چین نے پاکستان پر واجب الادا 2 ارب ڈالر کی مدت میں ایک سال کی توسیع کردی
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
چین کی جانب سے پاکستان پر واجب الادا 2 ارب ڈالر کی مدت میں ایک سال کی توسیع کردی۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان کے معاشی استحکام اور بحالی کے لیے پاکستان کے دیرینہ دوست چین کا معاشی تعاون جاری ہے اور اس سلسلے میں چین نے پاکستان کے ذمے واجب الادا 2 ارب ڈالر کی رقم کی مدت میں ایک سال کی مزید توسیع کر دی ہے۔
چین کے 2 ارب ڈالر کے اس قرض کی واپسی کی مدت 24 مارچ کو پوری ہو رہی تھی ۔
وزارت خزانہ کی جانب سے چین کی طرف سے 2 ارب ڈالر کی مدت میں ایک سال کی توسیع کی تصدیق کر دی گئی ہے۔
اعلامیے کے مطابق چین کی جانب سے 2 ارب ڈالر قرض کی واپسی کی مدت میں ایک سال کی توسیع سے پاکستان کو زرمبادلہ کے ذخائر کو مضبوط رکھنے میں مدد ملے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی مدت میں ایک سال کی توسیع ارب ڈالر کی کی جانب سے
پڑھیں:
اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم مشرق وسطیٰ اور عالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہیں، ترک صدر
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں عرب اسلامی ہنگامی سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل سمجھتا ہے کہ اس سے کوئی نہیں پوچھ سکتا، کھلی جارحیت اور جرائم پر صہیونی حکومت کو رعایت نہیں دی جاسکتی، اسرائیل کی جارحیت ثالثی کا کردار ادا کرنے والے ملک قطر تک پہنچ گئی۔ اسلام ٹائمز۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں عرب اسلامی ہنگامی سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اردوان نے کہا اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم مشرق وسطیٰ اور عالمی امن کے لیے شدید خطرہ ہیں۔ رجب طیب اردوان نے کہا کہ غزہ میں نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے، اسرائیل کے بڑھتے ہوئے حملوں نے خطے کی سلامتی کو خطرات میں ڈال دیا ہے۔ ترک صدر نے کہا کہ اسرائیل کی ہٹ دھرمی نہ روکی گئی تو غزہ اور پوری دنیا کا امن تباہ ہو جائے گا، مسلمان ملکوں کی طرف سے قطر کے ساتھ اظہار یکجہتی قابل ستائش ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل سمجھتا ہے کہ اس سے کوئی نہیں پوچھ سکتا، کھلی جارحیت اور جرائم پر صہیونی حکومت کو رعایت نہیں دی جاسکتی، اسرائیل کی جارحیت ثالثی کا کردار ادا کرنے والے ملک قطر تک پہنچ گئی۔ ترک صدر نے کہا کہ امید ہے آج کے اجلاس میں پوری دنیا کے لیے واضح پیغام جاری کیا جائے گا، نیتن یاہو فلسطینیوں کی نسل کشی اور خطے میں افراتفری پھیلانے پر عمل پیرا ہے۔