مرسی سائیڈ پولیس کا کہنا ہے کہ کونسل کے معاہدوں سے متعلق رشوت خوری یا بدانتظامی کے الزام میں لیور پول کے سابق میئر جو اینڈرسن سمیت کل 12 افراد پر 2010 اور 2020 کے درمیان لیورپول سٹی کونسل سے ٹھیکے دینے پر رشوت ستانی اور بدانتظامی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

اینڈرسن 2021 میں گرفتار ہونے کے بعد دستبردار ہوگیا تھا، پر رشوت خوری کا ایک الزام جبکہ عوامی دفتر میں بدانتظامی کے علاوہ سازش کا الزام بھی شامل ہے۔

اس کے شریک مدعا علیہان میں لیور پول کونسل کے سابق ڈپٹی لیڈر ڈیرک ہیٹن، کونسل کے سابقہ ​​ڈائریکٹر ری جنریشن نکولس کاوناگ اور کونسل کے سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینڈریو بار شامل ہیں۔

ہیٹن 1980 کی دہائی میں ایک قومی شخصیت بن گئے تھے جب ان کی کونسل نے مارگریٹ تھیچر کے بجٹ میں کٹوتیوں کی مخالفت کی اور بعد میں انہوں نے پراپرٹی ڈویلپمنٹ میں کیریئر بنایا۔ جس سے ان پر رشوت کی ایک گنتی اور عوامی دفتر میں مشورے یا بدعنوانی کی گنتی کا الزام بھی ہے۔

آپریشن الوفٹ کے تحت جن دیگر افراد پر الزام عائد کیا گیا ہے ان میں جولین اور پال فلاناگن شامل ہیں، جو لیور پول کی تعمیراتی کمپنی فلاناگن گروپ کے بانی ہیں، ان پر رشوت لینے کا الزام ہے۔

جو اینڈرسن کے بیٹے ڈیوڈ اینڈرسن، جو لیور پول کے ایک تاجر ہیں، پر ایک عوامی دفتر میں بدتمیزی کرنے کی سازش کا الزام ہے۔

ڈیریک ہیٹن کی اہلیہ سونجیا ہیٹن، جو پہلے کونسل میں پلاننگ آفیسر کے طور پر کام کرتی تھیں، ان پر بھی عوامی دفتر میں بدانتظامی کا الزام ہے جن کے علاوہ دیگر مدعا علیہان میں فلیپا کک، ایلکس کرافٹ، ایڈم میک کلین اور جیمز شلیکر شامل ہیں، یہ سبھی لیور پول میں کاروبار چلاتے ہیں۔

الزامات عائد کیے جانے کے بعد X پر پوسٹ کرتے ہوئے، جو اینڈرسن نے الزامات کی تازہ تردید جاری کی اور کہا کہ وہ اپنا نام صاف کرنے کے لیے لڑیں گے۔

انہوں نے پہلے ان دعوؤں کی بھی تردید کی ہے جو 2020 میں شروع ہونے والی تحقیقات کی لمبائی پر تنقید کی گئی تھی۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: عوامی دفتر میں جو اینڈرسن کونسل کے کا الزام کے سابق پر رشوت

پڑھیں:

پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اور قابض میئر اہلِ کراچی کے لیے عذاب بنے ہوئے ہیں، حافظ نعیم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی 17 سال سے سندھ پر حکمران ہے مگر آج بھی کراچی سمیت صوبے بھر کے شہری بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں، صوبائی حکومت اور قابض میئر اہلِ کراچی کے لیے عذاب بنے ہوئے ہیں۔ عوام سے وسائل چھین کر کرپشن اور نااہلی کے ذریعے شہر کو کھنڈر میں بدل دیا گیا ہے۔

گلبرگ ٹاؤن کے تحت فیڈرل بی ایریا بلاک 18 ثمن آباد میں ہیلتھ کیئر یونٹ کے افتتاح اور عزیز آباد بلاک 8 میں  شاہراہِ نعمت اللہ خان  کے سنگِ بنیاد کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جماعتِ اسلامی بااختیار شہری حکومت کا نظام چاہتی ہے، لاڑکانہ، شکارپور، حیدرآباد یا کراچی ہر شہر کے بلدیاتی اداروں کو وسائل اور اختیار ملنا چاہیے تاکہ عوام کے مسائل مقامی سطح پر حل ہوسکیں۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی میں ٹرانسپورٹ کا نظام تباہ ہوچکا ہے،  17 سال میں سندھ حکومت صرف 400 بسیں لاسکی، جن میں سے بیشتر غیر فعال ہیں جب کہ شہر کو 15 ہزار بسوں کی ضرورت ہے۔ پنجاب میں 200 روپے کا چالان کراچی میں 5 ہزار روپے کا کیا گیا ہے، اور سڑکوں کی حالت ناگفتہ بہ ہے،  ٹریفک پولیس میں کراچی کے شہری بمشکل 10 فیصد ہیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ای چالان کے مسئلے پر بات چیت سے حل نہ نکالا گیا تو جماعت اسلامی احتجاج کا راستہ اختیار کرے گی،  صحت اور تعلیم بنیادی ضرورتیں ہیں، گلبرگ ٹاؤن نے مثالی ہیلتھ کیئر یونٹ قائم کرکے عوامی خدمت کا نیا باب رقم کیا ہے،  یہاں اب روزانہ سیکڑوں افراد مستفید ہوں گے، جب کہ بیرونی ڈاکٹروں کی خدمات بھی حاصل کی جارہی ہیں۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان  نے کہا کہ کراچی پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، جو ملک کا 67 فیصد ریونیو اور 54 فیصد ایکسپورٹ فراہم کرتا ہے لیکن اسے اس کا حق نہیں دیا جاتا،  پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم محض میڈیا پر نورا کشتی کرتی ہیں، حقیقت میں دونوں ایک ہی ہیں۔ ایم کیو ایم کو عوام نے مسترد کر دیا تھا مگر فارم 47 کے ذریعے دوبارہ مسلط کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کے منتخب نمائندے محدود وسائل میں رہتے ہوئے شہر میں 171 سے زائد پارکس بحال کرچکے ہیں، 43 اسکولوں کی ازسرِنو تعمیر کی گئی، ایک لاکھ سے زائد اسٹریٹ لائٹس لگائی گئیں، اور ماڈل محلے تیار کیے گئے۔ جماعت اسلامی اختیارات کے حصول کی جدوجہد کے ساتھ ساتھ عوامی خدمت جاری رکھے گی۔

منعم ظفر خان نے کہا کہ  شاہراہِ نعمت اللہ خان  اس شخصیت کے نام سے منسوب ہے جنہوں نے دیانت، خدمت اور ترقی کی نئی مثالیں قائم کیں۔ جماعت اسلامی ان کے وژن کے مطابق کراچی کو دوبارہ روشنیوں کا شہر بنائے گی۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اور قابض میئر اہلِ کراچی کے لیے عذاب بنے ہوئے ہیں، حافظ نعیم
  • چین نے کرپشن کے الزام میں دو سابق سینئر عہدیداروں کو پارٹی سے نکال دیا
  • برطانوی حکومت کا معزول شہزادہ اینڈریو سے آخری فوجی عہدہ واپس لینے کا اعلان
  • نیویارک میئر شپ کے امیدوار زہران ممدانی کی حمایت میں سابق امریکی صدر سامنے آ گئے
  • پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ جگر کی 1000 پیوندکاریاں کر کے دنیا کے صف اول کے اسپتالوں میں شامل
  • پاکستان میں صحت کے شعبے میں تاریخی کامیابی، پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ میں جگر کے ایک ہزار کامیاب ٹرانسپلانٹس مکمل
  • کراچی: نالہ متاثرین کو حکومت سندھ کی جانب سے پلاٹ فراہمی میں تاخیر، سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کامطالبہ
  • سابق امریکی صدر اوباما کی نیویارک میئر کے امیدوار زہران ممدانی کو بھرپور حمایت کی یقین دہانی
  • میرے کیریئر کو سب سے زیادہ نقصان وقار یونس نے پہنچایا: عمر اکمل کا سابق ہیڈ کوچ پر سنگین الزام
  • لاہور: رشوت کے الزام میں گرفتار این سی سی آئی اے افسران کے جسمانی ریمانڈ کا حکمنامہ جاری