شامی کے روزہ نہ رکھنے پر ہربھجن سنگھ میدان میں آگئے
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
بھارتی فاسٹ بولر محمد شامی کے رمضان المبارک میں روزہ نہ رکھنے پر سابق کرکٹر ہربھجن سنگھ میدان میں آگئے۔
گزشتہ دنوں آئی سی سی چیمپئینز ترافی میں آسٹریلیا کیخلاف میچ کے دوران بھارتی فاسٹ بولر محمد شامی کی میدان میں جوس پینے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس کے باعث انہیں ٹرول کیا جانے لگا۔
فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر صارفین نے رمضان المبارک میں زورہ نہ رکھنے پر محمد شامی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور انکے مسلمان ہونے پر سوال اٹھایا۔
مزید پڑھیں: "ٹاس بھی کیوں کروارہے ہیں! بھارت سے پوچھ لیں کیا کرنا ہے"
تاہم محمد شامی کو سپورٹ کرنے کیلئے سابق اسپنر ہربھجن سنگھ میدان میں آگئے، انکا کہنا ہے کہ ایک کھلاڑی کیلئے میدان پر خود ہائیڈریٹ رکھنا ضروری ہے ورنہ آپ میدان پر کمزوری کے باعث گر بھی سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: سارہ ٹنڈولکر کے بعد شبمن کا نام کیساتھ جوڑا جارہا ہے؟
ہربھجن نے کہا کہ شامی گرمی میں کھیل رہے ہیں تو اسکا مطلب ہے کہ انہیں پانی کی ضرورت ہے وہ بغیر مشروبات کے استعمال کیے، میدان پر زیادہ دیر نہیں رُک سکتے۔
مزید پڑھیں: انڈیا کی مسلم جماعت نے محمد شامی کو روزہ چھوڑنے پر مجرم قرار دیدیا
انہوں نے کہا کہ شامی پر تبصرہ کرنے والوں سے صرف اتنا کہوں گا کہ یہ انکا ذاتی مسئلہ ہے، مجھے نہیں لگتا کہ کسی کو اس بارے میں زیادہ فکر مند ہونے کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتیوں نے آسٹریلوی کرکٹر کو بھی "مشرقی" رنگ میں ڈھال دیا
دوسری جانب بھارت میں آل انڈیا مسلم جماعت کے صدر مولانا شہاب الدین نے محمد شامی کو روزہ چھوڑنے پر مجرم قرار دیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: محمد شامی کو مزید پڑھیں
پڑھیں:
بھارتی فضائیہ کے سابق افسر نے ایئر ڈیفنس سسٹم کی حقیقت کاپردہ چاک کردیا
ہندوستانی فضائیہ کے سابق افسر ہرجیت سنگھ نے ہندوستان کے فضائی دفاعی نظام کے بارے میں تشویشناک حقیقتوں کا انکشاف کیا ہے، جس سے اندرونی افراتفری، نفسیاتی دباؤ اور پرانے فوجی انفراسٹرکچر کو بے نقاب کیا گیا ہے۔
دی وائر کے مطابق ہرجیت سنگھ نے بتایا کہ انڈین ایئر ڈیفنس میں بہت سے افسران ذہنی تناؤ اور نفسیاتی مسائل کا شکار ہیں۔ انہوں نے پورے فضائی دفاعی نظام کو ایک “افسوسناک کہانی اور ایک برا مذاق” کے طور پر بیان کیا، تجویز کیا کہ فضائی دفاع میں شمولیت کو اکثر پرسکون، آسان زندگی کے راستے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستانی فوج کے اندر، ہر افسر ایک جنرل بننے کی خواہش رکھتا ہے، جس سے غیر صحت مند مقابلہ اور نفسیاتی تناؤ پیدا ہوتا ہے، خاص طور پر ایئر ڈیفنس آرٹلری میں، جہاں اس کا دعویٰ ہے کہ اس نے متعدد ذہنی طور پر بیمار افسران کو دیکھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فضائی دفاعی ہتھیاروں کا تقریباً 80 فیصد اب بھی فرسودہ طیارہ شکن بندوقوں پر مشتمل ہے، جو ڈرونز، کروز میزائلوں اور ہائپر سونک ٹیکنالوجیز کے زیر تسلط جدید جنگی ماحول میں عملی طور پر بیکار ہیں۔
سنگھ نے ہندوستان کے ڈرونز کے معیار پر تنقید کی اور انہیں بمشکل ہوا کے قابل قرار دیا۔ انہوں نے ایک حیران کن منظر نامے پر بھی روشنی ڈالی جہاں فضائی دفاعی افسران پتہ لگانے کے خوف سے ریڈار سسٹم کو آن کرنے سے گریز کرتے ہیں- یہ اہم سوال اٹھاتے ہوئے: اگر راڈار بند رہیں تو خطرات کا کیسے پتہ لگایا جا سکتا ہے؟
یہ انکشافات بھارت کی فضائی دفاعی صلاحیتوں کی ایک تاریک تصویر پیش کرتے ہیں- جو اسے فرسودہ، غیر موثر، اور اندرونی خرابی اور ناقص فیصلہ سازی سے دوچار ہے۔
Post Views: 3