UrduPoint:
2025-04-25@06:31:18 GMT

شام کے علوی کون ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT

شام کے علوی کون ہیں؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 08 مارچ 2025ء) شام میں بحیرہ روم کا ساحل ملک کی علوی اقلیت کا ایک گڑھ ہے، جو شیعہ اسلام کے پیروکار ہیں اور سنی اکثریتی آبادی والے ملک شام کی مجموعی آبادی کے نو فیصد حصے پر مشتمل ہیں۔ معزول شامی صدر بشار الاسد کا تعلق بھی علوی برادری سے ہے، ان کی معزول حکومت کے سکیورٹی اور فوجی ڈھانچے میں غیر متناسب نمائندگی کے ذریعے علویوں کو ان کے حصے سے کئی زیادہ نمائندگی دی گئی تھی۔

اسد خاندان کی پانچ دہائیوں پر مشتمل آمرانہ حکومت کے دور میں شہریوں کو قید کرنا ان پر تشدد اور قتل و غارت عام تھی۔

الاذقیہ اور طرطوس کے ساحلی علاقوں میں اب بھی شامی فوج کے ایسے عناصر موجود ہیں، جو اسد خاندان کے ساتھ وفادار ہیں، نیز نئے عبوری صدر شراع اور اس کے باغی اسلام پسند گروپ حیات تحریر الشام (ایچ ٹی ایس) کی طرف سے برطرف کیے گئے سرکاری ملازمین اور دیگر سابق حکومتی اہلکار بھی یہیں موجود ہیں۔

(جاری ہے)

انڈیپینڈینٹ ریسرچ فاؤنڈیشن سنچری انٹرنیشنل سے منسلک آرون لونٹ کے مطابق عبوری حکومت کے فوجیوں کی جانب سے کی جانے والی مہلک انتقامی کارروائیوں نے نئی حکومت کی ''کمزوری‘‘ کو ظاہر کر دیا ہے۔ انہوں نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ''دونوں فریقوں کو ایسا لگتا ہے کہ وہ حملے کی زد میں ہیں، دونوں فریقوں کو دوسرے فریق کے ہاتھوں خوفناک زیادتیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، اور دونوں فریق مسلح ہیں۔

‘‘

ان کا مزید کہنا تھا، ''نئی حکومت کا اختیار زیادہ تر بنیاد پرست جہادیوں پر ہے، جو علویوں کو خدا کا دشمن سمجھتے ہیں۔‘‘ لونٹ نے وضاحت کی، "جب بھی کوئی حملہ ہوتا ہے، تو عبوری حکومت سے منسلک گروہ علوی دیہاتوں پر چھاپے مارتے ہیں، جن میں نہ صرف مسلح سابق فوجی ہوتے ہیں بلکہ عام نہتے شہری بھی ہوتے ہیں۔‘‘

ش ر⁄ ع ب ( اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

بانی تحریک انصاف کی رہائی کا سب کو انتظار ہے، ڈاکٹر عارف علوی

لندن میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ ملک بھر میں ہر شخص یہی سوال کر رہا ہے کہ بانی تحریک انصاف عمران خان کب رہا ہوں گے، ان کی رہائی کا سب کو انتظار ہے۔

ڈاکٹر علوی نے کہا کہ گزشتہ 70 برس میں ایسا کوئی لیڈر سامنے نہیں آیا جسے عوام میں 90 فیصد مقبولیت حاصل ہو۔ انہوں نے بتایا کہ انتخابی نشان چھن جانے کے بعد انہوں نے عمران خان کو مشورہ دیا تھا کہ انتخابات ملتوی کر دیے جائیں، تاہم عمران خان نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ الیکشن ایک دن کے لیے بھی مؤخر نہیں ہونا چاہیے۔

مزید پڑھیں: عارف علوی نے 100 دہشتگردوں کی سزا معاف کی جو بعد میں زمان پارک چلے گئے، زاہد خان

انہوں نے کہا کہ انتخابات کے روز کوئی نہیں جانتا تھا کہ صبح کیا ہونے والا ہے۔ نوجوانوں نے انتخابی نشان یاد رکھنے کے لیے اپنے بزرگوں کے ہاتھوں پر نشان بنائے تاکہ وہ انتخابی نشان بھول نہ جائیں۔

سابق صدر نے شریف خاندان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج تک کسی کو یہ نہیں بتایا گیا کہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کہاں سے آئے۔ اگر کسی کو علم ہے تو قوم کو بتائے، کچھ شرم و حیا کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان جائیدادوں کے ذرائع آمدن واضح کیے جائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پی ٹی آئی عارف علوی عمران خان لندن

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کی مقبولیت سے متعلق بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا، عارف علوی کی وضاحت
  • پاک افغان تعلقات کا نیا دور
  • پاکستان اور بھارت کے درمیان کون کون سے معاہدے موجود ہیں؟
  • بانیٔ پی ٹی آئی کب رہا ہوں گے۔..? سابق صدرِ عارف علوی بھی بول پڑے۔
  • عمران خان کو جو مقبولیت ملی وہ بہت سارے انبیا کو بھی نہ مل سکی، عارف علوی متنازعہ بیان کے بعد تنقید کی زد میں
  • سنگجانی جلسہ کیس: اسد قیصر کی عبوری ضمانت میں 21 مئی تک توسیع
  • بانی تحریک انصاف کی رہائی کا سب کو انتظار ہے، ڈاکٹر عارف علوی
  • سب پوچھتے ہیں عمران خان کب رہا ہونگے: عارف علوی
  • بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا، نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن بند کرنے کا اعلان
  • وفاقی حکومت ناکام ہوچکی کے پی میں حکومت کی رٹ ہی نہیں ہے، فضل الرحمان