بھارتی آرمی چیف کے مندروں کے دورے سے فوج پر ہندوتوانظریہ کی بڑھتی ہوئی گرفت بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
بھارتی آرمی چیف کے مندروں کے دورے سے فوج پر ہندوتوانظریہ کی بڑھتی ہوئی گرفت بے نقاب WhatsAppFacebookTwitter 0 9 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:بھارتی آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی کے فوجی یونیفارم میں ہندو مذہبی مقامات کے بار بار دوروں نے بھارتی فوج ہندو بالادستی کے ہندو توا نظریہ کے زیر اثرہونے کاخطرہ بڑھ گیا ہے ، ان دوروں سے بھارتی فوج کے ‘مودی کی سینا’ ہونے کے متنازع بیانیے کو تقویت ملی ہے۔
جنرل دویدی نے گزشتہ روز فوجی یونیفارم میں اپنے اہلخانہ کے ہمراہ اتراکھنڈ کے کیدارناتھ مندر کا دورہ کیا جہاں انہوں نے خصوصی ہندو رسومات ادا کیں۔ اس سے قبل انڈین آرمی چیف نے ریاست مدھیہ پردیش کے علاقے چترکوٹ کے جگد گرو رام بھدراچاریہ کے آشرم کا بھی دورہ کیاتھا۔ اس دورے کے دوران ہندو پجاری نے مبینہ طور پر آرمی چیف سے آزاد کشمیر کو بطور”دکشینہ(اعزازیہ)” طلب کیا جسے حیران کن طورپر بھارتی آرمی چیف نے ہندو پجاری کو دینے پر اتفاق کیا۔
فوجی وردی میں انڈین آرمی چیف کی طر ف سے ہندو پجاری کے ساتھ کئے گئے وعدوں سے بھارتی فوج کی آئینی غیرجانبداری اور سیکولرازم کے اصولوں پر عمل درآمد کے بارے میں سنگین سوالات اٹھادیے ہیں۔ناقدین کے مطابق بھارتی آرمی چیف کے یونیفارم میں ہندو مذہبی مقامات پرماتھا ٹیکنا نہ صرف بھارتی آئین کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے بلکہ اس سے بھارتی مذہبی اقلیتوں کوبھی یہ تشویشناک پیغام ملتا ہے کہ بھارتی فوج تیزی سے خود کو “ہندو توا”کے نظریے سے ہم آہنگ کر رہی ہے۔
مبصرین نے خبردار کیا ہے کہ ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کی سرپرستی میں فوج سمیت بھارتی ریاستی اداروں کو منظم طریقے سے ہندوتوا کے رنگ میں رنگا جارہاہے ۔ آرمی چیف کی طرح اگرپوری بھارتی فوج میں وردی میں مندر کی پوجا کا رجحان عام ہوجاتا ہے تو بھارت کے مسلمانوں، سکھوں، عیسائیوں اور دیگر اقلیتوں کو ‘سیکولر فوج’ کے طور پر تحفظ کے بھارتی فوج کے وعدے پر بالکل یقین نہیں رہے گا۔تجزیہ کاروں نے سوال کیاہے کہ کیا بھارتی فوج ملک کو ہندو راشٹربنانے کے مودی حکومت کے منصوبے پر عمل پیرا نہیں ہے ؟
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارتی ریاست منی پور میں کرفیو؛ انٹرنیٹ معطل، مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں جاری بھارتی ریاست منی پور میں کرفیو؛ انٹرنیٹ معطل، مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں جاری اسرائیل کی جوہری تنصیبات سے متعلق حساس دستاویزات ایران کے ہاتھ لگ گئیں، جلد جاری کرنے کا اعلان ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کیخلاف جاری مظاہرے پرتشدد ہوگئے، لاس اینجلس میں گاڑیوں کو آگ لگادی گئی امدادی کشتی پر اسرائیلی حملہ دہشت گردی ہے، اقوام متحدہ اور امریکی مسلم تنظیم کا شدید ردعمل غزہ میں اسرائیلی جارحیت ، مزید 108 فلسطینی شہید اسرائیلی فوج کا غزہ تک امداد لے جانے والی کشتی پر ڈرونز سے حملہ، میڈلین کو قبضے میں لے لیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بھارتی آرمی چیف
پڑھیں:
ملک میں بڑھتی مہنگائی اور بےروزگاری، حالات سے تنگ تقریباً 29لاکھ پاکستانی وطن چھوڑ گئے
لاہور:ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، لاقانونیت، بے روزگاری اور کاروبار شروع کرنے میں طرح طرح کی ایسی مشکلات کہ اللہ کی پناہ، اگر کسی طریقے سے کاروبار شروع ہو جائے تو درجنوں ادارے تنگ کرنے پہنچ جاتے ہیں جبکہ رہی سہی کسر بجلی اور گیس کی قیمتوں نے پوری کر دی۔
بچوں کے لیے اعلیٰ تعلیم دلانا مشکل اور مہنگا ترین کام، اگر تعلیم مکمل ہو جائے تو اس حساب سے نہ ملازمت اور نہ تنخواہیں، انہی حالات سے تنگ آئے 28 لاکھ 94 ہزار 645 پاکستانی اپنے بہن، بھائی اور والدین سمیت دیگر عزیز و اقارب کو روتے دھوتے ملک چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے جن میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔
بیرون ملک جانے والوں میں ڈاکٹر، انجینیئر، آئی ٹی ایکسپرٹ، اساتذہ، بینکرز، اکاؤنٹنٹ، آڈیٹر، ڈیزائنر، آرکیٹیکچر سمیت پلمبر، ڈرائیور، ویلڈر اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل ہیں جبکہ بہت سارے لوگ اپنی پوری فیملی کے ساتھ چلے گئے۔
ایکسپریس نیوز کو محکمہ پروٹیکٹر اینڈ امیگرینٹس سے ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ تین سالوں میں پاکستان سے 28 لاکھ 94 ہزار 645 افراد 15 ستمبر تک بیرون ملک چلے گئے۔ بیرون ملک جانے والے پروٹیکٹر کی فیس کی مد میں 26 ارب 62 کروڑ 48 لاکھ روپے کی رقم حکومت پاکستان کو اربوں روپے ادا کر کے گئے۔
https://cdn.jwplayer.com/players/GOlYfc9G-jBGrqoj9.html
پروٹیکٹر اینڈ امیگرینٹس آفس آئے طالب علموں، بزنس مینوں، ٹیچرز، اکاؤنٹنٹ اور آرکیٹیکچر سمیت دیگر خواتین سے بات چیت کی گئی تو ان کا کہنا یہ تھا کہ یہاں جتنی مہنگائی ہے، اس حساب سے تنخواہ نہیں دی جاتی اور نہ ہی مراعات ملتی ہیں۔
باہر جانے والے طالب علموں نے کہا یہاں پر کچھ ادارے ہیں لیکن ان کی فیس بہت زیادہ اور یہاں پر اس طرح کا سلیبس بھی نہیں جو دنیا کے دیگر ممالک کی یونیورسٹیوں میں پڑھایا جاتا ہے، یہاں سے اعلیٰ تعلیم یافتہ جوان جو باہر جا رہے ہیں اسکی وجہ یہی ہے کہ یہاں کے تعلیمی نظام پر بھی مافیا کا قبضہ ہے اور کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں۔
بیشتر طلبہ کا کہنا تھا کہ یہاں پر جو تعلیم حاصل کی ہے اس طرح کے مواقع نہیں ہیں اور یہاں پر کاروبار کے حالات ٹھیک نہیں ہیں، کوئی سیٹ اَپ لگانا یا کوئی کاروبار چلانا بہت مشکل ہے، طرح طرح کی مشکلات کھڑی کر دی جاتی ہیں اس لیے بہتر یہی ہے کہ جتنا سرمایہ ہے اس سے باہر جا کر کاروبار کیا جائے پھر اس قابل ہو جائیں تو اپنے بچوں کو اعلی تعلیم یافتہ بنا سکیں۔
خواتین کے مطابق کوئی خوشی سے اپنا گھر رشتے ناطے نہیں چھوڑتا، مجبوریاں اس قدر بڑھ چکی ہیں کہ بڑی مشکل سے ایسے فیصلے کیے، ہم لوگوں نے جیسے تیسے زندگی گزار لی مگر اپنے بچوں کا مستقبل خراب نہیں ہونے دیں گے۔