حکومت پٹرول کی قیمت میں کم ازکم 50 روپے فی لیٹر کمی کا فوری اعلان کرے
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 08 مارچ 2025ء ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ماہ رمضان میں مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے، وزیراعظم کے مہنگائی کم کرنے کے دعوے قوم سے مذاق ہیں، اشیائے ضروریہ دن بدن عام آدمی کی پہنچ سے مزید دور ہوتی جا رہی ہیں۔ آئی پی پیز معاہدوں کے خاتمے سے ہونے والی بچت کا فائدہ عوام کو بجلی کی قیمتوں میں کمی کی صورت میں نہیں پہنچ رہا، عیدالفطر کے بعد مہنگی بجلی کے خلاف اور عوام کے حقوق کے حصول کے لیے بڑی تحریک کا آغاز کریں گے۔
ایکس پر اظہار خیال کرتے ہوئے اور منصورہ سے جاری بیان میں انھوں نے کہا کہ حکومت پٹرول کی قیمت میں کم از کم 50 روپے فی لیٹر کمی کا فوری اعلان کرے، عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں مسلسل کمی ہو رہی ہے، گزشتہ 50 دنوں کے اندر 12 ڈالرز فی بیرل سے زائد کی کمی ہوئی ہے، قیمت 82 ڈالر سے کم ہوکر 69.3 ڈالر پر آگئی ہے، یہ قیمت اگست 2021 کی سطح کی ہے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو بھی اسی سطح پر لایا جائے۔
(جاری ہے)
انھوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے ہی عوام پر لیوی چارجز کا ناجائز بوجھ ڈالا ہوا ہے، پٹرولیم لیوی کو فی الفور ختم کیا جائے، عالمی منڈی میں فی بیرل قیمت میں ایک ڈالر اضافہ ہو جائے تو مقامی سطح پر قیمتوں میں بے پناہ اضافہ کر دیا جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت مسلسل عوام کو نشانہ بنا رہی ہے، حکمران اپنی مراعات کم کرنے کو تیار نہیں، جاگیردار اور بڑے سرمایہ دار ٹیکس نہیں دیتے، آئی پی پیز کو ٹیکس پر تقریباً دو ہزار ارب کی چھوٹ دی گئی، ملک میں بے روزگاری بڑھ رہی ہے، تعلیم کو عام آدمی کی پہنچ سے دور کر دیا گیا ہے، پونے تین کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں، پنجاب میں سکولوں کو این جی اوز کے حوالے کیا جا رہا ہے، آزادی اظہار رائے پر پابندی عائد ہے، ان حالات میں ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عوام کے حقوق کے حصول اور آئین و قانون کی بالادستی اور جمہوری آزادیوں کے لیے بڑی تحریک کا آغاز کرے گی، پرامن مزاحمت کریں گے اور ان شاء اللہ ملک کو لٹیروں اور غاصبوں سے نجات دلائیں گے۔ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی قیمت
پڑھیں:
بنگلا دیش میں عام انتخابات کب ہوں گے؟ تاریخ کا اعلان کردیا گیا
بنگلادیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے قوم سے خطاب میں عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کردیا جس کے لیے ان پر سیاسی جماعتوں کا شدید دباؤ تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش کے عبوری سربراہ پروفیسر نوبیل انعام یافتہ محمد یونس نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر قوم سے اہم خطاب کیا۔
انھوں نے عوام سے خطاب میں اعلان کیا کہ ملک میں جنرل الیکشن آئندہ برس اپریل کے پہلے دو ہفتوں میں منعقد کیے جائیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے اصلاحات، انصاف اور انتخابات کے تین بنیادی مینڈیٹ پر کام کیا اور آئندہ برس تک نمایاں پیش رفت نظر آئے گی۔
بنگلادیش کے عبوری سربراہ نے مزید بتایا کہ عام انتخابات کے بارے میں تفصیلی روڈ میپ الیکشن کمیشن جلد فراہم کرے گا۔
اپنے خطاب میں چیف ایڈوائزر نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ یہ انتخابات ان شہداء کی روحوں کو مطمئن کریں جنہوں نے جولائی کی عوامی بغاوت میں قربانیاں دیں۔
عبوری سربراہ محمد یونس نے مزید کہا کہ ہم ایسا انتخاب چاہتے ہیں جس میں سب سے زیادہ ووٹرز، سب سے زیادہ امیدوار اور سب سے زیادہ سیاسی جماعتیں شرکت کریں تاکہ اسے بنگلہ دیش کی تاریخ کا سب سے آزاد، منصفانہ اور شفاف الیکشن کہا جا سکے۔
محمد یونس نے کہا کہ پندرہ سال بعد بنگلا دیش کو ایک ایسا پارلیمان ملے گا جو حقیقی طور پر عوام کی نمائندگی کرے گا۔ لاکھوں نوجوانوں کو پہلی بار ووٹ ڈالنے کا موقع ملے گا۔
اس موقع پر بنگلادیش کے عبوری سربراہ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ تمام سیاسی جماعتوں اور امیدواروں سے واضح اور تحریری وعدے لیں۔
انھوں نے کہا کہ عوام پہلا وعدہ یہ لیں کہ امیدوار اصلاحاتی ایجنڈا کو بغیر کسی تبدیلی کے پارلیمان کی پہلی نشست میں ہی منظور کریں گے۔
عبوری سربراہ نے کہا کہ عوام امیدوار سے دوسرا وعدہ یہ لیں کہ وہ کبھی بھی ملکی خودمختاری، سالمیت، جمہوری حقوق اور قومی وقار پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
سربراہ بنگلادیش محمد یونس نے عوام سے کہا کہ وہ امیدواروں سے تیسرا وعدہ یہ لیں کہ اقتدار میں آ کر کرپشن، اقربا پروری، دہشتگردی، ٹینڈر بازی اور بدعنوانی سے مکمل اجتناب کریں گے۔
یاد رہے کہ اگست 2024 میں شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد فوج کی منظوری سے ایک عبوری حکومت تشکلیل دی گئی تھی۔
جس کے سربراہ محمد یونس تھے جن پر ملک میں نئے الیکشن کی تاریخ کے اعلان کا شدید دباؤ تھا اور حال ہی میں سیاسی جماعتوں نے ان کے خلاف مظاہرے بھی کیے تھے۔