کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر کی قیادت کی جانب سے امت مسلمہ کو عیدالاضحی کی مبارکباد
اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT
حریت رہنمائوں نے کہا کہ پاکستان کی مستقل حمایت مظلوم کشمیری قوم کے لیے باعث تقویت ہے۔ ہم اس لازوال رشتے کی قدر کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے رہنمائوں نے عیدالاضحی کے پر مسرت موقع پر امت مسلمہ بالخصوص جموں و کشمیر کے مسلمانوں اور حریت کانفرنس کے اسیر قائدین و کارکنان کو عید کی پرخلوص مبارکباد پیش کی ہے۔ ذرائع کے مطابق حریت کنوینر غلام محمد صفی، جنرل سیکریٹری ایڈوکیٹ پرویز احمد شاہ اور سیکریٹری اطلاعات مشتاق احمد بٹ نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ عیدالاضحیٰ ہمیں حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کی عظیم قربانی، ایثار، اخوت اور تقویٰ کے پیغام کی یاد دہانی کراتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی جذبہ ہمیں وطن کی آزادی، دین اسلام کی سربلندی اور مظلوموں کی حمایت کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کا درس دیتا ہے۔ حریت رہنمائوں نے کشمیری عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ خوشی و مسرت کے ان لمحات میں اپنے مفلوک الحال بھائیوں، بیوائوں، یتیموں، معذوروں، شہداء کے اہل خانہ اور اسیران کے لواحقین کو شامل کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حقیقی عید تب ہی مکمل ہو گی جب ہم اپنے ان بھائیوں اور بہنوں کو اپنی خوشیوں میں شامل کریں گے جنہوں نے دین اور وطن کی سربلندی کے لیے بے مثال قربانیاں دی ہیں۔ حریت قائدین نے جموں و کشمیر کے اسیران حریت و کارکنان کو ان کی استقامت، قربانیوں اور بے مثال شجاعت پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری ان کی عظیم قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔ انہوں نے تمام اسیران کی باعزت رہائی کے لیے ہر ممکن سیاسی، قانونی اور سفارتی کوشش جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس موقع پر مملکت خداداد پاکستان کے کروڑوں عوام، حکومت پاکستان، اور پاکستان و آزاد کشمیر کی تمام سیاسی، سماجی اور مذہبی جماعتوں کو بھی عید کی دلی مبارکباد پیش کی اور گزشتہ سات دہائیوں سے تحریک آزادی کشمیر کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی سطح پر بے لوث اور مسلسل حمایت جاری رکھنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
حریت رہنمائوں نے کہا کہ پاکستان کی مستقل حمایت مظلوم کشمیری قوم کے لیے باعث تقویت ہے۔ہم اس لازوال رشتے کی قدر کرتے ہیں اور دعا گو ہیں کہ یہ بھائی چارہ مزید مضبوط ہو۔ حریت قیادت نے عالم اسلام سے اپیل کی کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اس کے تاریخی، انسانی اور اسلامی پس منظر میں حل کرنے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی سطح پر فوری اقدامات کی ضرورت ہے، ماہرین
انہوں نے خبردار کیا کہ خاموشی اب کوئی آپشن نہیں ہے اور کشمیر کے بحران کو نظر انداز کرنے سے عالمی سطح پر عدم استحکام پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جنوب ایشیائی امور کے ماہرین نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ تنازعہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں بلکہ ایک خطرناک حل طلب تنازعہ ہے جس کے علاقائی اور عالمی امن کے لیے سنگین مضمرات ہیں۔ ذرائع کے مطابق ماہرین نے رواں سال مئی میں ہونے والے تصادم کو بھارت اور پاکستان کے درمیان جوہری جنگ کے بڑھتے ہوئے خطرے کی علامت قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ تنازعہ کشمیر کے حوالے سے عالمی برادری کی بے حسی کے تباہ کن نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں صورتحال بگڑتی جا رہی ہے اور اس سلسلے میں فوری طور پر بین الاقوامی مداخلت کی ضرورت ہے۔ ماہرین نے اقوام متحدہ سے فیصلہ کن کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کا منصفانہ اور دیرپا حل ناگزیر ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ خاموشی اب کوئی آپشن نہیں ہے اور کشمیر کے بحران کو نظر انداز کرنے سے عالمی سطح پر عدم استحکام پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔