سانو کا ردعمل سامنے آگیا
  • اے آئی کی کارکردگی 100 گنا بڑھانے والی جدید کمپیوٹر چپ تیار
  • حب چوکی پر بس سے اسمگل شدہ سامان نکل آیا، ضبط کرنے پر ٹرانسپورٹرز کا احتجاج، کسٹم کی ہوائی فائرنگ
  • کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی
  • بشریٰ بی بی کی جیل سہولیات سے متعلق تہلکہ خیز بیان
  • معروف بھارتی اداکار سائبر حملے کا شکار، ہیکرز نے کیا مطالبہ کیا؟
  • بھارتی اداکارہ کترینہ کیف کے ہاں بچے کی ولادت متوقع؟ بھارتی میڈیا نے پیدائش کا مہینہ بھی بتادیا